عثمان ایک کٹھن وقت سے گزر کے زندگی کا وہ راز سیکھ گیا جو شاید ہر ایک کے لیے آسان نہیں۔ ایک ایسا جذبہ جس کی سب کو اشد ضرورت ہے۔ کیا عثمان اپنی مشکلات سے نکل کر منزل پالے گا؟ آخر کیا ہے وہ راز ؟
یہ کہانی دو مختلف دنیاؤں کے دو لوگوں کی ہے—اسفندیار خان، جو لندن میں ایک بےپرواہ، خود پسند اور غرور میں ڈوبا ہوا شخص ہے، اور میرت ابراہیم، جو لاہور کی ایک نیک دل، خوددار اور سنجیدہ لڑکی ہے، جو لندن میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے آئی ہے۔ یہ صرف محبت کی نہیں، بلکہ ایک رہسی، ماضی کے رازوں، سازشوں، اور قسمت کے کھیل کی کہانی ہے، جس میں ایمان، انتقام، اور قربانی کے رنگ بھی شامل ہیں۔
یہ کہانی دو مختلف دنیاؤں کے دو لوگوں کی ہے—اسفندیار خان، جو لندن میں ایک بےپرواہ، خود پسند اور غرور میں ڈوبا ہوا شخص ہے، اور میرت ابراہیم، جو لاہور کی ایک نیک دل، خوددار اور سنجیدہ لڑکی ہے، جو لندن میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے آئی ہے۔ یہ صرف محبت کی نہیں، بلکہ ایک رہسی، ماضی کے رازوں، سازشوں، اور قسمت کے کھیل کی کہانی ہے، جس میں ایمان، انتقام، اور قربانی کے رنگ بھی شامل ہیں۔
یہ کہانی دراصل چار کرداروں کی کہانی ہے۔ مائعزم، غازی، حلیمہ اور میجر شام، غیر ارادی طور پر مائعزم کو میجر شام سے محبت ہوجاتی ہے جو اس کے لیے پچھتاوے کا باعث بنتی ہے اور حلیمہ کے بارے میں صرف یہ کہ وہ ایک بھٹکی ہوئی لڑکی تھی غازی کے توسط سے وہ راہ راست پر آتی ہے اور غازی کے لیے ہی انتہائی قدم اٹھاتی ہے۔ میجر شام آرمی میں ہیں اور ان کی اپنی کئی مشکلات ہیں جن سے وہ لڑ رہے ہیں اور مائعزم سے دور رہنا چاہتے ہیں
صراط مستقیم” کی” کہانی ایک ایسی لڑکی کے گرد گھومتی ہے جو اپنے ماضی میں ایک غلط راستے پر چل پڑتی ہے اور ایک حرام تعلق میں مبتلا ہو جاتی ہے۔ گناہوں کی یہ زندگی اسے اندرونی خلاء اور بے چینی کا شکار کرتی ہے۔ لیکن پھر ایک لمحہ آتا ہے جب اسے احساس ہوتا ہے کہ وہ اللہ کے حکم سے بہت دور ہو چکی ہے۔ یہ احساس اس کے دل میں توبہ اور سچی تبدیلی کی راہ کھولتا ہے۔
اپنی ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر، وہ اللہ کی طرف رجوع کرتی ہے اور ایک نئے سفر کا آغاز کرتی ہے۔ اس کی دعا اور اللہ کی طرف لوٹنے کی کوششوں کے نتیجے میں اسے ایک نیک اور باوفا شخص سے شادی کا موقع ملتا ہے، جو اس کا ایمان مضبوط کرتا ہے اور اسے صراط مستقیم پر قائم رہنے میں مدد دیتا ہے۔