ہم چاہے کسی کو کتنا ہی کیوں نہ مانگ لیں، اگر وہ ہمارا نہیں تو ہم تک آکر بھی چلا جاتا ہے، اور پھر کوئی کسی سے نفرت کرنے لگ جائے۔۔۔۔ محبت سے نفرت تک کا سفر تو پھر انسان کو برباد کر ہی دیتا ہے، کوئی چال چلے یا نہیں مگر دل میں آئی گئی نفرت کی رنجش کہاں رد کی جاتی ہے۔ ہماری بےتحاشا کی گئی دعائیں بھی اگلے کو پوری طرح سے محفوظ نہیں کر سکتی اور خاص طور پر تب جب کوئی آپ کو دل سے آہیں دے چکا ہو۔
دور حاضر کے سنجیدہ اور نازک موضوع پر لکھی گئ سادہ سی تحریر حاشر معاذ کے گرد گھومتی ہے ۔ اپنی ہی ذات میں رہنے ، ڈیپریشن اور سٹریس سے حاشر اور اس کی فیملی کو کیا فیس کرنا پڑا جاننے کیلئے پڑھے راہ فرار