Duaa

Ask for More Information

Duaa by Eman Khan

شروع اللّه کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا  ہے ۔آج میں آپ کو بتانے جا رہی ہو۔کے دعا کیا ہے۔ کیا معنی ہے دعا کے ۔کیا ہوتا ہے دعا کرنے سے ۔کیا سچ ہے یہ کی دعا تقدیر بدل دیتی ہے ۔تو آگے بڑھتے  ہیں یہ جاننے کے لئے دعا کیا کر سکتی ہے ۔
دعا کے معنی عبادت ،التجا اور پکارکے ہیں ۔
یعنی دعا کیا ہے ایک عبادت ہے کس کے لیے ۔۔۔اللّه کے لیے ۔التجا ہے کس سے اللّه سے ۔پکار  ہے کس کو پکارنے  کے لئے اللّه کو ۔
جب انسان بے بس ہو جاتا ہے اس کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہوتا تو اللّه  سے دعا کرتا ہے ۔اللّه کو پکارتا ہے اللّه سے التجا کرتا ہے ۔
جب ہم بےبس ہو جاتے ہیں  تو ہمارے  پاس ایک دعا کا سرمایہ ہی رہ جاتا ہے ۔جس سے ہم  جو جائز خواہش ہو حاصل کر سکتے ہیں ۔
کچھ لوگوں کو دعا جو حق اللّه  تعالی نے ہمیں دیا ہے ۔اس  کو استعمال کرنا آتا ہے اور کچھ کو نہیں۔کچھ اللّه  سے مانگتے اور کچھ انسانوں سے  ۔مگر فائدے میں وہی ہوتا  ہے  جو اللّه  سے مانگتا ہے ۔کیونکہ جب ہم انسان  سے مانگتے ہیں ۔وہ ایک دفعہ تو دے دیتا ہے دوسری دفعہ پھر تیسری دفعہ چوتھی دفعہ لیکن آخر وہ انسان ہم سے تنگ آ جاتا ہے ۔اور انکار کر دیتا ہے ۔لیکن اللّه  انکار نہیں کرتا اللّه سے ہم جتنی دفعہ مانگے وہ دے دے گا ۔بس اللّه کو نہیں پسند کے اس کے بندے کسی اور سے مانگے ۔
اب آتے ہیں دو طرح کے لوگ ایک وہ جو دعا کرتا ہے اور دعا کی قبولیت پر یقین بھی رکھتا ہے اور دوسرا وہ جو دعا تو کرتا ہے مگر اس کو دعا کی قبولیت پر یقین نہیں ہوتا ۔
اب جو لوگ دعا کی قبولیت پر یقین نہیں رکھتے ان کے لئے ہے کہ دعا پر کیسے یقین رکھا جائے ۔
اگر دعا قبول ہی نہ ہوتی تو اللّه ہمیں دعا کرنے کا حق کیوں دیتا ۔اگر اللہ راضی ہی نہ ہوتا دعا  کو قبول کرنے میں تو اللّه  ہمارے دل میں دعا کیوں ڈالتا ۔جو دعا اللّه نے ہمارے دل میں ڈالی ہوتی ہے  اللّه  اس پر راضی ہوتا ہے۔بس اللّه  کو ہمارا مانگنا  اچھا لگتا ہے ۔اللّه کو ہماری تڑپ  پسند ہوتی ہے ۔وہ چاہتا ہے کہ اس کا بندا اس سے مانگے یقین کے ساتھ ۔
دعا کا مطلب پڑھنے کے تو نہیں ہے دعا تو اس دل کی کیفیت سے  ہوتی ہے ۔ایک بندے کی پکار ہوتی ہے اپنے رب کے لیے ۔ایک التجا ہوتی ہے ۔
اگر دعا مانگنی ہے تو دل کی کیفیت سے مانگوں ۔وہ  رب تو دلوں کو دیکھتا ہے ۔ہماری کیا کیفیت ہیں رب تو یہ دیکھ رہا ہے ۔یہ تو نہیں دیکھ رہا کے ہم نے دعا مانگتے وقت کتنے بہتر الفاظ ادا کیے ۔ہم میں سے بہت سے لوگوں  کا تصور اللّه  کے بارے میں یہی ہے کہ ہم نے گناہ کیا تو اللّه  ناراض اور ہم نے نیکی کی تو اللّه خوش ۔کیا واقعی میں  بس اللّه  کا ہم سے یہی تک تعلق ہے ۔نہیں ایسا کیسے ہو سکتا ہے ۔ وہ تو ہمارے دلوں کی ہر بات جانتا ہے ۔ہم کس تکلیف میں  ہیں ۔کس اذیت میں ہے وہ محسوس کر سکتا ہے ۔کیونکہ وہ اللّه ہے  اپنے بندے کو بنانے والا ۔تو جس  رب نے اپنے بندے کو بنایا ہے وہ اپنے بندے کا درد  کیسے محسوس نہیں کر سکتا ۔
