بارش کی بوندیں
مٹی کی سَوندھی خوشبو
رات کی تاریکی
اور میں
ٹھنڈی چلتی ہواٸیں
ہاتھ میں چاۓ کا کپ
کھڑکی کے سامنے کھڑے ہوکر
اس منظر کو دیکھنا
آسمان پر بادلوں کے بیچ گِھرا ہوا چاند
بادلوں کا گرجنا
بجلی کا چمکنا
اس منظر میں ایسے کھوگۓ
منتظر رہی نیند ہم نا سو سکے
اے زود فراموش کچھ تو بھرم رکھا ہوتا
بے شمار عداوت سہی پر بصیرت آج بھی یہی ہے
کہ تغافل کا لبادہ اوڑھے پنہاں رہے مجھ میں رنج
اب جو پوچھوگے ہم سے جاگنے کا سبب
فقط اتنا ہی ہے واعظ
بارش کی بوندیں
مٹی کی سَوندھی خوشبو
رات کی تاریکی
اور میں۔۔۔
Views:2,205
Reviews
There are no reviews yet.
Be the first to review “Poetry Collection by Farheen Abrar” Cancel reply
Reviews
There are no reviews yet.