لوگ کہتے ہیں مرد مجبور نہیں ہوتا لیکن میں کہتی ہوں مرد مجبور ہوتا ہے کبھی گھریلو حالات کے آگے تو کبھی اپنے والدین کے آگے اور ایسی ہی کچھ کہانی احسن اور عائشہ کی ادھوری داستان کی تھی۔۔۔
اس کہانی میں حیام احمد حیات، نور العین، زہرہ ناصر، افشاں ندیم، عارض احمد وہاب، ارمان جاوید مغل، زین العابدین اور محمد عالیان خالد کے کردار موجود ہیں جو سب ایک ہی یونیورسٹی میں مختلف ڈیپارٹمنٹس کے سٹوڈنٹس ہیں۔
اس کے مین کردار حیام احمد حیات اور عارض احمد وہاب ہیں ان دونوں کا نکاح بچن میں ان کے بڑوں کی مرضی سے کروایا جاتا ہے کچھ مسائل کی وجہ سے دنوں الگ الگ ملکوں میں بڑے ہوتے ہیں یہ کہانی عارض کے اس کو یونیورسٹی میں ملی ایک لڑکی سے محبت سے لے کر اس کے اس انکشاف تک ہی ہے کہ وہ لڑکی ہی اس کی بیوی ہے۔ بہت سی مشکلات اور مصائب کے باوجود وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ کیسے زندگی بسر کریں گے اس کہانی میں سب بیان کیا گیا ہے۔
اس کے بعد کہانی میں افشاں ندیم اور محمد عالیان خالد کی کہانی آتی ہے ان کا سفر بچپن میں ایک کیس سے شروع ہوا تھا۔ پچپن کی نوک جھونک سے لے کر ایک دوسرے سے نفرت اور محبت تک یہ کی کہانی ہے۔ تیسری نمر پر زہرہ ناصر اور زین العابدین ہیں دونوں ہی اپنے دوستوں کی جان شرارت اور معصومیت کے شاہکار ان کی کہانی دوستی ایک دوسرے کی محبت سے انجانیت، غصے، پشتاوے سے لے کر ایک دوسرے کو پا لینے اور کھو دینے تک کی ہے۔
چوتھے نمبر پر ارمان جاوید مغل اور نور العین کی ہے ان کی کہانی میں نور ایک جذباتی لڑکی اور ارمان اس کے معاملے میں سنجیدہ لڑکا ہے ہر وقت کی لڑائی نوک جھونک اور غلط فہمی سے لے کر ایک دوسرے کو معاف کرنے اور اپنانے کی ہے
فیری ٹیلز خیالی ہوتی ہیں۔۔جس میں شہزادی اور شہزادہ ایک لمبی مشکلات کی مسافت کے بعد بلآخر ایک ہو جاتے ہیں۔۔اور کہانی ایک حسین مقام پر احتتام پزیر ہو جاتی ہے۔۔
فیری ٹیلز حقیقی بھی ہوتی ہیں۔۔جس کے کردار کسی سلطنت کے شہزادی شہزادہ نہیں ہوتے۔۔بلکہ حقیقی دنیا کے عام کردار ہوتے ہیں۔۔جن کی شروعات تو حسین ہوتی ہے مگر مسافت بدصورت ہوتی ہے اور پھر جانے اس کانٹے دار راستوں سے چھلنی ہونے کے بعد وہ ایک ہوتے بھی ہیں یا نہیں۔۔
اس فیری ٹیل کے کردار بھی محض عام انسان ہیں۔۔جن کے احتتام کا کسی کو علم نہیں۔۔”
فیری ٹیلز خیالی ہوتی ہیں۔۔جس میں شہزادی اور شہزادہ ایک لمبی مشکلات کی مسافت کے بعد بلآخر ایک ہو جاتے ہیں۔۔اور کہانی ایک حسین مقام پر احتتام پزیر ہو جاتی ہے۔۔
فیری ٹیلز حقیقی بھی ہوتی ہیں۔۔جس کے کردار کسی سلطنت کے شہزادی شہزادہ نہیں ہوتے۔۔بلکہ حقیقی دنیا کے عام کردار ہوتے ہیں۔۔جن کی شروعات تو حسین ہوتی ہے مگر مسافت بدصورت ہوتی ہے اور پھر جانے اس کانٹے دار راستوں سے چھلنی ہونے کے بعد وہ ایک ہوتے بھی ہیں یا نہیں۔۔
اس فیری ٹیل کے کردار بھی محض عام انسان ہیں۔۔جن کے احتتام کا کسی کو علم نہیں۔۔”
