Teri Ashiqui mein Jana
یکطرفہ محبت! آہ جس میں ایک شخص اپنی انا، غرور، وقار اور عزت نفس کو مار کر اس شخص کی طرف بڑتا ہے جو اپنے حسن، غرور و انا سے پتھر کا بن چکا ہوتا ہے… آخر کب تک وہ پتھر پتھر رہ سکتا ہے؟ ایک نہ ایک دن تو اسے موم ہونا ہی ہے
یکطرفہ محبت! آہ جس میں ایک شخص اپنی انا، غرور، وقار اور عزت نفس کو مار کر اس شخص کی طرف بڑتا ہے جو اپنے حسن، غرور و انا سے پتھر کا بن چکا ہوتا ہے… آخر کب تک وہ پتھر پتھر رہ سکتا ہے؟ ایک نہ ایک دن تو اسے موم ہونا ہی ہے
یہ کہانی ہے نفرت سے محبت اور محبت سے عشق تک کی،ایک غلطی جس نے زندگی بدل دی۔ایک ایسا سفر جو عشق مجازی سے عشق حقیقی تک لے جاتا ہے
دلوں کے بندھن دو خاندانوں کے درمیان چل رہی دشمنی نفرتوں محبتوں رشتوں اور جذباتوں کے خوبصورت انداز سے سجی داستان ہے
یہ کہانی انتقام کی کہانی ہے۔۔۔ اس شخص کی کہانی جو حقیقت کو قبول نا کرتے ہوئے غلط راہ کو نکل پڑتا ہے۔۔۔ قسمت سے کھیلنے کی کوشش کرتا ہے۔۔ انتقام کی آڑ میں ایک لڑکی کو نشانہ بناتا۔۔۔ اور پھر بے تہاشا ٹھوکرے کھا کر سیدھی راہ کو آتا ہے۔۔۔ یہ کہانی ہے رافع بیگ کے جنون کی۔۔۔ عارش ملک کی محبت و صبر کی۔۔۔ لاریب قریشی کی آزمائش کی۔۔۔ اور مریم ملک کے سیدھی راہ سے بھٹک کر ٹوٹ پھوٹ جانے کی۔۔۔ یہ کہانی ہے عشق جنون کی۔۔۔
نامکمل کرداروں کی مکمل داستاں۔۔۔۔محرمیوں کی شکار، نصیب کے لکھے پر یقین رکھنے والی لڑکی۔۔۔رب سے نیک ہمسفر کی متمنی اپنی ذات کے لیے بھی اتنی ہی استقامت اور اچھائیاں مانگتی ہے۔۔۔اپنے ہمسفر سے عزت،توجہ اور محبت کی توقع رکھتی ہے۔۔۔آپسی رشتے میں محبت سے زیادہ خلوص، وفاداری، پاسداری، دیانت داری کو ترجیح دینے والا لڑکا۔۔۔دو فریقین میں مساوی حقوق کا قائل۔۔۔ اپنی خوشیوں کے ساتھ ساتھ دوسرے فریق کی خوشیوں کو عزیز رکھنے والا۔۔۔ پارس انصاری اور زوہیب شاہ کی کہانی جو مکمل کرتے ہیں ایک دوجے کو۔۔۔۔
دل تو نے چرالیا میں سالار اور ماھین کی کھانی ھے ۔جنھونے ساتھ میں اندھیروں سے روشنی تک کا سفر تہ کیا۔۔۔۔۔۔نفرت سے ھو کر محبت تک کے سفر کی کہانی۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور محبت سے جنون تک کا سفر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سالار مصطفی کے نفرت کے باوجود کیا ماہین ذوالفقار سالار کا دل چرانے میں کامیاب ہوپائيگی۔۔۔یا سالار ماھین کا دل چرالیگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہتے ہیں عشق اور مشق چھپائے نہیں چھپتا…. سہی کہتے ہیں. ایک فریق اپنی محبت کو کتنا ہی چھپالے لیکن آنکھیں سب بولتی ہیں،کیونکہ آنکھیں دل کی ترجمان ہوتی ہیں. اس کہانی میں اس ستمگر کی آنکھیں سب بیان کرتی ہیں. لیکن وہ منہ سے کچھ بھی بیان کرنے کو تیار ہی نہیں….. آخر کب تک؟