Complete Novels

Mannaten Puri Hoin

ماضی کے کواڑوں سے آتے نفرت و بد گمانی کی دھول لیے تند و تیز ہوا کے جھونکے جو صرف دل ہی نہیں جهلساتے بلکہ روح کو بھی گهائل کر دیتے ہیں ،اور آنکھوں میں وہ دھندلاہٹ لاتے ہیں کہ حقیقت سامنے ہو کر بھی آشکار نہیں ہو پاتی ۔
لیکن محبت کی ٹھنڈی پھوار ہر درد کا درماں بن جاتی ہے ۔دل کے زخم بھر جاتے ہیں ،روح پھر سے سیراب ہونے لگتی ہے اور آنکھیں رخ یار کے دیدار سے جلملا اٹھتی ہیں ۔
محبت ایک نعمت ہے اسے ہاتھ سے کبھی بھی جانے مت دیجئے ۔ہر روپ میں محبتیں بانٹیے ،یہ کہیں گنا بڑھ کر آپ کے پاس واپس آئے گی ایک نہ ایک دن ضرور آئے گی

Azizam

 تعلقات کی الجھن میں وہ ایک ڈور جو کہیں پہلے ہی چھوٹ گئی تھی کیا اسے بھلا دیا گیا یا اسی کے سہارے زندگی گزاری گئی۔ ڈور کا دوسرا سرا ملنا ہر ایک کے مقدر میں نہیں ہوتا مگر کیا وہ عزیزم اس کے مقدر میں تھا؟۔۔۔ وہ ویٹنگ ایریا میں بیٹھی کچھ مضطرب سی نگاہیں دوڑا رہی تھی۔ موبائل کی وائبریشن نے ایک بار پھر اس کی دھڑکن تیز کی تھی۔ ہاں وہی پیغام تھا یہ۔ یہ سلسلہبہت پرانا تھا۔ وہ لڑکا فون پر بات کررہا تھا جب اسے کسی نے پکارا تھا۔ وہ پیچھے مڑا تو برف کا پتلا بن گیا تھا۔ نہیں یہ اس کا خواب نہیں تھا۔ اس بار یہ اسکا خواب نہیں تھا وہ واقعی وہاں موجود تھی۔

Man Mehram

کیا لگتا ہے تمہیں شانزے محمود ۔میں کوئی پلے بوائے ہوں جسے عورتوں کا کریز ہے ؟یا اتنا ہی گرا ہوا شخص ہوں جو ہر دوسرے دن عورتیں بدلتا رہتا ہے ۔مرد ہوں تو کیا ٹوٹتے رشتے اثر انداز نہیں ہوتے مجھ پر ؟۔سمجھ کیا رکھا ہے تم نے مجھے ۔میں نے آج تک تمہاری ہر بات کو تمہارا بچپنا سمجھ کر کبھی سیریس نہیں لیا ۔مجھے لگتا تھا تم بہت صاف دل کی ہو ۔جو دل میں ہے وہی زبان پر بھی ہوتا ہے ۔مگر تم تو بہت زہریلی نکلی ہو ۔اس دن بھی میرے بچے کو لے کر تم نے انتہائی فضول بکواس کی تھی ۔میں نے برداشت کر لی ۔مگر آج تو حد ہی ہو گئی ہے ۔آخر کب تک چاچو چاچی کا لحاظ کرتے ہوئے میں تمہیں برداشت کرتا رہوں گا ۔ہاں ؟”ایک جھٹکے سے اسے چھوڑتا وہ چھبتی نظروں سے اسکا زرد پڑتا چہرہ دیکھ رہا تھا ۔شانزے ذرا بھر لڑکھڑائی تھی ۔اسے گرنے سے بچانے کے لئے میسم نے ہی ہاتھ بڑھا کر اسکا بازو تھامتے اسے بچایا تھا ۔شانزے نے اڑی رنگت کے ساتھ اسے دیکھا تھا جس کے چہرے پر اسکے لئے کوئی رعایت نہیں تھی اور شاید دل میں بھی ۔ااگلے ہی پل وہ اپنا ہاتھ اسکے بازو سے ہٹا چکا تھا ۔

