Poetry Collection by Noor ul Huda

Ask for More Information

Poetry Collection by Noor ul Huda

بےشک ہے تو مبتلا پورا پورا گھاٹے میں
کہہ دیا اس نے واضح واضح قرآن میں
رکھ دیا سکوں اس نے نفس مطمئنہ میں
کیونکہ تھا تو اپنی فطرت تجسس میں
خسارہ ہاتھ آیا ہے صرف تیری زندگی میں
کیونکہ بےشک انسان ہے پورا خسارے میں
جس وجہ سے زمانے میں اشرف المخلوق
افسوس وہی وجہ ہی گنوا دی ہنسی میں
آخرت بھول گیا تھا دنیاداری نبھانے میں
کیا شرم نہ آئی گناہ کی لذت چکھنے میں
روتا ہے آج اپنی قسمت کو ہی زندگی میں
شاید ارادہ ہے تیرا رونے کا کل آخرت میں
 نہ سمجھا جب چلے گئے تیری زندگی میں
 ہے نشان عبرت روح لحد کی آبادی میں
اتراتا ہے تو اپنی خوبصورت جوانی پر اتنا
ہے مقدر ڈھلنا اس کا اسی حیات نو میں
کون کون نہ تھے حسین جو گئے زیر زمین
بن گئے سبق جو تھے مبتلا  اپنے تکبر میں
اعطاء التوجیہ فی حیا تھم
ھذہ دعاء عمیق من نور۔

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Poetry Collection by Noor ul Huda”

Your email address will not be published. Required fields are marked *


The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

Open chat
Hello 👋
How can we help you?