یہ کہانی ہے مضبوط کردار کی لڑکی کی جو بے بس ہے اپنے سے جڑے رشتوں کی بقاء کے لئے
اکثر ہماری زبان سے نکلنے والے چند شکوے ہمارے سے جڑے رشتوں کی ذندگی برباد کرنے کے لیے کافی ہوتے ہیں اس کہانی میں بھی کچھ ایسا ہی ہے لیکن یہاں رشتے برباد نہیں ہونگے کیونکہ یہاں شکوؤں سے نہیں صبر اور شکر سے کام لیا جائے گا
اگر ہماروں دلوں میں نور ایمان موجود ہو تو ہمارے سے جڑے دلوں میں بھی رفتہ رفتہ ایمان کا نور پھوٹتا ہے جیسے چراغ سے چراغ جلتا ہے
اکثر خواب ہمیں دنیا و آخرت کی حقیقتوں سے روشناس کرواتے ہیں یہاں بھی کسی کی دعا اور پسینے سے شرابور کر دینے والے خواب کسی کو راہِ راست پر لے آئے گے
سلامت رہے دوستانہ ہمارا ایک ایسی تحریر ہے جسے دو رائٹرز مل کے لکھ رہے ہیں۔اس کہانی کا موضوع ایک بےغرض دوستی ہے ۔ یہ شرارتوں سےبھری چھ لڑکیوں کی داستان ہے
کہانی میں آپ ملیں گے کچھ ایسے چلبلے کرداروں سے جو آپکے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دے گے ،
اس کہانی میں آپ ملے گے تین دوستوں سے جو کچھ زیادہ ہی پاگل ہیں اور ان کو سدھارنے والے بھی ان سے کم نہیں ہیں،
اس کہانی میں آپ ملیں گے ایک بدتمیز شاگردہ اور انکے سلجھے ہوئے پروفیسر سے،ایک حکم چلانے والے باس اور انکی نافرمان سیکرٹری سے ،ایک کھڑوس ہیرو اور ان پر مرنے والی ڈبل کھڑوس ہیروئن سے اب انکی زندگی آپس میں کیسے الجھتی ہے یہ جاننے کے لئے ناول سے جڑے رہیئے۔
یہ کہانی ہے کچھ کزنز کی جو ایک دوسرے کے ساتھ دلی طور پر جڑے ہوئے ہیں کچھ حسد اور خاندانی سیاست کی لیکن دیکھنا ہے جیت حسد میں کی گئی نفرت کی ہوتی ہے یا پھر فیملی کے پیار کی۔
یہ کہانی ہے دو محبت کرنے والوں کی جنکی الفت کسی اور کے فریب کی بھیڈ چڑھ گئی،یہ کہانی ہے اپنے آپ سے جڑے رشتوں کو کھودینے کے درد کی،یہ قصہ ہے فریحہ خان کی بے لوث وفا کا اور حریم خان کے عظم کا ۔یہ کہانی ہے ماہین درانی کے صبر کی اور عماد خان کے ظرف کی۔۔
آزمائشوں کے شوریدہ طوفانوں میں ڈولتی محبت کی ناؤ جو بدگمانی اور سازش کی تیز لہروں سے لڑکھڑاتی دکھوں کے گہرے پانیوں میں غوطے کھاتی عشق کے جزیرے پہ اترتی ہے۔۔۔ تاحدہ نگاہ چھائی مشکبار جذبوں کی ہریالی جن کے بل کھاتے رستوں پہ لوگ ملتے بچھڑتے اپنی شناخت پاتے ہیں۔۔۔ جزیرے کے بیچوں بیچ شہر آباد ہے “شہر جاناں، جس میں اہلِ دل لوگ اپنے مسکن میں بسے محبت کے گیت گاتے عشق کی معراج کو چھوتے ہیں اور آنے والے بنجراؤں کےلیے بانہیں وا کردیتے ہیں آؤ “کہ آباد شہرِ جاناں ہو”۔۔
نورِ صبح بظاہر ایک عام سی کہانی ہے۔ جس میں زندگی کے مختلف پہلوؤں پر بات کی گئی ہے۔ ہمارے معاشرے میں ہونے والے ایک اہم مسئلے پر توجہ دلوانا اس ناول کا اصل مقصد ہے۔ یہ کہانی جہاں آپ کے چہرے پر مسکان لائے گی وہیں آپ کہیں آپ کی آنکھوں کے گوشے بھی نم کریگی۔ یہ آپ کو بتائے گی کہ ہر تعلق سے بڑھ کر ایک تعلق ہے جو ہمارا خالقِ حقیقی سے ہے اور اگر اس پر توکل ہو تو اس دنیا میں کیا ممکن نہیں؟ مزید صبر، دوستی،رشتوں کی نزاکت، محبت کی اقسام، خوابوں کا ٹوٹنا اور پھر سے جڑنا، آزمائشوں کا آنا اور اُن پر پورا اترنا، گر کر دوبارہ اٹھ کھڑا ہونا، قسمت کے فیصلوں کو ماننا، والدین کی اہمیت، کفرانِ نعمت اور ایسی بہت سی چھوٹی چھوٹی باتوں کو ملا کر نورِ صبح کو تخلیق کیا گیا ہے۔