Raah e Yaar Teri Musaftein

آپ کو پتہ ہے طهٰ آپ کا مسئله کیا ہے ؟۔آپ صرف اپنا سوچتے ہیں ۔۔۔۔۔۔آپ کے لئے صرف اپنی ذات اہم ہے اپنے جذبات کی فکر ہے باقی خود سے جڑے لوگوں کے احساسات سے کوئی سروکار آپ کو نہ کل تھا نہ ہی آج ہے ۔ڈھائی سال تک میں نے آپ کی ہر بات مانی ہے ۔آپ نے کہا میں واپس جانے کا نام نہ لوں ،کسی کا ذکر نہ کروں ،سب بھول کر ایک نئی شروعات کروں ۔۔۔۔۔۔۔میں نے سب کیا ۔مگر اب اور نہیں۔۔۔۔آخر ہر بار میں ہی کیوں مانوں جبکہ ہر بار غلط بات پر آپ کی بے جا ضد اور انا آڑے آ جاتی ہے ۔غلطی آپ کی تھی سزا وار بھی آپ تھے ۔مجھے تو ناحق حصے دار بنایا آپ نے مگر اب میں اور سزا نہیں کاٹ سکتی بس بہت ہو گیا ۔۔۔۔۔۔۔ہم جائیں گے طهٰ ۔میں اور جنت جائیں گے آپ جائیں نہ جائیں آپ کی مرضی “۔اپنی بات پر زور دیتے دو ٹوک لہجے اور گیلی آواز میں کہتے ہوئے وہ بھرائی آنکھوں سے اسکو دیکھ رہی تھی۔مزید بحث و منت سماجت کی کوئی وقعت نہیں تھی ۔وہ بے جا ضد پر اڑا تھا تو وہ بلا وجہ اس کے ساتھ کیوں پسے ۔ٹائی پر رکا ہاتھ ساکت ہوا ،سرخی مائل ہوئی آنکھوں میں تکلیف کی رمق مزید بڑھی ،وہ اسکی بات پر سکتے کی سی كیفیت میں گھرا اسکی طرف پلٹا تھا ۔کچھ تھا جو بے آواز ٹوٹ کر کرچی کر چی ہوا تھا ۔شاید اسکا مان تھا ۔تو وہ اب بھی اس کے لئے “ہم”کی فہرست میں نہیں آ پایا تھا ۔وہ اس دائرے سے باہر کھڑا تھا پچھلے ڈھائی سال کی رفاقت بھی اس کے دل میں اسکے لئے جگہ بنانے میں نا کام ٹھہری ۔وہ جذبات و احساسات کی جس نہج پر کھڑا تھا ۔اسکے اندر ہو رہی توڑ پھوڑ میں ام ہانی کی اس بات نے تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کا سا کام کیا تھا ۔اور ام ہانی کے فرشتوں کو بھی نہیں خبر ہوئی تھی وہ اسکی عام سی بات کو کس خاص تناظر میں دیکھ رہا تھا ۔
“جب فیصلہ کر ہی لیا ہے تو جاؤ پھر ۔روکا کس نے ہے ؟۔مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا اب نہ کسی کے آنے سے اور نہ کسی کے جانے سے ۔سنا تم نے “اب ” کوئی فرق نہیں پڑتا “۔سخت کٹیلے سے انداز میں کہتے پہلی بار اسکی آواز اونچی ہوئی تھی ۔ام ہانی کی آنکھیں اہانت کے احساس سے بھر آئی تھیں ۔ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ان دو نفوس کا المیہ یہ تھا کہ وہ دونوں ہی اس وقت اپنے اپنے احساسات کے زیر اثر اس قدر مرغوب ہو چکے تھے کہ دوسرے کو سمجھنا چاہتے ہی نہیں تھے ۔

