عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔۔۔ واجباتِ عشق میں سب سے پہلے محبوب کی چاہ ضروری ہے۔ یہی تو ہیں واجباتِ عشق کہ محبوب انگلی کا اشارہ کرے اور سورج مڑ جائے، چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ چاہے پھر دنیا کا نظام درہم برہم ہی کیوں نا ہوجائے ۔ صرف محبوب کی انگلی کا اشارہ معنی رکھتا ہے۔
یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جسکو اغوا کر کے دس سال کے لیے اس کے اپنوں سے جدا کر دیا جاتا ہے‘ یہ کہانی ہے ایک ایسے لڑکے کی جو اپنے وطن کی محبت میں اپنوں سے ہمیشہ کے لیے دور جانے کی ہمت رکھتا ہے.یہ کہانی ہے پریشے اور ذیشان کی‘ علی اور ایشا کی‘ سالار اور یمنہ کی‘ نیلم اور سارہ کی. یہ کہانی ہے غازی کی
کہانی ہے کرداروں کی محبتوں نفرتوں اور محرومیوں کے سفر کی،صحیح غلط سے مبرّا فیصلوں کی،کہانی ہے کچھ قیمتی کھو دینے کی اور یہ کہانی ہے اس بات کی دلیل کے رشتوں کو اگر ان کے حصے کا وقت اور محبت نہ ملیں تو خسارے بے انتہا کے ہوجاتے ہیں۔مرکشی کردار کی زبانی ہے یہ بیانی کہانی۔
بدلے کی بھڑکتی چنگاریوں میں کون کیا کھوتا ہے اور کیا پاتا ہے؟۔۔اس ناول میں آپکو وہ کردار ملے گے جو ہمارے اردگرد پائے جاتے ہیں لیکن ہم انھیں دیکھ نہیں پاتے یا دیکھ کر بھی انجان بن جاتے ہیں۔۔بھروسے اور یقین کے سفر کی داستان۔۔نفرتوں کو محبتوں میں بدلنے کی داستان۔۔پتھر دل کو موم کر دینے کی داستان .
آزمائشوں کے شوریدہ طوفانوں میں ڈولتی محبت کی ناؤ جو بدگمانی اور سازش کی تیز لہروں سے لڑکھڑاتی دکھوں کے گہرے پانیوں میں غوطے کھاتی عشق کے جزیرے پہ اترتی ہے۔۔۔ تاحدہ نگاہ چھائی مشکبار جذبوں کی ہریالی جن کے بل کھاتے رستوں پہ لوگ ملتے بچھڑتے اپنی شناخت پاتے ہیں۔۔۔ جزیرے کے بیچوں بیچ شہر آباد ہے “شہر جاناں، جس میں اہلِ دل لوگ اپنے مسکن میں بسے محبت کے گیت گاتے عشق کی معراج کو چھوتے ہیں اور آنے والے بنجراؤں کےلیے بانہیں وا کردیتے ہیں آؤ “کہ آباد شہرِ جاناں ہو”۔۔
میں نے اسے دعاؤں میں مانگا ہے, سچی اور پاکیزہ محبت کی ہے ہمیشہ…..محبت میں صدق اور پاکیزگی نہ ہو تو محبت کبھی نہیں ملتی اور اگر آپکے رب کی مدد آپکے ساتھ نہ ہو تو آپ کچھ بھی کرلیں آپکو محبت نہیں ملتی
صبر اور ایثار کی عشق و محبت کی، انتقام کی یہ کہانی ہے ،ع ش ق کی یہ عشق کی انتہا کی ۔عشق کی آگ میں جلتے بھجتے دلوں کی رمنا ،لامیہ ،منتہی ،زیمل عرشیہ ، عارض،عدن آبان ،احناف صفوان کی ۔
یہ کہانی ہے کچھ کزنز کی جو ایک دوسرے کے ساتھ دلی طور پر جڑے ہوئے ہیں کچھ حسد اور خاندانی سیاست کی لیکن دیکھنا ہے جیت حسد میں کی گئی نفرت کی ہوتی ہے یا پھر فیملی کے پیار کی۔
عشق حقیقی ہو یا مجازی۔۔۔۔ واجباتِ عشق میں سب سے پہلے محبوب کی چاہ ضروری ہے۔ یہی تو ہیں واجباتِ عشق کہ محبوب انگلی کا اشارہ کرے اور سورج مڑ جائے، چاند دو ٹکڑے ہو جائے۔ چاہے پھر دنیا کا نظام درہم برہم ہی کیوں نا ہوجائے ۔ صرف محبوب کی انگلی کا اشارہ معنی رکھتا ہے۔
بدلے کی بھڑکتی چنگاریوں میں کون کیا کھوتا ہے اور کیا پاتا ہے؟۔۔اس ناول میں آپکو وہ کردار ملے گے جو ہمارے اردگرد پائے جاتے ہیں لیکن ہم انھیں دیکھ نہیں پاتے یا دیکھ کر بھی انجان بن جاتے ہیں۔۔بھروسے اور یقین کے سفر کی داستان۔۔نفرتوں کو محبتوں میں بدلنے کی داستان۔۔پتھر دل کو موم کر دینے کی داستان .
ہر انسان کی سوچ مختلف ہے، سوچنے کا انداز الگ ہے، اسے بیان کرنے کا طریقہ بھی الگ ہے. میری یہ کہانی بھی مختلف لوگوں کے گرد گھومتی ہے جن کی سوچ اپنی منزل کو پا لینے کے لیے مختلف ہے.
کہانی کے نام سے ہی ظاہر ہے کہ ایسا ممکن نہیں ہے جس منزل کو سوچ کر، آنکھوں کے سامنے رکھ کر، راستہ طے کیا ہے تو وہ منزل وہی ہو…. نہیں ہمیشہ ایسا نہیں ہوتا اکثر منزلیں اندیکھی ہی ہوا کرتی ہیں.