friendship based

Wo Panch Episode 1

وہ پانچ تھے ایک مسلم چار ہندو
وہ ہاتھ کی پانچ انگلیوں جیسے تھے
ایک ماں جو اپنے بچے سے بچھڑی سالوں سے اس کا انتظار کر رہی ہیں۔۔۔۔
پھر کچھ ایسا ہوا جس نے انہیں یہ احساس دلایا کے وہ پانچ انگلیوں کی طرح ساتھ تو تھے پر ایک جیسے نہیں تھے
ایک دعا میں کتنی طاقت ہوتی ہیں
ایک یقین نے کیسے کتنوں کی زندگی بدلی
ایک بدلے کی آگ میں جھلستا شخص
جو کسی بھی حد تک جا سکتا تھا ۔۔۔۔

Yaar e Yaram Season 1

زندگی کی راہوں میں ہم سب کو دوستوں کی ضرورت ہوتی ہے، اور یہ ناول اسی دوستی کی کہانی ہے۔ “یار یارم” میں میں نے دوستی کی حقیقت، وفاداری اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ یہ کہانی ایک ایسے سفر کی عکاسی کرتی ہے جہاں دوست ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں اور اپنی دوستی کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔اس ناول میں موجود تمام کردار فرضی ہیں ان کا حقیقی زندگی سے کوئی تعلق نہیں-
یہ ناول صرف ایک کہانی نہیں، بلکہ ایک پیغام بھی ہے کہ حقیقی دوستی کبھی ختم نہیں ہوتی۔ میں امید کرتی ہوں کہ یہ کہانی آپ کو اپنی دوستیوں کی قدر کرنے پر مجبور کرے گی اور آپ کو یاد دلائے گی کہ زندگی کی خوبصورتی ان لوگوں میں ہے جو ہمارے ساتھ ہیں۔۔۔۔۔۔۔

Yaar e Yaram Season 2 by Binte Nadeem

دوستی کی ایک سچی اور خالص کہانی ہے جو زندگی کے تمام نشیب و فراز کے باوجود ہمیشہ قائم رہنے والی ہوتی ہے۔
یہ ناول ان رشتہ دار اور دوستوں کی کہانی ہے جو ایک دوسرے کے دکھ، تکلیف اور خوشی میں شریک ہیں۔ دوستی کا یہ رشتہ نہ صرف اعتماد، محبت اور وفاداری پر مبنی ہے، بلکہ یہ ایک دوسرے کی حمایت اور ہمت بڑھانے کا وسیلہ بھی بنتا ہے۔ کہانی میں ہر کردار کی زندگی میں دوستی کی اہمیت اور اس کے اثرات کو اجاگر کیا گیا ہے، جو دکھاتی ہے کہ ایک سچا دوست صرف مشکل وقت میں نہیں بلکہ خوشیوں میں بھی آپ کا ہمسفر ہوتا ہے۔ کہانی میں دوستی کی وہ گہرائی اور طاقت دکھائی گئی ہے جو ہر رشتہ کو خاص بناتی ہے اور اس میں انسانیت اور احترام کا جذبہ پیدا کرتی ہے۔

Yaaran e Rooh

 یہ داستان ہے چار دوستوں کی۔اور ایک لازوال محبت کی اور ایک دلکش رشتے کی۔دوستی ایسا رشتہ ہے کہ جس کو زوال نہیں چاہے وہ ایک دوسرے سے دور ہو جائیں مگر ان کی روحیں ہمیشہ یکجا رہیں گی۔

Yun Hum Mille by Nazish Munir

“کیا آپ مس فیملی کو جانتی ہے۔؟” حیدر نے اسکے قریب آنے پر جھک کر اسکے کان میں سرگوشی کی۔
“جی کیوں زکوٹے جن صاحب آپ کو ان سے کیا کام؟” وہ لاپراہ بنی۔
“کیونکہ وہ خوش قسمتی سے میری زوجہ محترمہ ہوتی ہے۔” اسکی ناک دباتا وہ سیدھا ہوا۔
ریحاب نے ہڑبڑا کر ادھر ادھر دیکھا۔”اف یہ شخص۔۔۔” آبی نے ترچھی نظروں سے اسے دیکھا جو سارے سے بےنیاز مکمل توجہ سے بس اسے دیکھ رہا تھا۔
احد کی نیلی آنکھوں میں محبت تھی۔۔۔شرارتی مسکراہٹ لیے اسکے جھمکے کو چھوا۔وہ اسے چڑھا رہا تھا اور وہ چڑھ رہی تھی
1 6 7
Open chat
Hello 👋
How can we help you?