Ongoing Novels

Chungaal Episode 2

اندھیری رات اور  اپنے جوابوں کے حصول کے لیے ہاریکا آ یان پہاڑ کی چوٹی کو سر کرنے چلی ۔۔۔ کیونکہ چڑھائی کے نیچے اور چوٹی کے درمیان کہیں اس راز کا جواب ہے کہ ہم کیوں چڑھتے ہیں۔
 زندگی جہاں گیلی ہے وہاں بہتر ہے۔
ہر غوطہ ایک نیا ایڈونچر ہے۔
سمندر بلا رہا ہے، اور مجھے غوطہ لگانا ہے۔
گہرائیوں کے چھپے ہوئے خزانوں کو دریافت کرنا۔
اور برق پاشا کو سمندر کی تہہ کو چیرتے اس سے راز نکالنا ایک تھرل لگتا ہے
ہم آگے بڑھتے رہتے ہیں، نئے دروازے کھولتے ہیں، اور نئی چیزیں کرتے رہتے ہیں، کیونکہ ہم متجسس ہوتے ہیں اور تجسس ہمیں نئی راہوں پر لے جاتا ہے۔
اور نور ایسمیرے ۔۔ اسے دراصل ایک بیماری لاحق ہے جو کہ لاعلاج ہے ۔۔ اور وہ بیماری ہے “تجسس ” کی
طہ اور عبیرہ ۔۔ وہ ہاتھ ملا کے  دریافت کرنا کرنا چاہتے ہیں ۔۔ اس دنیا کو ۔۔ اور اس دریافت میں وہ اپنی ایک کہانی بناتے ہیں کیونکہ وہ ہمسفر ہیں ۔۔
اور ان سب کے بعد ساحل حریب ۔۔۔ ایک جنگجو ۔۔ وہ دنیا فتح کرنے کا خواب پالے شہر شہر کے سفر پہ گامزن ہے
اس سب میں سے کوئی نہیں جانتا کہ کس کو یہ دنیا کہاں لے جائے گی ۔۔۔۔ اور کیسے ملا دے گی
۔دوستی دنیا کی سب سے مشکل چیز ہے جسے سمجھانا ہے۔ یہ ایسی چیز نہیں ہے جو آپ اسکول میں سیکھتے ہیں۔ لیکن اگر آپ نے دوستی کا مطلب نہیں سیکھا، تو آپ نے واقعی کچھ نہیں سیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
40 K
ACTIVE READERS
+ 1500
Total Posts
450
Total Clients
65
Subscribers

Premium Books

Upcoming Projects

Sang Tera – Upcoming Novel

یہ کہانی “ملک ہاؤس” کے مکینوں کے مابین گردش کرتی ہے۔اس میں کوئی ایک “خاص”کردار نہیں ہے جس پر یہ کہانی مختص ہو بلکہ اس کہانی کے ہر کردار کی اپنی ایک الگ کہانی ہے جسے پڑھ کر یقیناً آپ کافی لطف اندوز ہوں گے

RELEASE DAY – EID DAY 1

Khattak Khandan – Upcoming Novel

یہ ناول خٹک خاندان کی اکلوتی وارث کی سرگزشت ہے،یہ وائرس نما وارث عقل سے ناپید ہے،درحقیقت خٹک خاندان کے سارے افراد ہی عقل نامی چیز سے واقفیت نہیں رکھتے ، وارث کے عادات و خصائل سے گھر والے سخت ناخوش ہیں اور دن رات صرف اسکی رخصتی کے خواب دیکھتے ہیں لیکن وارث کی زاتی جدوجہد سے یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو رہا۔
اب آیا ہے برکتوں والا مہینہ رمضان اور ساتھ میں لایا ہے کچھ باہر کے ملک سے مہمان،
مہمانوں کی خبر ملتے ہی آن پہنچا ہے نیازی خاندان،
خٹک خاندان اور نیازی خاندان کی کھٹی میٹھی نوک جھونک میں گزریں گے سحر و افطار،ایسے میں کیا گھر والوں کا خواب ہو گا شرمندہ تعبیر ؟

