یہ کہانی ہے کچھ کزنز کی جو ایک دوسرے کے ساتھ دلی طور پر جڑے ہوئے ہیں کچھ حسد اور خاندانی سیاست کی لیکن دیکھنا ہے جیت حسد میں کی گئی نفرت کی ہوتی ہے یا پھر فیملی کے پیار کی۔
عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔۔۔ واجباتِ عشق میں سب سے پہلے محبوب کی چاہ ضروری ہے۔ یہی تو ہیں واجباتِ عشق کہ محبوب انگلی کا اشارہ کرے اور سورج مڑ جائے، چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ چاہے پھر دنیا کا نظام درہم برہم ہی کیوں نا ہوجائے ۔ صرف محبوب کی انگلی کا اشارہ معنی رکھتا ہے۔
بدلے کی بھڑکتی چنگاریوں میں کون کیا کھوتا ہے اور کیا پاتا ہے؟۔۔اس ناول میں آپکو وہ کردار ملے گے جو ہمارے اردگرد پائے جاتے ہیں لیکن ہم انھیں دیکھ نہیں پاتے یا دیکھ کر بھی انجان بن جاتے ہیں۔۔بھروسے اور یقین کے سفر کی داستان۔۔نفرتوں کو محبتوں میں بدلنے کی داستان۔۔پتھر دل کو موم کر دینے کی داستان .
ہر انسان کی سوچ مختلف ہے، سوچنے کا انداز الگ ہے، اسے بیان کرنے کا طریقہ بھی الگ ہے. میری یہ کہانی بھی مختلف لوگوں کے گرد گھومتی ہے جن کی سوچ اپنی منزل کو پا لینے کے لیے مختلف ہے.
کہانی کے نام سے ہی ظاہر ہے کہ ایسا ممکن نہیں ہے جس منزل کو سوچ کر، آنکھوں کے سامنے رکھ کر، راستہ طے کیا ہے تو وہ منزل وہی ہو…. نہیں ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا اکثر منزلیں اندیکھی ہی ہوا کرتی ہیں.
مکافاتِ عمل کہانی ہے کسی کےبے انتہا صبر کی،یہ کہانی ہے اپنوں کی ذیادتی کی ،حالات سے لڑتی لڑکیوں کی ، دو بہنوں کی آزمائش کی ،معاشرے کے ظالم قانونوں کی ، دو بہادر بھائیوں کی جو اپنے ملک کی حفاظت کے لیے لگا رہے ہیں جان کی بازی،کھولے گئے ماضی کے راز ،کسی کے گناہ کی ملے گی اسے سزا اور پہنچ جاۓ گے مجرم اپنے انجام تک ،مکافاتِ عمل تک۔
آج کا مسلمان یہ کہانی ایسے موضوعات کے گرد گھومتی ہے جن پر آج کے دور میں ہر مسلمان کو غور کرنا ضروری ہے۔ اس کہانی کا مرکزی کردار ایک ایسا شخص ہے جو لوگوں کو راہ راست پر لانا تو چاہتا ہے مگر اس کیلئے خاص کوشش نہیں کرنا چاہتا۔ یہ کہانی ہے آج کے مسلمان کی جو اس فانی دنیا میں اپنی تخلیق کا مقصد بھول گیا ہے۔ جو اللّٰہ اور اسکی نازل کردہ کتاب، صحیفۂ ہدایت قرآن مجید سے دور ہوکر دنیا کی رنگینیوں میں بھٹک گیا ہے۔ اس کہانی کا مقصد مسلمانوں کو ان غلطیوں سے آشنا کروانا ہے جو اب اسکی زندگی کا حصّہ بن گئیں ہیں۔ اب چاہے وہ ماڈرنزم کے نام پر کئے جانے والے گناہ ہوں یا خود کو مجبور سمجھ کر کئے جانے والے۔ یہ کہانی ان تمام باتوں کا مجموعہ ہے
عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔۔۔ واجباتِ عشق میں سب سے پہلے محبوب کی چاہ ضروری ہے۔ یہی تو ہیں واجباتِ عشق کہ محبوب انگلی کا اشارہ کرے اور سورج مڑ جائے، چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ چاہے پھر دنیا کا نظام درہم برہم ہی کیوں نا ہوجائے ۔ صرف محبوب کی انگلی کا اشارہ معنی رکھتا ہے۔
بدلے کی بھڑکتی چنگاریوں میں کون کیا کھوتا ہے اور کیا پاتا ہے؟۔۔اس ناول میں آپکو وہ کردار ملے گے جو ہمارے اردگرد پائے جاتے ہیں لیکن ہم انھیں دیکھ نہیں پاتے یا دیکھ کر بھی انجان بن جاتے ہیں۔۔بھروسے اور یقین کے سفر کی داستان۔۔نفرتوں کو محبتوں میں بدلنے کی داستان۔۔پتھر دل کو موم کر دینے کی داستان .
بدفعلی اور شر صرف معاشرے کو گہرے گھاؤ دے سکتے ہیں جو بھرے تو نہیں جا سکتے لیکن ایک ناسور کی طرح چمٹ کر رہ جاتے ہیں یہ داستاں ملک کے عظیم خفیہ جانبازوں کے گرد گھومتی ہے جو ملک کے چپے چپے میں چھپے ملک دشمن عناصر کو تلاش کر کے جہنم واصل کرتے ہیں۔کہانی ہے کائنات اور مجتبٰی کے خوبصورت جذبوں کی جو احساسات اور پیار کی میٹھی داستاں لیے گہرے درد کے تال پر رقص کرتے ہیں۔داستاں ہے کیپٹن زریاب اور کیپٹن حورین کی آبپارہ میں شروع ہونے والی کھٹی میٹھی عشق کی امر ہوتی ایک پرکشش کہانی جن کے دل بن کہے محبت کے حسین سازوں پہ ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور مشکل ترین سفر کا آغاز کرتی ہے ایک ایسی لڑکی آبگینہ کا جسکا واحد مقصد اپنے خاندان کو غربت سے نکال کر ایک مقام تک پہنچانا ہے وہی مقام جسکی خواہش ہر انسان کرتا ہے۔۔۔باب ہے ایک لمبے سفر کا جس میں احساس اور بے حسی ایک ساتھ پروان چڑھتے ہیں، محبت اور نفرت کی جنگ میں بالآخر مضبوط جذبہ جیت جاتا ہے۔۔عقیدت،ادب، مروت اور لحاظ کہانی میں خوبصورت رنگ بکھیرتے ہیں۔۔۔