صبر اور ایثار کی عشق و محبت کی، انتقام کی یہ کہانی ہے ،ع ش ق کی یہ عشق کی انتہا کی ۔عشق کی آگ میں جلتے بھجتے دلوں کی رمنا ،لامیہ ،منتہی ،زیمل عرشیہ ، عارض،عدن آبان ،احناف صفوان کی ۔
صبر اور ایثار کی عشق و محبت کی، انتقام کی یہ کہانی ہے ،ع ش ق کی یہ عشق کی انتہا کی ۔عشق کی آگ میں جلتے بھجتے دلوں کی رمنا ،لامیہ ،منتہی ،زیمل عرشیہ ، عارض،عدن آبان ،احناف صفوان کی ۔
صبر اور ایثار کی عشق و محبت کی، انتقام کی یہ کہانی ہے ،ع ش ق کی یہ عشق کی انتہا کی ۔عشق کی آگ میں جلتے بھجتے دلوں کی رمنا ،لامیہ ،منتہی ،زیمل عرشیہ ، عارض،عدن آبان ،احناف صفوان کی ۔
کہانی ہے جھوٹ سے حقیقت تک کے سفر کی نفرت کو محبت میں بدلتے کرداروں کی، بدلے کی آگ کی ،آزمائشوں میں بدلتی زندگانی کی کہانی ہے افیقا ،انیسہ ،رادیہ ،سنایا، رائمہ ،زائل ،عاہن ،روہام ،ابتسام کی۔
یہ کہانی ہے ایشال حمدان کی جس نے صبر سے راز رکھا۔ یہ کہانی ہے شہذین کاظم کی جو خود اپنی ہی محبت کو آزمانے کی غلطی کر بیٹھا۔
یہ کہانی ہے ازلان جازب کی جسے وہ لڑکی راہ راست پر لائی جسے وہ بیچ راستے تن تنہا چھوڑنا چاہتا تھا۔
شرط، آزمائش اور صبر سے جڑی محبت کی کہانی۔۔۔۔
یہ ناول ایک سنسنی خیز کہانی ہے جس میں بچوں کی اسمگلنگ کے گھناؤنے جرائم، محبت کی طاقت، اور انتقام کی تڑپ کو مہارت سے بُنا گیا ہے۔ کہانی کے کردار اپنے زخموں اور ماضی کے دکھوں کے ساتھ ایک ایسی جنگ لڑتے ہیں جو صرف جیت یا ہار نہیں بلکہ “شہہ اور مات” کا کھیل بن جاتی ہے۔ ہر قدم پر ایک نیا راز اور ہر موڑ پر زندگی اور موت کی بازی لگی ہوتی ہے۔ محبت یہاں صرف ایک جذباتی سہارا نہیں بلکہ ایک ایسا ہتھیار ہے جو ظلم کے اندھیروں کو چیر کر انصاف کی روشنی پیدا کرتا ہے، جہاں انجام قاری کو سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے کہ شہہ دینے والا کبھی مات بھی کھا سکتا ہے۔
یہ کہانی دو مختلف دنیاؤں کے دو لوگوں کی ہے—اسفندیار خان، جو لندن میں ایک بےپرواہ، خود پسند اور غرور میں ڈوبا ہوا شخص ہے، اور میرت ابراہیم، جو لاہور کی ایک نیک دل، خوددار اور سنجیدہ لڑکی ہے، جو لندن میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے آئی ہے۔ یہ صرف محبت کی نہیں، بلکہ ایک رہسی، ماضی کے رازوں، سازشوں، اور قسمت کے کھیل کی کہانی ہے، جس میں ایمان، انتقام، اور قربانی کے رنگ بھی شامل ہیں۔
یہ کہانی ہے ایک بے خوف شہزادی کی، جس کی آنکھوں میں شاہی وقار اور ذہن میں تلوار کی تیزی تھی۔ یہ داستان ہے ایک کھوئے ہوئے وارث کی، جسے قسمت نے چرواہے کی پوشاک پہنا دی مگر رگوں میں دوڑتا شاہی خون اسے اپنا حق یاد دلاتا رہا۔ ستلج کی بے رحم موجیں جسے بہا لے گئیں، ریت کی بے انتہا وسعتوں نے جسے چھپا لیا، وہی وارث اب دراڑوں سے نکل کر واپس آ چکا ہے۔ بادشاہی محلات کی سازشیں، ریت کے ذروں میں دفن راز، اور تخت پر براجمان ایک غاصب— سب اس طوفان کے منتظر ہیں جو ایک چرواہے کے روپ میں پل بڑھ کر انتقام کی آگ بن چکا ہے۔ یہ کہانی صرف تخت کے حصول کی نہیں، اس حق کی بھی ہے جسے چھینا گیا تھا، اس جنگ کی بھی ہے جو تقدیر اور طاقت کے بیچ لڑی جائے گی۔ ستلج گواہ ہے، ریت خاموش ہے، مگر وہ جو کھو گیا تھا، وہ اب لوٹ آیا ہے
یہ کہانی ہے ایک لڑکی کی ،جو اپنے ماں باپ کی موت کا بدلہ لیتی ہے۔ ایک بھائی کی جو اپنی بہن کو محفوظ کرنا چاہتا ہے۔ ایک ایسے عاشق کی جو اپنی محبت کو اپنے ہاتھوں سے خود دور کر دیتا ہے۔