دوستی کی ایک سچی اور خالص کہانی ہے جو زندگی کے تمام نشیب و فراز کے باوجود ہمیشہ قائم رہنے والی ہوتی ہے۔
یہ ناول ان رشتہ دار اور دوستوں کی کہانی ہے جو ایک دوسرے کے دکھ، تکلیف اور خوشی میں شریک ہیں۔ دوستی کا یہ رشتہ نہ صرف اعتماد، محبت اور وفاداری پر مبنی ہے، بلکہ یہ ایک دوسرے کی حمایت اور ہمت بڑھانے کا وسیلہ بھی بنتا ہے۔ کہانی میں ہر کردار کی زندگی میں دوستی کی اہمیت اور اس کے اثرات کو اجاگر کیا گیا ہے، جو دکھاتی ہے کہ ایک سچا دوست صرف مشکل وقت میں نہیں بلکہ خوشیوں میں بھی آپ کا ہمسفر ہوتا ہے۔ کہانی میں دوستی کی وہ گہرائی اور طاقت دکھائی گئی ہے جو ہر رشتہ کو خاص بناتی ہے اور اس میں انسانیت اور احترام کا جذبہ پیدا کرتی ہے۔
کہانی سیدا مہرونیسہ اور شاہمیر نواب خان کے گرد گھومتی ہے۔ مہرونیسہ جو تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہے، باوجود اس کے کہ وہ اپنے والدین کی نظراندازی کا شکار ہے، اس کے بہن بھائی اسے سب سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔ دوسری طرف، شاہمیر نواب خان ایک نوجوان سی ای او ہیں، جنہوں نے اپنے والدین کے انتقال کے بعد اپنے خاندان کا کاروبار سنبھالا۔ اسے اپنے چھوٹے بھائی کی پرورش کا بھی ذمہ داری دی گئی ہے۔ چونکہ اس کے پاس کوئی رشتہ دار نہیں ہیں، یہ شاہمیر پر ہے کہ وہ اپنے بھائی کی پرورش کرے۔