یہ کہانی موضوع پر لکھی گئی ہے اور اس کہانی کا اہم مقصد تمام مسلمانوں تک یہ پیغام پہنچانا ہے، کہ ہم مسلمان ہیں اور
ہمیں اللہ کے سوا کسی سے بھی ڈرنا نہیں چاہئے۔
کہانی میں اہم کردار کا ہے، جو کہ بہت بہادر اور صابر لڑکی ہے۔
وہ ایک موٹیویشنل اسپیکر ہے اور نوجوانوں کو ٹریننگ میں دیتی ہے۔
“Zahraar” is a mysterious tale of Aafiya and Zayan, whose paths cross when they begin to investigate the disappearance of Zayan’s brother, Aaliyan. With every clue, they uncover a deeper spiritual pattern linked to the Qur’an, fate, and family secrets. Set in a haunting village haveli, this is a story of love, loss, and divine guidance.
امرتسر کی گلیوں سے شروع ہونے والے عشق کی داستان۔
جو ایک بار پھر سے دہرائی جانے والی تھی۔
نئے کرداروں ،نئے چہروں کے ساتھ۔
آغاز خوشنما اور اختتام ادھورا۔۔۔
ایک بچہ ہے جو اپنے تایا تائی پاس رہتا ہے جس کے والدین ماں اور باپ دونوں آرمی میں تھے ۔انہیں عشق تھا پانی اور آسمان سے اور شہادت پائی اور پھر بچہ اپنے ماں باپ کا خواب پورا کر نے کے لیے آرمی میں جا تا ہے
یہ کہانی ایک لڑکی کی ہے جو اپنے اور اس کی زندگی میں آنے والی مشکلات پہ ہے معاشرے کو کس طرح جھیلتی ،رشتوں کو سنبھالتی ہے
ناول “میں کندن ہوں مجھے جلنے دو” حرا طاہر کا ایک اردو ناول ہے جو گھریلو تشدد، خاندانی راز، اور غیر متوقع تعلقات کے گرد گھومتا ہے۔ کہانی نورین کی جدوجہد پر مرکوز ہے جو اپنے ظالم شوہر بہلول احمد کے ستم کا شکار ہے، جو اپنی بیٹی ہالہ کی تعلیم اور شادی کے معاملے میں اس پر ظلم ڈھاتا ہے۔ ہالہ اپنی نانی سیدانی بی کے گھر پناہ لیتی ہے، جہاں اس کا سامنا ابراہیم درانی سے ہوتا ہے، جو بعد میں فاروقی خاندان کے مسٹر فاروقی کا گُمشدہ بیٹا ثابت ہوتا ہے۔ ناول میں فاروقی خاندان کے اندرونی جھگڑے، وراثت کے تنازعات، اور کرداروں کی اپنی پہچان اور انصاف کے لیے کی جانے والی کوششوں کو دکھایا گیا ہے۔ یہ کہانی رشتے، معافی، اور ماضی کے اثرات کی عکاسی کرتی ہے۔
“سیاہی کا بوجھ” ایک لکھاری ارحم کی کہانی ہے جو پانچ سال بعد قلم اُٹھانے کی کوشش کرتا ہے، لیکن اس کے ماضی کے راز اور ایک پراسرار خط اس کا پیچھا کرتے ہیں۔ کئی سوالات اُسے اپنی تقدیر کا سامنا کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔ کیا وہ اپنے اندر کے بوجھ کو کم کر پائے گا، یا یہ سچ ہمیشہ اس کے پیچھے رہے گا؟