ہر انسان کی سوچ مختلف ہے، سوچنے کا انداز الگ ہے، اسے بیان کرنے کا طریقہ بھی الگ ہے. میری یہ کہانی بھی مختلف لوگوں کے گرد گھومتی ہے جن کی سوچ اپنی منزل کو پا لینے کے لیے مختلف ہے.
کہانی کے نام سے ہی ظاہر ہے کہ ایسا ممکن نہیں ہے جس منزل کو سوچ کر، آنکھوں کے سامنے رکھ کر، راستہ طے کیا ہے تو وہ منزل وہی ہو…. نہیں ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا اکثر منزلیں اندیکھی ہی ہوا کرتی ہیں.
بدلے کی بھڑکتی چنگاریوں میں کون کیا کھوتا ہے اور کیا پاتا ہے؟۔۔اس ناول میں آپکو وہ کردار ملے گے جو ہمارے اردگرد پائے جاتے ہیں لیکن ہم انھیں دیکھ نہیں پاتے یا دیکھ کر بھی انجان بن جاتے ہیں۔۔بھروسے اور یقین کے سفر کی داستان۔۔نفرتوں کو محبتوں میں بدلنے کی داستان۔۔پتھر دل کو موم کر دینے کی داستان .
عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔۔۔ واجباتِ عشق میں سب سے پہلے محبوب کی چاہ ضروری ہے۔ یہی تو ہیں واجباتِ عشق کہ محبوب انگلی کا اشارہ کرے اور سورج مڑ جائے، چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ چاہے پھر دنیا کا نظام درہم برہم ہی کیوں نا ہوجائے ۔ صرف محبوب کی انگلی کا اشارہ معنی رکھتا ہے۔
یہ کہانی ہے کچھ کزنز کی جو ایک دوسرے کے ساتھ دلی طور پر جڑے ہوئے ہیں کچھ حسد اور خاندانی سیاست کی لیکن دیکھنا ہے جیت حسد میں کی گئی نفرت کی ہوتی ہے یا پھر فیملی کے پیار کی۔
یہ کہانی ہے دل میں چھپی محبت پر سے نفرت کی چادر اتارنے کی،حسد کے تناور درخت کو کاٹنے کی۔یہ کہانی ہے دو لوگوں کی ایک دوسرے سے آشنا ہونے کی۔اور سب سے بڑھ کر یہ کہانی ہے دوستی کی،پانچ لڑکیوں کی جنہوں نے دوستی کا حق باخوبی ادا کیا ہے۔زارون کا دبیسا کے لیے عشق اور عالیان کی حفصہ کے لیے پاگل پن کی۔
یہ وہ کہانی ہے جس میں،میں نے اپنی نظروں کے سامنے ایک لڑکی کو ٹوٹ کر بکھرتے دیکھا ہے۔میں نے ایسے لوگوں کو زہر اگلتے الفاظ سن کر ریزہ ریزہ ہوتے دیکھا ہے۔وہ اس مصیبت و غم سے گزر رہی تھی جس میں اس کا کوئی ہاتھ نہ تھا۔وہ بےقصور ہو کر بھی قصوروار کہلائی گئ۔ایک شخص کے دباؤ میں آکر وہ ایک غلط کام تو کر بیٹھی تھی جس کا خمیازہ وہ اس کے ساتھ خود بھی بھگت رہی تھی۔یہ کہانی اس لڑکی کی ہے جس نے رنج کا سفر طے کرتے ہوۓ محبت کی منزل کو پا لیا۔
یہ کہانی ہے اس لڑکے کی جو ایک لڑکی کی محبت میں اپنے خاندان اور معاشرے سے لڑ گیا تھا۔ہاں یہ وہی شخص تھا جس کی وجہ سے وہ ہر غم میں مبتلا رہی تھی لیکن یہی وہ شخص تھا جس کی وجہ سے اس نے “محبت” لفظ کے معنوں کو جان لیا۔محبت تو سب کرتے ہیں لیکن اس کا حق کوئی کوئی ہی ادا کر پاتا ہے۔یہ کہانی ہے ایمن اور حدید کی!
صبر اور ایثار کی عشق و محبت کی، انتقام کی یہ کہانی ہے ،ع ش ق کی یہ عشق کی انتہا کی ۔عشق کی آگ میں جلتے بھجتے دلوں کی رمنا ،لامیہ ،منتہی ،زیمل عرشیہ ، عارض،عدن آبان ،احناف صفوان کی ۔
میں نے اسے دعاؤں میں مانگا ہے, سچی اور پاکیزہ محبت کی ہے ہمیشہ…..محبت میں صدق اور پاکیزگی نہ ہو تو محبت کبھی نہیں ملتی اور اگر آپکے رب کی مدد آپکے ساتھ نہ ہو تو آپ کچھ بھی کرلیں آپکو محبت نہیں ملتی
آزمائشوں کے شوریدہ طوفانوں میں ڈولتی محبت کی ناؤ جو بدگمانی اور سازش کی تیز لہروں سے لڑکھڑاتی دکھوں کے گہرے پانیوں میں غوطے کھاتی عشق کے جزیرے پہ اترتی ہے۔۔۔ تاحدہ نگاہ چھائی مشکبار جذبوں کی ہریالی جن کے بل کھاتے رستوں پہ لوگ ملتے بچھڑتے اپنی شناخت پاتے ہیں۔۔۔ جزیرے کے بیچوں بیچ شہر آباد ہے “شہر جاناں، جس میں اہلِ دل لوگ اپنے مسکن میں بسے محبت کے گیت گاتے عشق کی معراج کو چھوتے ہیں اور آنے والے بنجراؤں کےلیے بانہیں وا کردیتے ہیں آؤ “کہ آباد شہرِ جاناں ہو”۔۔
بدلے کی بھڑکتی چنگاریوں میں کون کیا کھوتا ہے اور کیا پاتا ہے؟۔۔اس ناول میں آپکو وہ کردار ملے گے جو ہمارے اردگرد پائے جاتے ہیں لیکن ہم انھیں دیکھ نہیں پاتے یا دیکھ کر بھی انجان بن جاتے ہیں۔۔بھروسے اور یقین کے سفر کی داستان۔۔نفرتوں کو محبتوں میں بدلنے کی داستان۔۔پتھر دل کو موم کر دینے کی داستان .