یہ کہانی ہمارے معاشرے کی خواتین پر لکھی گئی ہے جس میں ان کے کئی پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے ان کے کردار کی اہمیت بیان کی گئی ہے ۔ یہ کہانی ایک رسم جسے خون بہا کہا جاتا ہے پر لکھی گئی ہے ۔ خواتین کی زندگی میں پیدا ہونے والی مشکلات اور مجبوریوں کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔ عائلی زندگی کی محبت اور مجبوریوں کے نام یہ کہانی ایک پیغام بھی دیتی ہے ۔
یہ کہانی ہے ایک ایسے کردار کی جو زندگی کی رنگینیوں میں ڈوب کر اپنی آخرت بھلائے ہوئے ہے۔۔۔یہ کہانی ہے اس کردار کی جو اس فانی دنیا کی آساںٔشوں اور چمک دمک میں اس قدر کھو گیا ہے کہ وہ بھول چکا ہے کہ جو گھر وہ یہاں بنا رہا ہے وہ مکڑی کے جالے جیسا انتہائی کمزور گھر ہے
یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جس نے اپنی زندگی کے تین سال ایک لاحاصِل شہ کے پیچھے بھاگتے بھاگتے گزار دیے یہ جانے بغیر کہ جو لاحاصِل ہے وہ لاحاصِل ہی رہے گا پھر چاہے آپ اپنی پوری زندگی بھی وقف کر دو اور اگر آپ کو وہ لاحاصِل شہ مل بھی جائے تو آپکو سکون نہیں مل سکے گا
یہ کہانی ہے ان نوجوان سپوتوں کی جن کو محبت ہے اپنی دھرتی سے جو اپنے وطن کی خاطر اپنی جان دینے سے بھی دریغ نہیں کرتے جو جانتے ہیں اپنا اس دنیا میں آنے کا مقصد کہ جن کو پیسے سے نہیں بلکہ اپنے ملک سے محبت ہے ۔۔
یہ کہانی ہے ایک ایسے کردار کی جو زندگی کی رنگینیوں میں ڈوب کر اپنی آخرت بھلائے ہوئے ہے۔۔۔یہ کہانی ہے اس کردار کی جو اس فانی دنیا کی آساںٔشوں اور چمک دمک میں اس قدر کھو گیا ہے کہ وہ بھول چکا ہے کہ جو گھر وہ یہاں بنا رہا ہے وہ مکڑی کے جالے جیسا انتہائی کمزور گھر ہے
یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جس نے اپنی زندگی کے تین سال ایک لاحاصِل شہ کے پیچھے بھاگتے بھاگتے گزار دیے یہ جانے بغیر کہ جو لاحاصِل ہے وہ لاحاصِل ہی رہے گا پھر چاہے آپ اپنی پوری زندگی بھی وقف کر دو اور اگر آپ کو وہ لاحاصِل شہ مل بھی جائے تو آپکو سکون نہیں مل سکے گا
یہ کہانی ہے ان نوجوان سپوتوں کی جن کو محبت ہے اپنی دھرتی سے جو اپنے وطن کی خاطر اپنی جان دینے سے بھی دریغ نہیں کرتے جو جانتے ہیں اپنا اس دنیا میں آنے کا مقصد کہ جن کو پیسے سے نہیں بلکہ اپنے ملک سے محبت ہے ۔۔
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
یہ میری زندگی کی پہلی کتاب ہے۔یہ ناول میرے خیالات اور کچھ خواب ہیں جنہیں میں نے الفاظوں میں ڈھلا ہے۔یہ کہانی ہے۔کہیں پہروں سے گزر نے والی خولہ جلال اور خضر جہان صالک کی۔یہ کہانی ہے بہادروں کی۔کہانی ہے شیطان سے آدم کی جنگ کی۔یہ کہانی ہے دو دنیاؤں کی یا شاید ایک ہی دنیاں میں رہنے والے مختلف لوگوں کی۔یہ کہانی ہے ماضی کی غار سے خود کو نکالنے والے بہت سے جنگجوؤں کی۔
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی