بارش کی بوندیں
مٹی کی سَوندھی خوشبو
رات کی تاریکی
اور میں
ٹھنڈی چلتی ہواٸیں
ہاتھ میں چاۓ کا کپ
کھڑکی کے سامنے کھڑے ہوکر
اس منظر کو دیکھنا
آسمان پر بادلوں کے بیچ گِھرا ہوا چاند
بادلوں کا گرجنا
بجلی کا چمکنا
اس منظر میں ایسے کھوگۓ
منتظر رہی نیند ہم نا سو سکے
اے زود فراموش کچھ تو بھرم رکھا ہوتا
بے شمار عداوت سہی پر بصیرت آج بھی یہی ہے
کہ تغافل کا لبادہ اوڑھے پنہاں رہے مجھ میں رنج
اب جو پوچھوگے ہم سے جاگنے کا سبب
فقط اتنا ہی ہے واعظ
بارش کی بوندیں
مٹی کی سَوندھی خوشبو
رات کی تاریکی
اور میں۔۔۔
Views:2,054
Reviews
There are no reviews yet.
Be the first to review “Poetry Collection by Farheen Abrar” Cancel reply
اس زخمی چڑیا کی کہانی، جسے زندگی کے سب موسم خوف دلاتے ہیں۔ کچھ اپنے رشتے، اسے بےحد ستاتے ہیں۔ دل کے نہاں خانے بدگمانی راج کرتی ہے۔ اسے تلاش ہے، سکون کی۔ ایسا سکوں جو اسے نگل جائے۔ ذہن مفلوج ہے مگر یہ ایک روح ہے، جو روشنی استعارہ چاہتی ہے۔ وہ سراپا حزن ایسے دیس کو رستہ بناتی ہے جہاں خون رنگ شامیں، افق سے لاڈ کرتیں ماتم کناں منظر تشکیل دیتی ہیں۔ سفر دشوار ہے لیکن اک پریتم ہے جس کی آغوش وہ ٹھہر کر میٹھی نیند سوتی ہے۔ محبت زاد چند پریاں ان کے سنگ کھلکھلاتی ہیں۔ یہ سب خواب کا محض حصہ ہے اور بس۔۔
Reviews
There are no reviews yet.