یہ کہانی ہے ٹوٹے ہوۓ رشتوں کی, چند یونیورسٹی فیلوز کی اور ایک ان چاہے رشتے کی. یہ کہانی ہے بہادر نقابی لڑکی کی کیونکہ بہادر وہ نہیں ہوتے جو ڈرتے ہی نہیں ہیں بلکے وہ ہوتے ہیں جو ڈر کے باوجود سر نہیں جھکاتے. ایک بزدل لڑکے کی کیونکہ با ادب لڑکے اس دنیا میں بزدل ہی کہلاتے ہیں.
یہ کہانی ہے محبت کرنے والوں کی ، رشتوں کی اور دوستی کی۔ یہ کہانی ہیں کہی احساس کی کہی بے حسی کی۔ یہ کہانی ہے دو سہیلیوں کی دو یاروں کی۔یہ کہانی ہے اپنوں سے دھوکا کھاۓ ہوئے ایک باپ کی ،یہ کہانی ہے دو بہنوں. یہ کہانی بتاتی ہے کہ تقدیر کے ہاتھوں کھلونا ہے آدمی ۔
جب ردا کا ایک مشہور اداکار کا بت بکھر جاتا ہے، تو اسے فینڈم کی تلخ حقیقتوں اور اندھی عقیدت کے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اپنی عقلمند اور معاون بہن ریحام کی مدد سے، ردا خود کی دریافت اور معافی، سیکھنے کے سفر کا آغاز کرتی ہے۔ عاجزی اور کھلے ذہن کے ساتھ زندگی کی پیچیدگیوں کو حل کرنا سیکھتی ہے۔
یہ کہانی ہے ایسی بیماری کے بارے میں جو ہمارے دلوں کو بیمار کردیتی ہے بظاہر تو ہمیں لگتا ہے میوزک ہی تو ہے لیکن یہ ہمارے دل میں نفاق کا بیج بو دیتی ہے اور نفاق ایمان کے منافی ہے نفاق ہمارے ایمان کو تباہ کردینے کی صلاحیت رکھتا ہے اس لئے میوزک سننا حرام ہے کیونکہ یہ ایمان کے خاتمے کا سبب بنتا ہے یہ کہانی ہے ایسے شخص کی جو میوزک چھوڑ دیتا ہے اللہ تعالیٰ کی خاطر وہ ایک خواب اس کی زندگی بدل دیتا ہے
ایک لڑکی کے نام جس نے اپنی خواہشات کو اپنی پہلی ترجیح بنایا اور اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کو غلط استعمال کیا اس لڑکی کے نام جس نے خود سے جنگ کی ضمیر کی جنگ اور خود کو معاف کیا ہر غلطی ہر گناہ کے لیے.
یہ افسانہ دو کرداروں کے درمیان نہیں گھومتا ۔ اس میں ایک کردار ہی مکمل ہے ۔ اکثر اوقات ایک کردار ہی کچھ سیکھانے کے لیے کافی ہوتا ہے ۔ ایک کردار کے سنگ ہی مکمل کہانیاں جنم لے جاتی ہیں ۔
ماں باپ اور بیٹی سے منسوب اک سچی کہانی۔
معاشرے میں بڑھتے ذہنی امراض سے آگاہی کی اک چھوٹی سی کاوش۔ اک ایسی کہانی جس کے ہر کردار میں اک الگ کہانی ہے مگر کہانی کا مرکزی کردار مقدس فاران ہے۔ دینی و دنیاوی زندگی ساتھ لیکر چلتی مقدس فاران۔ خوشحال زندگی کی متلاشی مقدس فاران۔ ساتھ ہی ساتھ اپنی بیٹی کیلئے جان گنوانے والی ماں کی کہانی جو آپ کی آنکھوں میں بھی آنسو لائے گی۔
یہ ایک کرائم فیکشن اسٹوری ہے، جسمیں ہمارے معاشرے میں دو خاموش اور گمنام پہلوؤں کا ذکر ہے، ٹاکسک پیرنٹنگ اور سائیکوپیتھی. کہانی ہے کرداروں کے بھولے ماضی اور ناگہانی مستقبل کی. کہانی کے ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ساتھ کردار کیسے روپ بدلیں گے یہ جاننے کے لیے آپکو کہانی بھی اُن کرداروں کے ساتھ ساتھ پڑھنا ہوگی
یہ ایک فرضی کہانی ہے اور میں چاہتی ہوں کہ اسے فرضی کہانی کی طرح ہی پڑھا جائے۔۔اس میں بہت سے سینز ایسے ہوں گے جو کہ آپ کو تب تک فضول لگیں گے جب تک کہ آپ ان کو سمجھ نہ لیں۔۔اس ناول میں موجود ہر ٹاپک کو لکھنے کے پیچھے کوئی مقصد ہے اور جو وہ سمجھ جائے وہی عقل مند ہے۔۔علاوہ ازیں جب تک کہانی مکمل نہ ہو جائے اس کے بارے میں کوئی رائے اختیار نہ کریں کیونکہ آخر میں آپ کو پچھتاوا ہو سکتا ہے۔۔یہ کہانی راستوں کو پہچاننے کی ہے۔۔ان راستوں کو پہچاننے کی کہانی جہاں ہمیں جانا تھا مگر ہم بھٹک گئے تھے۔۔