Noor Fatima ki Qalam se

Ask for More Information

,

Meet The Author

Noor Fatima ki Qalam se

میری رضا میری خوشنودگی تو اللہ کی رضا میں ہے… ہم اتنی غلطیاں کرتے ہیں زندگی میں لیکن وہ ہمیں ہر بار معاف کر دیتا ہے…. اور ہم بار بار اسے چھوڑ کر کسی اور کے پاس چلے جاتے ہیں مس شمائلہ کی باتیں اسکے دماغ میں ابھی تک گھوم رہی تھی… اس نے کتاب جھٹ سے بند کی اور سر پکڑ کر بیٹھ گئی. اس جھنجھلاہٹ میں وہ یہ بھی بھول گئی کہ وہ اس وقت لائبریری میں موجود ہے…. اس کی جھٹ سے کتاب بند کرنے کی حرکت پہ اسے سب نے مڑ کر دیکھا تھا۔۔۔
ایمن یونیورسٹی کی طالبہ تھی.. یہ اسکا آخری سال تھا… وہ اس سال کو خوب دل سے انجوائے کرنا چاہتی تھی کہ جب وہ یہاں سے جائے تو ڈھیروں یادیں لے کر جائیں…. اس وقت وہ عموماً کنٹین میں دوستوں کے ساتھ بیٹھی ہر آنے جانے والے پہ ہوٹنگ کیا کرتی تھی…. لیکن آج اس نے جب سے مس شمائلہ کا لیکچر لیا تھا تب سے وہ ایسے ہی پریشان تھی… عجیب سی کیفیت میں مبتلا تھی وہ اس وقت…. اس لیے کتابیں اٹھا کر وہ لائبریری آگئی تھی تاکہ کچھ دیر کے لیے وہ سوچ سکے اس پہ۔۔
مس شمائلہ اسلامی تعلیمات پڑھاتی تھیں.. اور عام عموماً ایمن ان کا لیکچر لیا ہی نہیں کرتی تھی… اسے انکی باتیں سننے کا کوئی شوق نہیں تھا….لیکن پچھلے دو لیکچر ایمن باقاعدگی سے لے رہی تھی…. ہر ہفتے میں انکے تین لیکچر ہوتے تھے جن میں سے دو وہ لے چکی تھی اور کل انکا آخری لیکچر تھا۔۔۔۔
ان دو لیکچرز نے ایمن کی ساری زندگی اتھل پتھل کردی تھی۔
 جو لوگ قرآن کی پہیلیوں پر غور فکر کرتے ہیں ان کے لیے اللہ کے ہاں بہت سی ہدایات اور انعام موجود ہے” مس شمائلہ نے بتایا تھا… لیکن وہ تو قرآن پڑھتی ہی نہیں تھی… اگر پڑھا بھی تھا تو بچپن میں پڑھا تھا اور اب وہ بھول چکی تھی۔۔
لیکن کیسے؟ ہم اللہ کی کتاب کیسے بھول سکتے ہیں…. لیکن وہ ہمیں اسے پڑھنے کی ہدایت سے محروم رکھتا ہے۔۔۔۔
ہاں وہ ہم سے سجدے کی توفیق چھین لیتا ہے… وہ ہمیں اپنی طرف بلانا چھوڑ دیتا ہے…. وہ ہم سے ناراض ہوجاتا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ کچھ بھی نہیں ہوتا۔
مس شمائلہ کی باتیں اس پہ آہستہ آہستہ اثر کرنے لگی تھی…. اب وہ خود سے سوال جواب کرنے لگی تھی….. ایسے سوال جن کے بارے میں اس نے کبھی سوچا ہی نہیں تھا… اگر سوچا تھا تو توجہ نہیں دی تھی۔
لیکن مس شمائلہ کی باتیں اس کے دل و دماغ پہ نقش ہو رہی تھی۔
تو کیا اللہ مجھ سے ناراض ہے؟ لیکن کیوں؟ ایمن نے خود سے سوال کیا تھا۔
جس کا اسکا جواب ڈھونڈنے میں وقت لگنا تھا…. اس نے سوچا تھا کہ وہ آج گھر جا کر قرآن کی تلاوت کرے گی…. اس نے کتابیں اٹھائی اور نیچے کی طرف چل دی
ابھی اس کی بس آنے میں آدھا گھنٹہ تھا… لیکن اسے پہلے ایک کام کرنا تھا
۔۔۔۔
پانچ منٹ بعد وہ مس شمائلہ کےآفس کے باہر موجود تھی… اسکا دل بوجھل ہورہا تھا وہ کیسے جائے میم کے پاس….اس نے ہمت اکٹھی کی اور آفس کا دروازہ نوک کیا…. میم میں آجاؤں اس نے مس شمائلہ کو مصروف انداز میں دیکھ کر بولا تھا…. ہاں ضرور بچے آؤ آؤ مس شمائلہ نے ایمن کو دیکھتے ہوئے کہا۔