اعتبارِ وفا کہانی ہے ایسے” کرداروں کی جو ہمیں بتاتے ہیں کہ صرف محبت کرنا ہی سب کچھ نہیں ہوتا، محبت کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر اعتبار کرنا بھی بےحد ضروری ہوتا ہے۔ کسی کا ہمسفر بننا اتنا بھی آسان نہیں ہوتا جتنا سمجھ لیا جاتا ہے۔ ایک پرفیکٹ جیون ساتھی بننے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے جس میں سب سے اہم شے ایک دوسرے پر ” اعتبار” کر کے ایک دوسرے سے مرتے دم تک “وفا” نبھانا ہوتی ہے۔۔۔”
اعتبارِ وفا کہانی ہے ایسے” کرداروں کی جو ہمیں بتاتے ہیں کہ صرف محبت کرنا ہی سب کچھ نہیں ہوتا، محبت کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر اعتبار کرنا بھی بےحد ضروری ہوتا ہے۔ کسی کا ہمسفر بننا اتنا بھی آسان نہیں ہوتا جتنا سمجھ لیا جاتا ہے۔ ایک پرفیکٹ جیون ساتھی بننے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے جس میں سب سے اہم شے ایک دوسرے پر ” اعتبار” کر کے ایک دوسرے سے مرتے دم تک “وفا” نبھانا ہوتی ہے۔۔۔”
فیری ٹیلز خیالی ہوتی ہیں۔۔جس میں شہزادی اور شہزادہ ایک لمبی مشکلات کی مسافت کے بعد بلآخر ایک ہو جاتے ہیں۔۔اور کہانی ایک حسین مقام پر احتتام پزیر ہو جاتی ہے۔۔
فیری ٹیلز حقیقی بھی ہوتی ہیں۔۔جس کے کردار کسی سلطنت کے شہزادی شہزادہ نہیں ہوتے۔۔بلکہ حقیقی دنیا کے عام کردار ہوتے ہیں۔۔جن کی شروعات تو حسین ہوتی ہے مگر مسافت بدصورت ہوتی ہے اور پھر جانے اس کانٹے دار راستوں سے چھلنی ہونے کے بعد وہ ایک ہوتے بھی ہیں یا نہیں۔۔
اس فیری ٹیل کے کردار بھی محض عام انسان ہیں۔۔جن کے احتتام کا کسی کو علم نہیں۔۔”
اعتبارِ وفا کہانی ہے ایسے” کرداروں کی جو ہمیں بتاتے ہیں کہ صرف محبت کرنا ہی سب کچھ نہیں ہوتا، محبت کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر اعتبار کرنا بھی بےحد ضروری ہوتا ہے۔ کسی کا ہمسفر بننا اتنا بھی آسان نہیں ہوتا جتنا سمجھ لیا جاتا ہے۔ ایک پرفیکٹ جیون ساتھی بننے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے جس میں سب سے اہم شے ایک دوسرے پر ” اعتبار” کر کے ایک دوسرے سے مرتے دم تک “وفا” نبھانا ہوتی ہے۔۔۔”
اعتبارِ وفا کہانی ہے ایسے” کرداروں کی جو ہمیں بتاتے ہیں کہ صرف محبت کرنا ہی سب کچھ نہیں ہوتا، محبت کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر اعتبار کرنا بھی بےحد ضروری ہوتا ہے۔ کسی کا ہمسفر بننا اتنا بھی آسان نہیں ہوتا جتنا سمجھ لیا جاتا ہے۔ ایک پرفیکٹ جیون ساتھی بننے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے جس میں سب سے اہم شے ایک دوسرے پر ” اعتبار” کر کے ایک دوسرے سے مرتے دم تک “وفا” نبھانا ہوتی ہے۔۔۔”
فیری ٹیلز خیالی ہوتی ہیں۔۔جس میں شہزادی اور شہزادہ ایک لمبی مشکلات کی مسافت کے بعد بلآخر ایک ہو جاتے ہیں۔۔اور کہانی ایک حسین مقام پر احتتام پزیر ہو جاتی ہے۔۔
