“عید، محبت کے سنگ ” کہانی ہے محبت کی، رمضان کی آمد سے لے کے عید کی بے بہا خوشیوں کی، کہانی ہے عید اپنوں کے سنگ گزارنے کی ۔ یہ کہانی ہے آسہام علوی کی، حدید ناصر کی.
“تیرے جیسا یار کہاں” کہانی ہے دوستوں کے سنگ زندگی جینے کی، محبت کی، دوستی سے دشمنی اور دشمنی سے دوستی تک کے سفر کی، یہ کہانی ہے اللہ کی رضا میں راضی رہنے والوں کی۔ یہ کہانی ہے ماہین سیال اور اس کی دوستوں کی۔
“تیرے جیسا یار کہاں” کہانی ہے دوستوں کے سنگ زندگی جینے کی، محبت کی، دوستی سے دشمنی اور دشمنی سے دوستی تک کے سفر کی، یہ کہانی ہے اللہ کی رضا میں راضی رہنے والوں کی۔ یہ کہانی ہے ماہین سیال اور اس کی دوستوں کی۔
عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔۔۔ واجباتِ عشق میں سب سے پہلے محبوب کی چاہ ضروری ہے۔ یہی تو ہیں واجباتِ عشق کہ محبوب انگلی کا اشارہ کرے اور سورج مڑ جائے، چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ چاہے پھر دنیا کا نظام درہم برہم ہی کیوں نا ہوجائے ۔ صرف محبوب کی انگلی کا اشارہ معنی رکھتا ہے۔
عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔۔۔ واجباتِ عشق میں سب سے پہلے محبوب کی چاہ ضروری ہے۔ یہی تو ہیں واجباتِ عشق کہ محبوب انگلی کا اشارہ کرے اور سورج مڑ جائے، چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ چاہے پھر دنیا کا نظام درہم برہم ہی کیوں نا ہوجائے ۔ صرف محبوب کی انگلی کا اشارہ معنی رکھتا ہے۔
عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔۔۔ واجباتِ عشق میں سب سے پہلے محبوب کی چاہ ضروری ہے۔ یہی تو ہیں واجباتِ عشق کہ محبوب انگلی کا اشارہ کرے اور سورج مڑ جائے، چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ چاہے پھر دنیا کا نظام درہم برہم ہی کیوں نا ہوجائے ۔ صرف محبوب کی انگلی کا اشارہ معنی رکھتا ہے۔
عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔۔۔ واجباتِ عشق میں سب سے پہلے محبوب کی چاہ ضروری ہے۔ یہی تو ہیں واجباتِ عشق کہ محبوب انگلی کا اشارہ کرے اور سورج مڑ جائے، چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ چاہے پھر دنیا کا نظام درہم برہم ہی کیوں نا ہوجائے ۔ صرف محبوب کی انگلی کا اشارہ معنی رکھتا ہے۔