نا کوٸی ملال ہو
نا کوٸی سوال ہو
جو ہوا آغاز تو
اختتام لاجواب ہو
فراغت کے لمحات ہوں
دلفریب ٹھنڈی شام ہو
کہ پڑھیے شوق سے اس باب کو
کہ دلچسپ ہر جواز ہو
ہر فکر سے آزدہو
ہر غم سے بےنیاز
دلفریب ٹھنڈی شام ہو
صرف میں اور میری ذات ہو
دور تک پھیلا دلفریب شام کا سکوت ہو
پہاڑوں کے بیچ ڈھلتا ہوا سورج ہو
کبھی نا ٹوٹ کر بکھرنے کا عزم ہو
نا غم کا کوٸی نشاں باقی ہو
نٸی امید کی کرن اجاگر ہو
اس شام کے نام ہر غم سُپرد خاک ہو
کیا ہی خوب بات ہو
صرف میں اور میری ذات ہو۔۔۔
Views:2,243
Reviews
There are no reviews yet.
Be the first to review “Poetry Collection by Farheen Abrar” Cancel reply
یہ ایک ایسی بن ماں کی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے معذور والد کے علاج کے لیئے پیسے کمانے ان سے دور جاکر دوسرے شہر میں کام کرتی ہے اور وہاں اسے اپنے باس کے بیٹے سے نا چاہتے ہوئے محبت ہوجاتی ہے جو کہ وہ بھی اپنے والدین کے ساتھ بزنس امپائر سنبھال رہا ہے۔ آگے جاکر اس لڑکی کے زندگی میں بہت سی مشکلیں آجاتی ہیں اور کئی تلخ حقیقتیں سامنا کرتی ہے۔ پھر آخرکار بہت سے امتحانوں سے گزرنے کے بعد اسے اپنی محبت مل جاتی ہے۔
یہ کہانی ہے شک اور بھروسے کے بیچ میں ڈولتے رشتے کی۔۔یہ کہانی ہے ارحان کے من چاہے رشتے کی۔۔یہ کہانی ہے ہاتھ تھام کر امید کی راہوں پر سفر کروانے والوں کی۔۔یہ کہانی ہے پیار محبت کے دعوں کی۔۔انسان اور اللہ کی محبت کے بیچ فرق کی۔۔یہ کہانی ہے اپنے ہمسفر کو اپنی محبت میں باندھنے کی۔۔
یہ کہانی ہے حویلی کے رسم و رواج کی اور ان رسموں کی زد میں آئی لڑکیوں کی۔ قید و بند کی۔ ظلم و ستم کی۔ رسم و رواج کی پابندی سے ہونے والے نقصان زندگیاں برباد کرنے کا تجربہ رکھتی ہے۔ جو حق اسلام نے عورت کو دیئے ہیں وہ حق اس سے چھیننا قطعی بہادری نہیں ہوتی۔
Reviews
There are no reviews yet.