یہ کہانی ہے ٹوٹے ہوۓ رشتوں کی, چند یونیورسٹی فیلوز کی اور ایک ان چاہے رشتے کی. یہ کہانی ہے بہادر نقابی لڑکی کی کیونکہ بہادر وہ نہیں ہوتے جو ڈرتے ہی نہیں ہیں بلکے وہ ہوتے ہیں جو ڈر کے باوجود سر نہیں جھکاتے. ایک بزدل لڑکے کی کیونکہ با ادب لڑکے اس دنیا میں بزدل ہی کہلاتے ہیں.
یہ کہانی ہے ٹوٹے ہوۓ رشتوں کی, چند یونیورسٹی فیلوز کی اور ایک ان چاہے رشتے کی. یہ کہانی ہے بہادر نقابی لڑکی کی کیونکہ بہادر وہ نہیں ہوتے جو ڈرتے ہی نہیں ہیں بلکے وہ ہوتے ہیں جو ڈر کے باوجود سر نہیں جھکاتے. ایک بزدل لڑکے کی کیونکہ با ادب لڑکے اس دنیا میں بزدل ہی کہلاتے ہیں.
یہ کہانی ہے ٹوٹے ہوۓ رشتوں کی, چند یونیورسٹی فیلوز کی اور ایک ان چاہے رشتے کی. یہ کہانی ہے بہادر نقابی لڑکی کی کیونکہ بہادر وہ نہیں ہوتے جو ڈرتے ہی نہیں ہیں بلکے وہ ہوتے ہیں جو ڈر کے باوجود سر نہیں جھکاتے. ایک بزدل لڑکے کی کیونکہ با ادب لڑکے اس دنیا میں بزدل ہی کہلاتے ہیں.
یہ کہانی ہے ٹوٹے ہوۓ رشتوں کی, چند یونیورسٹی فیلوز کی اور ایک ان چاہے رشتے کی. یہ کہانی ہے بہادر نقابی لڑکی کی کیونکہ بہادر وہ نہیں ہوتے جو ڈرتے ہی نہیں ہیں بلکے وہ ہوتے ہیں جو ڈر کے باوجود سر نہیں جھکاتے. ایک بزدل لڑکے کی کیونکہ با ادب لڑکے اس دنیا میں بزدل ہی کہلاتے ہیں.
یہ کہانی ہے ٹوٹے ہوۓ رشتوں کی, چند یونیورسٹی فیلوز کی اور ایک ان چاہے رشتے کی. یہ کہانی ہے بہادر نقابی لڑکی کی کیونکہ بہادر وہ نہیں ہوتے جو ڈرتے ہی نہیں ہیں بلکے وہ ہوتے ہیں جو ڈر کے باوجود سر نہیں جھکاتے. ایک بزدل لڑکے کی کیونکہ با ادب لڑکے اس دنیا میں بزدل ہی کہلاتے ہیں.
محبت اور دوستی کے رنگوں سے سجی ایک خوبصورت داستان۔۔
مکافاتِ عمل کی ایک ایسی کہانی جس میں نفرتوں کا زوال دکھایا گیا ہے۔۔ بے شک خدا کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے، اور ایک مخصوص وقت پر ہر شخص کو بتلا دیا جاتا ہے کہ کسی کی راہیں کانٹوں سے بھر کر اپنے نصیب میں پھول نہیں سجائے جا سکتے۔۔
منزلِ محبت کے ہر کردار نے اپنی جگہ صبر کی ایک اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔۔
وہ ایک لمحہ، ایک پل، ایک وقت جب صبر کی ضرورت تھی ان سب نے ہر اس لمحے صبر کا دامن تھامے رکھا تھا۔۔
”إِنَّ اللّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ۔۔“
“بے شک اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔۔”
ایک ایسی کہانی جو آپکو صبر کی ضرورت اور اسکے نتائج کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دے گی۔۔
محبت اور دوستی کے رنگوں سے سجی ایک خوبصورت داستان۔۔
مکافاتِ عمل کی ایک ایسی کہانی جس میں نفرتوں کا زوال دکھایا گیا ہے۔۔ بے شک خدا کی لاٹھی بے آواز ہوتی ہے، اور ایک مخصوص وقت پر ہر شخص کو بتلا دیا جاتا ہے کہ کسی کی راہیں کانٹوں سے بھر کر اپنے نصیب میں پھول نہیں سجائے جا سکتے۔۔
منزلِ محبت کے ہر کردار نے اپنی جگہ صبر کی ایک اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔۔
وہ ایک لمحہ، ایک پل، ایک وقت جب صبر کی ضرورت تھی ان سب نے ہر اس لمحے صبر کا دامن تھامے رکھا تھا۔۔
”إِنَّ اللّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ۔۔“
“بے شک اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔۔”
ایک ایسی کہانی جو آپکو صبر کی ضرورت اور اسکے نتائج کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دے گی۔۔
یہ کہانی چار کرداروں کے گرد گھومتی ہے۔ یہ چار کردار آپ کو یہ بتائیں گے کہ کس طرح اپنے آپکو قبول کرکے آگے بڑھا جاتا ہے۔ اس کہانی کا مقصد لوگوں کو یہ بتانا کہ کوئی شخص پرفیکٹ نہیں بنایا گیا۔ ہم سب مختلف کمزوریوں کے ساتھ بنائے گئے ہیں۔ اور یہی زندگی کی خوبصورتی ہے۔
کہانی ہے رد کر دیے جانے کی، روند دیے جانے کی،مار دیے جانے کی۔
کہانی ہے سمرا یاسین کی، جس کی آنکھیں نوچ لے گئیں، جس کا دل کھروچ دیا گیا۔ جس کی روح کھینچ دی گئی۔
سیاہ نگری کہانی ہے ایسے کردار کی جو پراسرار ہے۔ کائنات کے چھپے رازوں کو تلاش کرنے کی۔ ایسے میں کیا ہوگا اس کا مقدر؟
کامیاب ہوگا یا پھر ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ تو وقت بتائے گا۔
کہتے ہیں کہ خود سے محبت کرنے کے لیے۔۔
انسان کا خوبصورت ہونا لازم ہوتا ہے۔
مگر انسان کو یہ نہیں بتایا جاتا کہ۔۔
ہر انسان منفرد انداز میں خوبصورت ہوتا ہے۔
اور جان لو تم یہ بات کہ۔۔
خوبصورتی خوداعتمادی کا نام ہے۔
خوداعتمادی کے دو ہی اصول ہیں۔
یا تو تم خود کو جان کو
یا پھر اپنے خدا کو جان لو۔
خالق اور مخلوق کے درمیان
رشتہ صرف محبت کا ہے۔
جیسے کسی تصویر اور مصور کے درمیان
محبت کا تصور ہوتا ہے۔
تصویر کا حسن، مصور کے تصور کا حسن ہے
اور مخلوق کا حسن، خالق کی قدرت کا حسن ہے۔
کسی تصویر کی توہین دراصل مصور کی توہین ہے۔
اور کسی مخلوق کے حسن کی توہین، دراصل خالق کی قدرت کی توہین ہے۔
اگر تم خود سے کبھی محبت نہ کر سکے تو۔
تم حقیقی طور پر خدا سے محبت نہیں کر سکو گے۔