میم مجھے آپ سے ایک بات کرنی ہے ایمن نے گھبراہٹ چھپاتے ہوئے کہا
جی بچے بولیں میں سن رہی ہوں” مس شمائلہ نے ایمن کی طرف متوجہ ہوتے ہوئے بولا۔۔”
میم وہ……. کیا….. اللہ تعالیٰ ہم سے ناراض ہوتے ہیں؟ ” ایمن نے گھبراتے ہوئے پوچھا۔۔۔”
آپ کو کس نے بتایا کہ اللہ ہم سے ناراض ہوتا ہے ” مس شمائلہ نے ایمن کو غور سے دیکھا”
کیونکہ ہم تو انسان ہے… ہم کون ہوتے ہیں اس کی طرف نہ جانے والے”
 اصل میں تو وہ ہمیں ہدایت نہیں دیتا اپنے پاس نہیں بلاتا”  ایمن نے اپنی بات سامنے رکھی… اپنی بات سن کر وہ بھی حیران رہ گئی کیونکہ وہ کبھی ایسی باتیں نہیں کرتی تھی اور نہ اسے آتی تھی… لیکن آج اتنی گہری باتیں وہ بول رہی تھی۔
جی بچے جب اللہ ہمیں سے ناراض ہوجاتا ہے اور ہم سے سجدہ چھین لیتا ہے تاکہ ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہو ” مس شمائلہ نے اسے سمجھایا”
تو کیا میم اللہ تعالیٰ ہمیں کبھی معاف نہیں کرتے…. ہم کیسے اللہ کو راضی کر سکتے ہیں “ایمن نے بہت سوچ کر یہ سوال پوچھا تھا۔
“اگر ہم سچے دل سے توبہ کرلیں تو وہ ہمیں ضرور معاف کر دیتا ہے…. وہ اپنے بندے کو کبھی مایوس نہیں کرتا ایمن”  مس شمائلہ نے کہا…..
“میم کیا آپ مجھے جانتی ہیں میرا نام….. “مس شمائلہ کے یوں نام لینے سے چونکی تھی
“میرے بچے ٹیچرز کبھی اپنے سٹوڈنٹ کو نہیں بھولتے…. آپ مجھے ہمیشہ سے یاد ہو.. اور مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ آپ میرا لیکچر اٹینڈ نہیں کرتی… پچھلے دو دونوں سے آپ میرے لیکچر میں موجود ہے… اور مجھے امید تھی کہ آپ میرے پاس یہ سوال پوچھنے آؤ گی لازمی” مس شمائلہ نے تسلی سے بتایا۔۔
مس شمائلہ کی بات ایمن کے لیے حیران کن تھی
“میرے بچے جیسے ایک ٹیچر اپنے سٹوڈنٹ کو نہیں بھول سکتا ویسے ہی اللہ بھی اپنے بندے کو کبھی نہیں بھولتا… وہ ناراض ہو سکتا ہے لیکن اگر اسکا بندہ سچے دل سے اپنے گناہوں کی توبہ کر لے تو وہ اسے معاف فرما دیتا ہے…. “مس شمائلہ نے اپنی بات مکمل کرکے ایمن کی طرف دیکھا جس کی آنکھوں میں موٹے موٹے آنسوؤں کے چند قطرے گرے تھے۔
“تھینک ایو سو مچ میم ” ایمن کہتے ہوئے اٹھ کھڑی ہوئی
مس شمائلہ نے اپنی پیاری سی سٹوڈنٹ کو دیکھا جو دروازے سے باہر جا رہی تھی ایمن کو اسکے سارے سوالوں کے جواب مل گئے تھے… وہ جانتی تھی اب اسے کیا کرنا ہے۔۔۔
مس شمائلہ ایسے ہی بیٹھی اس دروازے کو دیکھتی رہی جہاں سے کچھ دیر پہلے ایمن گئی تھی۔۔۔
امید کرتی ہو ایمن تم ان پہیلیوں کو سلجھانے میں کامیاب ہو جاؤ گی….. کیونکہ یہ اتنا آسان نہیں تھا ایمن جیسی لڑکی کے لیے مس شمائلہ نے دل میں سوچا تھا۔۔۔۔
                                                                         ختم شد

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Noor Fatima ki Qalam se”

Your email address will not be published. Required fields are marked *


The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

Open chat
Hello 👋
How can we help you?