Poetry Collection by Noor ul Huda

Ask for More Information

Poetry Collection

لگائی تھی امید اس جہاں سے ہم نے 
جان گئے اصلیت پردہ اٹھنے سے پہلے
ہے دنیا یہ کھیل سادہ تماشا مداری کا
ناچتے ہیں سب جھوم کے بند خول میں
بنا ہے آئینہ ھتک بنی آدم دوسرے کے لیے 
معیار میں اپنے ہی خود سب سے افضل 
ڈگڈگی ہے یہ دلکش زندگی افلاس زر کی 
وجہ تو ہے یہ ضمیر  اہل مالدار کا سستا
بن گئی جدھر بےحیائی نام رنگ زندگی کا
مضحکہ خیز کیوں اگر کہوں ایمان فروش 
عمل پیرا ہے کہ جو بوئے کا وہی کاٹے گا
دیکھ احمق کچھ بوئے گا تو ہی تو کاٹے گا 
ناجانے کس خواب غفلت میں جا سویا تو
منتظر ہے جیسے کسی طوفان نوح کا تو
 
نور کروا دے روشناس ذوق کو ایمان سے
سیکھ لے ڈھنگ زندگی جینے کا پھر سے

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Poetry Collection by Noor ul Huda”

Your email address will not be published. Required fields are marked *


The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

Open chat
Hello 👋
How can we help you?