RELEASE DATE – EID DAY 1

Novels Hub Special Novels

Dinaar Episode 4

ایک ستارے سے محبت جو دور ہو کر پاس ہے، اور پاس ہوکر بھی دور۔ کہانی ہے ایسے ستارے رحمت آفریدی کی۔ اس سے محبت کرنے والی کی۔ کرکٹ کی دنیا میں عروج حاصل کرنے والے کی۔
کہانی ان خواب دیکھتی آنکھوں کی، جن آنکھوں سے عشق ہو جائے۔
کہانی ان آنکھوں کی جس نے خوابوں کو پورا ہوتے دیکھا۔ ان کو جیتے دیکھا پھر خوابوں کو لٹتے برباد ہوتے بھی دیکھا۔ کیا دوبارہ سر اٹھا کے جینا ان آنکھوں کے لیے ممکن ہوگا؟
کہانی دنیا کے خوبصورت ترین جذبے محبت کی۔ پر اگر یہ چنگاری یک طرفہ ہو تو اسکی لذت مزید بڑھ جاتی ہے۔
کیا یکطرفہ محبت میں کوئی محبوب حاصل کرسکا ہے؟
کبھی دو محبت کرنے والے آسانی سے مضبوط بندھن میں بند جاتے ہیں، پر کیا ساتھ رہنے کے لیے محبت کافی ہے؟
سیاست، قانون، ، کرکٹ، محبت، نفرت اور احساس جیسے کئی جذبوں میں گندھی یہ کہانی اب آپکے حوالے ہے۔
ہر کہانی کے دو خاص مرکزی کردار ہوتے ہیں، اسی طرح دینار بھی آپکو دو کرداروں کے ساتھ کئی کردار دے گا جن کی اپنی مرکزی کہانی ہے۔ جن کے بغیر دینار لکھنا ممکن نہیں تھا۔ ایک کڑی میں جڑے میرے تمام کردار۔

Sang Tera

یہ کہانی “ملک ہاؤس” کے مکینوں کے مابین گردش کرتی ہے۔اس میں کوئی ایک “خاص”کردار نہیں ہے جس پر یہ کہانی مختص ہو بلکہ اس کہانی کے ہر کردار کی اپنی ایک الگ کہانی ہے جسے پڑھ کر یقیناً آپ کافی لطف اندوز ہوں گے

Khattak Khandan

یہ ناول خٹک خاندان کی اکلوتی وارث کی سرگزشت ہے،یہ وائرس نما وارث عقل سے ناپید ہے،درحقیقت خٹک خاندان کے سارے افراد ہی عقل نامی چیز سے واقفیت نہیں رکھتے ، وارث کے عادات و خصائل سے گھر والے سخت ناخوش ہیں اور دن رات صرف اسکی رخصتی کے خواب دیکھتے ہیں لیکن وارث کی زاتی جدوجہد سے یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو رہا۔
اب آیا ہے برکتوں والا مہینہ رمضان اور ساتھ میں لایا ہے کچھ باہر کے ملک سے مہمان،
مہمانوں کی خبر ملتے ہی آن پہنچا ہے نیازی خاندان،
خٹک خاندان اور نیازی خاندان کی کھٹی میٹھی نوک جھونک میں گزریں گے سحر و افطار،ایسے میں کیا گھر والوں کا خواب ہو گا شرمندہ تعبیر ؟

Dinaar Episode 3

ایک ستارے سے محبت جو دور ہو کر پاس ہے، اور پاس ہوکر بھی دور۔ کہانی ہے ایسے ستارے رحمت آفریدی کی۔ اس سے محبت کرنے والی کی۔ کرکٹ کی دنیا میں عروج حاصل کرنے والے کی۔
کہانی ان خواب دیکھتی آنکھوں کی، جن آنکھوں سے عشق ہو جائے۔
کہانی ان آنکھوں کی جس نے خوابوں کو پورا ہوتے دیکھا۔ ان کو جیتے دیکھا پھر خوابوں کو لٹتے برباد ہوتے بھی دیکھا۔ کیا دوبارہ سر اٹھا کے جینا ان آنکھوں کے لیے ممکن ہوگا؟
کہانی دنیا کے خوبصورت ترین جذبے محبت کی۔ پر اگر یہ چنگاری یک طرفہ ہو تو اسکی لذت مزید بڑھ جاتی ہے۔
کیا یکطرفہ محبت میں کوئی محبوب حاصل کرسکا ہے؟
کبھی دو محبت کرنے والے آسانی سے مضبوط بندھن میں بند جاتے ہیں، پر کیا ساتھ رہنے کے لیے محبت کافی ہے؟
سیاست، قانون، ، کرکٹ، محبت، نفرت اور احساس جیسے کئی جذبوں میں گندھی یہ کہانی اب آپکے حوالے ہے۔
ہر کہانی کے دو خاص مرکزی کردار ہوتے ہیں، اسی طرح دینار بھی آپکو دو کرداروں کے ساتھ کئی کردار دے گا جن کی اپنی مرکزی کہانی ہے۔ جن کے بغیر دینار لکھنا ممکن نہیں تھا۔ ایک کڑی میں جڑے میرے تمام کردار۔