 وہ اللّه ہے۔ اپنے بندے کا درد محسوس کر سکتا ہے ۔وہ اپنے بندے کو اکیلا نہیں چھوڑتا ۔بس اسے اپنے بندے کا مانگنا پسند ہے ۔وہ چاہتا ہے کہ اس کا بندہ کچھ دیر اور  اس سے مانگے ۔
اللہ تو ہمارے دلوں میں موجود ہے اسے کیا بتانا ۔بس دعا مانگتے ہوئے دل کی کیفیت کو ظاہر کردو ۔اللّه کو ھمارے آنکھوں کے  چند قطرے چاہیے ۔
 اب آتا ہے کہ دعا کیا کر سکتی ہے ہمارے لئے ۔کہتے ہیں کے تقدیر کو کوئی چیز نہیں بدل سکتا سوائے کس کے ۔دعا کے ۔بالکل ٹھیک کہتے ہیں کیونکہ ہماری دعا کے بعد اللّه ہماری تقدیر بدل دیتا ہے ۔یعنی جو کچھ ہماری تقدیر میں لکھا ہوتا ہے ۔دعا کے بعد اللّه  اسے  بدل دیتا ہے۔ایک بار ہم مانگ کے تو دیکھیں ۔
  ہم میں سے بہت  سے لوگ دعا تو  کرتے ہیں ۔پر اگر دعا قبول نہ ہورہی ہو تو وہ دعا مانگنا چھوڑ دیتے ہیں  ۔ہم لوگ شیطان کی وسوسوں  میں آ جاتے ہیں ۔ہمیں ڈر ہوتا ہے کہ ہماری دعا قبول نہیں ہوگی ۔لیکن ہم یہ نہیں سمجھتے کے  اگر اللّه دیر کر رہا ہے ۔تو کچھ تو ایسا ہو گا نہ جس کی وجہ سے اللّه دیر کر رہا ہے ۔اللّه  ہمیں سب سے بہتر عطاء کرنا چاہتا ہے ۔وہ تو اپنے بندے سے بہت محبت کرتا ہے تو وہ کیسے اپنے بندے کو بہترین عطاء  نہ کرے ۔
اللّه  تو بس ہمارا صبر چاہتا ہے اللّه  کو اپنے بندے کا صبر بہت پسند ہے ۔ہم کیوں یقین نہیں  رکھتے ۔وہ تو اللّه  ہے کچھ بھی کر سکتا ہے ۔وہ اگر بولے  “ہوجا” تو وہ کام ہو جاتا ہے ۔
بس ہمیں صبر کرنا ہے ۔یقین ہونا چاہیے ہےکہ ہماری دعا جلد قبول ہو جائے گی ۔بس ہمیں کرنا کیا ہے صبر ۔
اللہ سے مانگتے وقت مایوسی سے نہیں امید سے مانگیں ۔اللّه کے سامنے فقیر بن کر جائے۔تڑپ ہو  آپ کے اندر مانگتے ہوئے ۔یہ نہ بولے کے اللّه اگر تو چاہے تو دے دے ۔
بے شک اللّه  جو چاہتا ہے وہی ہوتا ہے ۔
مگر ہمیں کیا کرنا اللّه  کا  بندہ بن کر جانا ہے  ۔ وہ تو اللّه  ہے اس نے ہمیں مانگنے کا حق دیا ہے ۔ .ہمارا اور اللّه  کا تعلق ایسا تو نہیں کے ہم اللّه  سے کچھ مانگ نہ سکیں ۔
ہمیں بھولنا ہیں کے اللّه  تو نہ دے تو کس سے مانگیں ہم  ۔تو خالی  ہاتھ لوٹا دے گا تو پھر کس کے پاس جائیں گے ہم .تو تو اللّه  ہے تو سب کچھ کرسکتا ہے۔تیری علاوہ کون ہے جو ہمیں کچھ دے ۔اللّه کو اپنے بندے کا اس طرح مانگنا بہت پسند ہے ۔اس کا بندہ اس سے التجا  کرے تو وہ  اپنے بندے کو کیسے عطاء  نہیں کرے گا  ۔بس آج سے ہم نے کرنا یہ ہیں کے صرف اللّه  پر بھروسہ رکھنا ہے ۔یقین کرنا ہے کہ اللّه  ہماری دعا ضرور قبول کرے گا ۔وہ رب بہت مہربان ہے ۔رب  کو صرف ہماری کیفیت دیکھنی ہوتی ہے ۔تو آج سے ہمیں کرنا یہ ہے کہ صرف الفاظ ادا نہیں کرنے  ۔بلکہ ہماری ایسی کیفیت ہونی چاہیے کے جو ہمارے رب کو پسند آجائے۔ دعا کریں  اور دعا کے قبول ہونے پر یقین رکھیں ۔

1 review for Duaa

  1. Ayesha

    Wah wah kamal krdiya aapne mashallah allah kamyab kare

Add a review

Your email address will not be published. Required fields are marked *


The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

Open chat
Hello 👋
How can we help you?