یہ کہانی ہے اک انا کی ماری غصّے کی تیز لڑکی کی، اک معصوم اور عقلمند حویلی کے اصولوں کے بھینٹ چڑھ جانے والی لڑکی کی، اک ایسے مرد کی جو اپنی پسندیدہ عورت کو حاصل کر کے بھی اس سے دور ہو گیا تھا، اور اک ایسے لڑکے کی جو حویلی کے اصولوں کی آڑ میں ہی خود کی محبّت کو حاصل کر چکا تھا۔
یہ کہانی در حقیقت “روبی” ڈائمنڈ” کے گرد گھومتی ہے جسے کھوجنے پر آفیسر ہارون زمان اور آفیسر انشره كريم معمور ہیں۔ کس طرح سے وہ دونوں اپنے آپسی اختلافات پس پشت ڈال کر اس چوری ہوۓ بیش قیمت روبی ڈائمنڈ کو ڈھونڈنے میں جت جاتے ہیں، یہ آپ کو یہ کہانی پڑھ کر پتا چلے گا.
اندھیری رات اور اپنے جوابوں کے حصول کے لیے ہاریکا آ یان پہاڑ کی چوٹی کو سر کرنے چلی ۔۔۔ کیونکہ چڑھائی کے نیچے اور چوٹی کے درمیان کہیں اس راز کا جواب ہے کہ ہم کیوں چڑھتے ہیں۔
زندگی جہاں گیلی ہے وہاں بہتر ہے۔
ہر غوطہ ایک نیا ایڈونچر ہے۔
سمندر بلا رہا ہے، اور مجھے غوطہ لگانا ہے۔
گہرائیوں کے چھپے ہوئے خزانوں کو دریافت کرنا۔
اور برق پاشا کو سمندر کی تہہ کو چیرتے اس سے راز نکالنا ایک تھرل لگتا ہے
ہم آگے بڑھتے رہتے ہیں، نئے دروازے کھولتے ہیں، اور نئی چیزیں کرتے رہتے ہیں، کیونکہ ہم متجسس ہوتے ہیں اور تجسس ہمیں نئی راہوں پر لے جاتا ہے۔
اور نور ایسمیرے ۔۔ اسے دراصل ایک بیماری لاحق ہے جو کہ لاعلاج ہے ۔۔ اور وہ بیماری ہے “تجسس ” کی
طہ اور عبیرہ ۔۔ وہ ہاتھ ملا کے دریافت کرنا کرنا چاہتے ہیں ۔۔ اس دنیا کو ۔۔ اور اس دریافت میں وہ اپنی ایک کہانی بناتے ہیں کیونکہ وہ ہمسفر ہیں ۔۔
اور ان سب کے بعد ساحل حریب ۔۔۔ ایک جنگجو ۔۔ وہ دنیا فتح کرنے کا خواب پالے شہر شہر کے سفر پہ گامزن ہے
اس سب میں سے کوئی نہیں جانتا کہ کس کو یہ دنیا کہاں لے جائے گی ۔۔۔۔ اور کیسے ملا دے گی
۔دوستی دنیا کی سب سے مشکل چیز ہے جسے سمجھانا ہے۔ یہ ایسی چیز نہیں ہے جو آپ اسکول میں سیکھتے ہیں۔ لیکن اگر آپ نے دوستی کا مطلب نہیں سیکھا، تو آپ نے واقعی کچھ نہیں سیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جوانی کی زندگی پر اثر انداز ہوتے بچپن کے واقعات کی عکاسی کرتا ایک ایسا ناول جو آپ کے رونگھٹے کھڑے کردے گا۔جس کے ہر موڑ پر تجسس آپ کے وجود میں اپنے پنجے گاڑے گا۔ایک ایسا ناول جس کے ہر کردار کی کہانی آپ کو خوف میں مبتلا کردے گی۔یہ کہانی محبت یاں بدلے کی نہیں،یہ کہانی ہے اپنے اندر موجود خوف کا سامنا کرنے کی جس کا ہر کردار اپنے اندر ایک درندے کو چھپائے بیٹھا ہے
جب موسم، گاڑی اور قسمت عین موقع پر خراب ہو جائیں تو انسان کو کیا کرنا چاہیے؟ جس دن کا آغاز ہی بری خبر سے ہو اس کا انجام بھلا کیسے ہوسکتا ہے؟ یہ کہانی ہے ان کرداروں کی جن کا مقابلہ ایک دوسرے سے نہیں بلکہ اپنی قسمت سے ہے۔ کیا کوئی اپنی قسمت سے جیت بھی سکتا ہے؟
