کہ اب باتیں نہیں ہوتیں وہ شرارتیں نہیں ہوتیں
ختم وہ شوخیاں ختم ہوٸیں شرارتیں بھی
ختم وہ خواہشیں وہ آرزوٸیں بھی
تمننا چاند پر جانے کی خوشی عیدیں منانے کی
لی وقت نے پھر کروٹ کہیں کھوگیا بچپن
ہوۓ اجنبی چہرے سارے ہوۓ تعلقات بھی عارضی
افرا تفری کے اس دور میں جی تو رہے ہیں ہم
بس ملال ہے اب یہی کوٸی لو ٹادے وہ بچن کے پیارے پیارے دن۔۔
Views:2,610
Reviews
There are no reviews yet.
Be the first to review “Poetry Collection by Farheen Abrar” Cancel reply
اس زخمی چڑیا کی کہانی، جسے زندگی کے سب موسم خوف دلاتے ہیں۔ کچھ اپنے رشتے، اسے بےحد ستاتے ہیں۔ دل کے نہاں خانے بدگمانی راج کرتی ہے۔ اسے تلاش ہے، سکون کی۔ ایسا سکوں جو اسے نگل جائے۔ ذہن مفلوج ہے مگر یہ ایک روح ہے، جو روشنی استعارہ چاہتی ہے۔ وہ سراپا حزن ایسے دیس کو رستہ بناتی ہے جہاں خون رنگ شامیں، افق سے لاڈ کرتیں ماتم کناں منظر تشکیل دیتی ہیں۔ سفر دشوار ہے لیکن اک پریتم ہے جس کی آغوش وہ ٹھہر کر میٹھی نیند سوتی ہے۔ محبت زاد چند پریاں ان کے سنگ کھلکھلاتی ہیں۔ یہ سب خواب کا محض حصہ ہے اور بس۔۔
Reviews
There are no reviews yet.