اس زخمی چڑیا کی کہانی، جسے زندگی کے سب موسم خوف دلاتے ہیں۔ کچھ اپنے رشتے، اسے بےحد ستاتے ہیں۔ دل کے نہاں خانے بدگمانی راج کرتی ہے۔ اسے تلاش ہے، سکون کی۔ ایسا سکوں جو اسے نگل جائے۔ ذہن مفلوج ہے مگر یہ ایک روح ہے، جو روشنی استعارہ چاہتی ہے۔ وہ سراپا حزن ایسے دیس کو رستہ بناتی ہے جہاں خون رنگ شامیں، افق سے لاڈ کرتیں ماتم کناں منظر تشکیل دیتی ہیں۔ سفر دشوار ہے لیکن اک پریتم ہے جس کی آغوش وہ ٹھہر کر میٹھی نیند سوتی ہے۔ محبت زاد چند پریاں ان کے سنگ کھلکھلاتی ہیں۔ یہ سب خواب کا محض حصہ ہے اور بس۔۔
یہ کہانی ہے ایک ایسی لڑکی کی جو ماں باپ کی لاپرواہی اور اپنے تکلیف دہ ماضی کے باوجود اپ نے اپ کو کمزور نہی پڑنے دیا کہانی ہے ایک ایسے ایک لڑکے کی جو اپنے ماں باپ کی دردناک موت دیکھنے کے باوجود اپنی بہن کو پالا یہ کہانی ہے دوستی کی بے غرض محبت کی قربانی کی .
عصمت گروں کی کہانی جو ایک تكون کے گرد طواف کرتی ہے۔
تکون کے تینوں کردار آپ کو اپنے اپنے حصے کی جنگ لڑتے دکھائی دیں گے۔ جنگ یا جہاد۔۔ کوشش یا مزاحمت۔۔ اسٹراگل یا سروائیول!
اپنے گناہوں کی آلودگی سے،
ماضی کے غم سے یا
مستقبل کے خوف سے۔
اِس جنگ کا انجام کیا ہوگا؟
انجام کو چھوڑیں_ آغاز پر توجہ دیں۔۔۔
“کیونکہ زندگی… اُنہی کی ہوتی ہے۔۔ جو اُس سے لڑنا جانتے ہیں!”
یہ کہانی ہے عروج سے زوال کی
محبت سے بے وفائی کی، زندگی اور موت کی
سب پا لینے کے لالچ اور دولت کی حوس کی
کسی کی بے بسی کی تو کسی کی بے حسی کی
محبت کی خاطر سب سے لڑ جانے کی
اور اپنی ہی محبت کو اپنے ہاتھوں سے قتل کر دینے کی۔۔۔
داستانِ عشق ایک راز، انتقام اور محبت کی داستان ہے، جہاں زایان درویش، ایک بے رحم مافیا ڈان،
اپنے ماضی کے اندھیروں میں قید ہے۔ سیہر حیات، ایک باہمت ڈاکٹر، اس کی زندگی میں روشنی بن کر آتی ہے۔
لیکن جب محبت اور بدلے کا ٹکراؤ ہوتا ہے، تو کیا زایان اپنے زخموں سے نجات پا سکے گا،
یا ماضی کا سایہ ان کی محبت کو برباد کر دے گا؟
حب یعنی محبت۔۔۔کبھی نہ کبھی، کسی نہ کسی سے ہو ہی جاتی ہے۔اور دل۔۔۔کبھی نہ کبھی، کسی نہ کسی کا ٹوٹ ہی جاتا ہے
محبت کا ہونا اور دل کا ٹوٹنا ایسے ہے جیسے زندگی کا ہونا اور پھر موت آجانا،بہار کا ہونا اور پھر خزاں آجانا۔
یہ کہانی کچھ انہیں طرح کے پہلوؤں کے گرد گردش کرتی ہے۔۔۔محبت،نفرت اور انتقام۔۔۔جہاں محبت میں قرب کی طلب ہوتی ہے وہیں نفرت میں انتقام کی۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس محبت،نفرت اور انتقام کی جنگ میں جیت آخر کس کی ہوتی ہے۔