“تَوَكُل” محبت، ایمان، اور صبر کی ایک دلکش کہانی ہے جو جدید دور کے پاکستان کی پس منظر میں سیٹ کی گئی ہے۔ داریا، جو ایک شہر میں رہتی ہے، اور ارحان، جو دوسرے شہر میں مقیم ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے غیر متوقع طور پر ایک دوسرے سے جڑتے ہیں۔ ان کی جڑت ایک گہری اور جذباتی محبت میں بدل جاتی ہے، مگر یہ متعدد دل شکنیوں سے بھری ہوئی ہوتی ہے کیونکہ ارحان بار بار داریا کا اعتماد توڑتا ہے۔
داریا کا سفر ایک گہرے موڑ پر آتا ہے کیونکہ اس کی ارحان کے ساتھ محبت اسے اللہ کے قریب کرتی ہے۔ اپنے پختہ نمازوں اور ثابت قدم ایمان کے باوجود، ہر جدائی مایوسی لاتی ہے، لیکن اس کا عزم ایک اعلیٰ منصوبے پر اعتماد کرنے کا مضبوط ہوتا ہے۔ جب ان کی بے ترتیب رشتہ اپنے ٹوٹنے کی حد تک پہنچ جاتا ہے، تو داریا ایک مشکل فیصلہ کرتی ہے اور بیرون ملک اسکالرشپ کے حصول کے لیے
یہ کہانی ہے ایک ایسے شخص کی جسے دنیا ڈیول کے نام سے جانتی ہے۔ جس نے اپنی ہی بچپن کی محبت کو ونی میں لیا تھا صرف بدلے کے خاطر۔ یہ جانتے ہوۓ بھی کہ وہ اُسکے بھائی کی منگیتر ہے۔ کیا وہ اُسے وہ مقام اور عزت دے گا جو ایک بیوی کا حق ہوتا ہے۔
جو تم ساتھ ہو ” خوبصورت رشتوں سے گندھی ایک ایسی کہانی جو بیک وقت مختلف کرداروں کے احساسات ، جزبات اور آپسی تعلقات کی ترجمانی کرتی ہے ۔ایک ایسی کہانی جو پیغام دیتی نظر آتی ہے کہ آپکو آپکی پسند نا پسند کے پیمانے پر ساتھی چننے کا پورا حق ہے، اور ہر انسان کی اپنی زندگی کو لے کر کچھ ترجیحات ہیں جن سے ضروری نہیں ہر ایک متفق ہو ۔جو سکھاتی ہے کہ کیسے اپنوں کی خاطر کبھی کبھار اپنے اصولوں پر سمجھوتہ کرنا آپکو بہت سی خوشیاں دے سکتا ہے ، جو بتاتی ہے کہ قدرت کی طرف سے ملنے والی ہر نعمت کو ، اپنی ضد اور ترجیحات کو کچھ دیر کے لیے ایک طرف کر کے ،کھلے دل سے قبول کرنے والے کبھی خالی دامن نہیں رہتے . یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جس نے ایک ٹاکسک رشتے کو مزید گهسیٹنے کے بجائے خود کے لیے اسٹینڈ لیا۔ جو خود ترسی کا شکار نہیں ہوئی اور خودمختاری کی راہ چنی اسکے صبر کا حاصل ایک ایسے شخص کی صورت اسے ملا جو تپتی دھوپ میں گھنی چھاؤں کی مانند ثابت ہوا.ملیے کچھ ایسے کرداروں سے جو اپنے آپ میں بہت سی کمیوں کے باوجود ایک خوب صورت زندگی گزارنے کے کچھ ڈھنگ سیکھ ہی لیتے ہیں ۔کیوں کہ زندگی کبھی بھی مکمل نہیں ہوتی کچھ خانے وقت کے ساتھ بھرتے ہیں اور آپ نے اپنے صحیح وقت کا انتظار کرنا ہوتا ہے
یہ کہانی بچپن کے دو دوستوں کی ہے۔جن کو ایک دوسرے سے محبت ہو گئی تھی۔قسمت نے ایسا کھیل کھیلا دونوں کو الگ ہونا پڑا۔12 سال بعد قسمت نے دونوں کا سامنا دوبارہ کروایا۔مگر وقت بدل چکا تھا۔قسمت بدل چکی تھی۔زوہان مصطفی کی محبت نفرت میں تبدیل ہو گئی تھی۔اور نایاب فہیم عباسی زوہان مصطفی کی محبت کا سامنا کرتے کرتے اپنے اخری حد تک پہنچ گئی تھی۔قسمت نے اگے کیا کیا وہ تو کہانی میں پتہ چلے گا۔مگر وقت مرہم بھی ہوتا ہے اور زخم بھی دیتا ہے