یہ کہانی رشتوں کو تعلقات کی طرح برتنے اور تعلقات کو رشتوں کی مانند اہمیت دینے والے کچھ ایسے لوگوں کی داستان ہے جنہیں لوگوں اور ان سے منسلک فرائض کو صحیح جگہ پر رکھنا نہیں آیا۔
یہ کہانی عکرمہ شیرازی کی کہانی ہے، جس نے اپنے ارد گرد پھیلے رشتوں کی زندگیوں پر لگا زنگ اپنی پوروں پر اتارا۔ اور یہ کہانی شہرین مرزا کی کہانی بھی ہے جس کے انسان دوست روئیے نے بہت سے اندھیرے میں بھٹکتے لوگوں کو روشنی دکھائی۔
وفات الحب” کا مطلب ہے “وفات محبت” اور محبت جب انتقام کے سفر میں ہو جائے تو اس کی وفات لازم ہو جاتی ہے۔مگر ایک لفظ “نکاح” بھی ہوتا ہے جو محبت کو جینے کی ایک وجہ بنتا ہے۔ یہ کہانی بھی سیٹھ راحیل اور رجب کی کچھ ایسی ہی محبت کی ہے۔ یہ کہانی ہے دھوکے کی یعنی سیٹھ علی اور حیا کی اور یہ کہانی ہے بدلے کی آگ میں جلتے سیٹھ نواز اور سیٹھ فردوس کی۔
کہانی ہے دو دلوں کی یاریوں کی ۔ ایک ایسی کہانی کہ جس میں محبت کی تمنا رکھنے سے لے کر پھر اسی محبت کو ٹھکرانے تک کا سفر ہے ۔ کہانی ہے چھ لوگوں کے ایسے یارانے کی کہ جس پہ اپنی جان بھی قربان کر دی جائے تو وہ بھی کم ہو ۔
یہ دو بھائیوں کی اکلوتی بہن کی کہانی ہے جو زندگی کو بھرپور طریقے سے جینا چاہتی ہے۔ وہ بیرون ملک مقیم ہوتے ہیں پاکستان آنے پر انھیں کن حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے یہ جانیے اس ناول میں۔
کبھی کبھار ایک غلط فیصلہ کئی زندگیاں خراب کردیتا ہے۔ یہ کہانی بھی ایک ایسے ہی فیصلے سے شروع ہوتی ہے جو قیص کو کسی کا مجرم بنا دیتا ہے تو وہیں ایک معصوم کو والدین کی پُرشفقت آغوش سے ایک انجان دنیا میں بھیج دیتا ہے جہاں ایک محسن اسے بچا کر زندگی کے طرف واپس لاتا ہے۔۔۔
یہ کہانی ہے ایک ایسے لڑکے کی جو خودغرضی کی انتہا کر دیتا ہے۔۔۔۔
یہ کہانی ہے ایسے لڑکے کی، جو منہ بولے رشتے کی ایک نئی مثال قائم کرتا ہے۔
“تو ضروری” کہانی ہے ایک ایسی دوستی کی جس میں محبت نے اپنی جگہ ایسے بنائی کہ خود کردار بھی اس میں الجھ کر رہ گئے یہ کہانی ہے ایک ایسے خاندان کی جس کے ہر فرد میں آپس میں صرف محبت اور خلوص کی گنجائش ہے مگر کہتے ہیں نہ انسان اپنی راہ خود چنتا ہے اور خاندان کا ہر فرد مختلف ہوتا ہے اس کہانی میں جہاں ہر کوئی محبت میں قربان ہونے کو تیار ہے وہی ایک شخص اپنی حسد میں کسی کو بھی قربان کرنے کو تیار ہے ۔اس محبت اور حسد کی جنگ میں نقصان کس فرد کا کتنا گہرا ہوگا جاننے کے لئے پڑھیے ” تو ضروری”۔
تجربے کے تنگ دروں سے گزرے بغیر ہم سمجھ نہیں سکتے کہ خمیدہ سرہونا کیسا احساس دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم دوسروں کے بارے میں رائے زنی کرتے ہوئے سوچ نہیں پاتے کہ اگر ہم ان کی جگہ ہوتے تو ہمارا رد عمل کیا ہوتا۔ اور جب حالات ہمیں اپنی زد میں لاتے ہیں تب کہیں جا کے خدا کی موجودگی کا یقین آتا ہے ہمیں۔
یہ کہانی محبت پر اجارہ داری رکھنے والی صہیبہ اور رشتوں کی خاطر خود کو تج دینے والی نرمین کی کہانی ہے، فرض کو محبت سے نبھانے والے ایزد کی اور محبت کو فرض سمجھنے والے فرہاد کی کتھا ہے۔ یہ نرم احساسات کی ترجمانی کرتے سمعان کے ظرف کی آزمائش کا احوال ہے۔
یہ طویل مکمل ناول ایسی داستان ہے جس میں انسان کے اطراف رہنے والے لوگوں کے رویے بعض اوقات اس کی نفسیات پر کچھ ایسے اثرات مرتب کرتے ہیں کہ وہ زندگی کے بارے میں کوئی خوبصورت نظریہ قائم ہی نہیں کرپاتا اور دوسروں کے حالات و واقعات کے مطابق اپنا انجام بھی سوچ لیتا ہے ابیحہ ثانی کے لیے زندگی ایسی ہی تھی- جو کسی اور کے آئینے میں اپنا عکس تلاش کر رہی تھی – ایک وہم کی مکڑی نے اس کی امید پر ناامیدی کا جالا تان رہی تھی کہ قسمت نے اس کے خیالات کو زیر و زبر کردیا
Durr-e-Mihara had learned to see discouragement and self negation everywhere. All her childhood was ruined and she lost all her relations. Dragging her life to the way she finds a guy who softly wraps up all her grief within himself.