فیری ٹیلز حقیقی بھی ہوتی ہیں۔۔جس کے کردار کسی سلطنت کے شہزادی شہزادہ نہیں ہوتے۔۔بلکہ حقیقی دنیا کے عام کردار ہوتے ہیں۔۔جن کی شروعات تو حسین ہوتی ہے مگر مسافت بدصورت ہوتی ہے اور پھر جانے اس کانٹے دار راستوں سے چھلنی ہونے کے بعد وہ ایک ہوتے بھی ہیں یا نہیں۔۔
اس فیری ٹیل کے کردار بھی محض عام انسان ہیں۔۔جن کے احتتام کا کسی کو علم نہیں۔۔”
اعتبارِ وفا کہانی ہے ایسے” کرداروں کی جو ہمیں بتاتے ہیں کہ صرف محبت کرنا ہی سب کچھ نہیں ہوتا، محبت کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر اعتبار کرنا بھی بےحد ضروری ہوتا ہے۔ کسی کا ہمسفر بننا اتنا بھی آسان نہیں ہوتا جتنا سمجھ لیا جاتا ہے۔ ایک پرفیکٹ جیون ساتھی بننے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے جس میں سب سے اہم شے ایک دوسرے پر ” اعتبار” کر کے ایک دوسرے سے مرتے دم تک “وفا” نبھانا ہوتی ہے۔۔۔”
اعتبارِ وفا کہانی ہے ایسے” کرداروں کی جو ہمیں بتاتے ہیں کہ صرف محبت کرنا ہی سب کچھ نہیں ہوتا، محبت کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر اعتبار کرنا بھی بےحد ضروری ہوتا ہے۔ کسی کا ہمسفر بننا اتنا بھی آسان نہیں ہوتا جتنا سمجھ لیا جاتا ہے۔ ایک پرفیکٹ جیون ساتھی بننے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے جس میں سب سے اہم شے ایک دوسرے پر ” اعتبار” کر کے ایک دوسرے سے مرتے دم تک “وفا” نبھانا ہوتی ہے۔۔۔”
فیری ٹیلز خیالی ہوتی ہیں۔۔جس میں شہزادی اور شہزادہ ایک لمبی مشکلات کی مسافت کے بعد بلآخر ایک ہو جاتے ہیں۔۔اور کہانی ایک حسین مقام پر احتتام پزیر ہو جاتی ہے۔۔
فیری ٹیلز حقیقی بھی ہوتی ہیں۔۔جس کے کردار کسی سلطنت کے شہزادی شہزادہ نہیں ہوتے۔۔بلکہ حقیقی دنیا کے عام کردار ہوتے ہیں۔۔جن کی شروعات تو حسین ہوتی ہے مگر مسافت بدصورت ہوتی ہے اور پھر جانے اس کانٹے دار راستوں سے چھلنی ہونے کے بعد وہ ایک ہوتے بھی ہیں یا نہیں۔۔
اس فیری ٹیل کے کردار بھی محض عام انسان ہیں۔۔جن کے احتتام کا کسی کو علم نہیں۔۔”
اعتبارِ وفا کہانی ہے ایسے” کرداروں کی جو ہمیں بتاتے ہیں کہ صرف محبت کرنا ہی سب کچھ نہیں ہوتا، محبت کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر اعتبار کرنا بھی بےحد ضروری ہوتا ہے۔ کسی کا ہمسفر بننا اتنا بھی آسان نہیں ہوتا جتنا سمجھ لیا جاتا ہے۔ ایک پرفیکٹ جیون ساتھی بننے کے لیے بہت کچھ کرنا پڑتا ہے جس میں سب سے اہم شے ایک دوسرے پر ” اعتبار” کر کے ایک دوسرے سے مرتے دم تک “وفا” نبھانا ہوتی ہے۔۔۔”
فیری ٹیلز خیالی ہوتی ہیں۔۔جس میں شہزادی اور شہزادہ ایک لمبی مشکلات کی مسافت کے بعد بلآخر ایک ہو جاتے ہیں۔۔اور کہانی ایک حسین مقام پر احتتام پزیر ہو جاتی ہے۔۔
فیری ٹیلز حقیقی بھی ہوتی ہیں۔۔جس کے کردار کسی سلطنت کے شہزادی شہزادہ نہیں ہوتے۔۔بلکہ حقیقی دنیا کے عام کردار ہوتے ہیں۔۔جن کی شروعات تو حسین ہوتی ہے مگر مسافت بدصورت ہوتی ہے اور پھر جانے اس کانٹے دار راستوں سے چھلنی ہونے کے بعد وہ ایک ہوتے بھی ہیں یا نہیں۔۔
اس فیری ٹیل کے کردار بھی محض عام انسان ہیں۔۔جن کے احتتام کا کسی کو علم نہیں۔۔”