Our Newest Arrivals

Chungaal Episode 2

اندھیری رات اور  اپنے جوابوں کے حصول کے لیے ہاریکا آ یان پہاڑ کی چوٹی کو سر کرنے چلی ۔۔۔ کیونکہ چڑھائی کے نیچے اور چوٹی کے درمیان کہیں اس راز کا جواب ہے کہ ہم کیوں چڑھتے ہیں۔
 زندگی جہاں گیلی ہے وہاں بہتر ہے۔
ہر غوطہ ایک نیا ایڈونچر ہے۔
سمندر بلا رہا ہے، اور مجھے غوطہ لگانا ہے۔
گہرائیوں کے چھپے ہوئے خزانوں کو دریافت کرنا۔
اور برق پاشا کو سمندر کی تہہ کو چیرتے اس سے راز نکالنا ایک تھرل لگتا ہے
ہم آگے بڑھتے رہتے ہیں، نئے دروازے کھولتے ہیں، اور نئی چیزیں کرتے رہتے ہیں، کیونکہ ہم متجسس ہوتے ہیں اور تجسس ہمیں نئی راہوں پر لے جاتا ہے۔
اور نور ایسمیرے ۔۔ اسے دراصل ایک بیماری لاحق ہے جو کہ لاعلاج ہے ۔۔ اور وہ بیماری ہے “تجسس ” کی
طہ اور عبیرہ ۔۔ وہ ہاتھ ملا کے  دریافت کرنا کرنا چاہتے ہیں ۔۔ اس دنیا کو ۔۔ اور اس دریافت میں وہ اپنی ایک کہانی بناتے ہیں کیونکہ وہ ہمسفر ہیں ۔۔
اور ان سب کے بعد ساحل حریب ۔۔۔ ایک جنگجو ۔۔ وہ دنیا فتح کرنے کا خواب پالے شہر شہر کے سفر پہ گامزن ہے
اس سب میں سے کوئی نہیں جانتا کہ کس کو یہ دنیا کہاں لے جائے گی ۔۔۔۔ اور کیسے ملا دے گی
۔دوستی دنیا کی سب سے مشکل چیز ہے جسے سمجھانا ہے۔ یہ ایسی چیز نہیں ہے جو آپ اسکول میں سیکھتے ہیں۔ لیکن اگر آپ نے دوستی کا مطلب نہیں سیکھا، تو آپ نے واقعی کچھ نہیں سیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Readers Choice

"Stories that have been chosen and admired."

Novelettes

Khuwahishat Ki Dewaar

ایک لڑکی کے نام جس نے اپنی خواہشات کو اپنی پہلی ترجیح بنایا اور اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کو غلط استعمال کیا اس لڑکی کے نام جس نے خود سے جنگ کی ضمیر کی جنگ اور خود کو معاف کیا ہر غلطی ہر گناہ کے لیے.

Eid Collection

نایاب جمال شاہ اور زارم سلطان کی بے لوث محبت اور کچھ کٹھی میٹھی نوک جھوک سے بھری ہلکی پھلکی تحریر۔ کہانی میں آپ ملیں گے کچھ چلبلے کرداروں سے جیسا کہ بازل، سیمل اور راجہ جو بخوبی چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دے گے۔
کہانی کا ایک خاص حصہ اصل زندگی کے واقعات پر مبنی ہے جو ہماری عام زندگی کی عکاسی کرتا ہے۔ جیسا کہ پیشن اور پروفیشن کے بیچ کی کشمکش۔
ایک طرف کہانی چار دوستوں کے گرد گھومتی ہے اور دوسری طرف دو گھرانوں کے اب جاننا یہ ہے کہ ان کی زندگیاں آپس میں کیسے الجھتی ہیں اور ان الجھنوں کو کیسے سلجھایا جاتا ہے
Open chat
Hello 👋
How can we help you?