یہ ایک ایسی بن ماں کی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے معذور والد کے علاج کے لیئے پیسے کمانے ان سے دور جاکر دوسرے شہر میں کام کرتی ہے اور وہاں اسے اپنے باس کے بیٹے سے نا چاہتے ہوئے محبت ہوجاتی ہے جو کہ وہ بھی اپنے والدین کے ساتھ بزنس امپائر سنبھال رہا ہے۔ آگے جاکر اس لڑکی کے زندگی میں بہت سی مشکلیں آجاتی ہیں اور کئی تلخ حقیقتیں سامنا کرتی ہے۔ پھر آخرکار بہت سے امتحانوں سے گزرنے کے بعد اسے اپنی محبت مل جاتی ہے۔
یہ ایک ایسی بن ماں کی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے معذور والد کے علاج کے لیئے پیسے کمانے ان سے دور جاکر دوسرے شہر میں کام کرتی ہے اور وہاں اسے اپنے باس کے بیٹے سے نا چاہتے ہوئے محبت ہوجاتی ہے جو کہ وہ بھی اپنے والدین کے ساتھ بزنس امپائر سنبھال رہا ہے۔ آگے جاکر اس لڑکی کے زندگی میں بہت سی مشکلیں آجاتی ہیں اور کئی تلخ حقیقتیں سامنا کرتی ہے۔ پھر آخرکار بہت سے امتحانوں سے گزرنے کے بعد اسے اپنی محبت مل جاتی ہے۔
یہ ایک ایسی بن ماں کی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے معذور والد کے علاج کے لیئے پیسے کمانے ان سے دور جاکر دوسرے شہر میں کام کرتی ہے اور وہاں اسے اپنے باس کے بیٹے سے نا چاہتے ہوئے محبت ہوجاتی ہے جو کہ وہ بھی اپنے والدین کے ساتھ بزنس امپائر سنبھال رہا ہے۔ آگے جاکر اس لڑکی کے زندگی میں بہت سی مشکلیں آجاتی ہیں اور کئی تلخ حقیقتیں سامنا کرتی ہے۔ پھر آخرکار بہت سے امتحانوں سے گزرنے کے بعد اسے اپنی محبت مل جاتی ہے۔
یہ ایک ایسی بن ماں کی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے معذور والد کے علاج کے لیئے پیسے کمانے ان سے دور جاکر دوسرے شہر میں کام کرتی ہے اور وہاں اسے اپنے باس کے بیٹے سے نا چاہتے ہوئے محبت ہوجاتی ہے جو کہ وہ بھی اپنے والدین کے ساتھ بزنس امپائر سنبھال رہا ہے۔ آگے جاکر اس لڑکی کے زندگی میں بہت سی مشکلیں آجاتی ہیں اور کئی تلخ حقیقتیں سامنا کرتی ہے۔ پھر آخرکار بہت سے امتحانوں سے گزرنے کے بعد اسے اپنی محبت مل جاتی ہے۔
یہ ایک ایسی بن ماں کی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے معذور والد کے علاج کے لیئے پیسے کمانے ان سے دور جاکر دوسرے شہر میں کام کرتی ہے اور وہاں اسے اپنے باس کے بیٹے سے نا چاہتے ہوئے محبت ہوجاتی ہے جو کہ وہ بھی اپنے والدین کے ساتھ بزنس امپائر سنبھال رہا ہے۔ آگے جاکر اس لڑکی کے زندگی میں بہت سی مشکلیں آجاتی ہیں اور کئی تلخ حقیقتیں سامنا کرتی ہے۔ پھر آخرکار بہت سے امتحانوں سے گزرنے کے بعد اسے اپنی محبت مل جاتی ہے۔
ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو خود بھی ہنستی ہے اور دوسروں کو بھی ہنساتی ہے۔ یہ ایسی ہی ایک غلطی کی کہانی ہے جس نےکئی زندگیاں برباد کر دیں ۔ کہانی ایک ایسے ہیرو کی جو آپ کو اسے پسند کرنے پر مجبور کر دے
ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو خود بھی ہنستی ہے اور دوسروں کو بھی ہنساتی ہے۔ یہ ایسی ہی ایک غلطی کی کہانی ہے جس نےکئی زندگیاں برباد کر دیں ۔ کہانی ایک ایسے ہیرو کی جو آپ کو اسے پسند کرنے پر مجبور کر دے
ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو خود بھی ہنستی ہے اور دوسروں کو بھی ہنساتی ہے۔ یہ ایسی ہی ایک غلطی کی کہانی ہے جس نےکئی زندگیاں برباد کر دیں ۔ کہانی ایک ایسے ہیرو کی جو آپ کو اسے پسند کرنے پر مجبور کر دے
ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو خود بھی ہنستی ہے اور دوسروں کو بھی ہنساتی ہے۔ یہ ایسی ہی ایک غلطی کی کہانی ہے جس نےکئی زندگیاں برباد کر دیں ۔ کہانی ایک ایسے ہیرو کی جو آپ کو اسے پسند کرنے پر مجبور کر دے
ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو خود بھی ہنستی ہے اور دوسروں کو بھی ہنساتی ہے۔ یہ ایسی ہی ایک غلطی کی کہانی ہے جس نےکئی زندگیاں برباد کر دیں ۔ کہانی ایک ایسے ہیرو کی جو آپ کو اسے پسند کرنے پر مجبور کر دے
ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو خود بھی ہنستی ہے اور دوسروں کو بھی ہنساتی ہے۔ یہ ایسی ہی ایک غلطی کی کہانی ہے جس نےکئی زندگیاں برباد کر دیں ۔ کہانی ایک ایسے ہیرو کی جو آپ کو اسے پسند کرنے پر مجبور کر دے
ناول ہمراہی کا مرکزی خیال یہ ہے کہ حنا معراج اور داور معراج کئی دونوں کزن ہوتے ہیں جبکہ حنا کی فیملی اثرو رسوخ اور مالی حالات میں داور معراج سے کئی زیادہ اونچے مرتبے پر ہوتے ہیں ۔۔
دوسری جانب ماہیرہ ایک عام سے گھر کی خاص خدو خال کی مالک ہوتی ہے جو والدین کی وفات کے بعد پھپھو کے گھر میں رہتی ہے پھپھو ایک ماں بن کر اسے پالتی ہیں اور اپنے بیٹے اصفر سے اس کی منگنی طے کردیتی ہیں، اصفر ایک بےحس اور اور بے روزگار لڑکا ہے جو کہ باہر جانے کے سپنے بنتا ہے اور اپنے بچپن کے دوست داور کے توسط سے لندن چلا جاتا ہے اور جاتے ہوئے مہیرہ سے منگنی توڑ کر جاتا ہے۔۔۔
حنا کے والد زولفقار صاحب حنا کی شادی ایک رئیس زادے خرم قیام ثانی سے کردیتے ہیں،
جو کہ ان کے مرتبے پر میل کھاتے ہیں دولت کے اس فرق نے عمر کے فرق کو یکسر مٹا ڈالا۔۔۔
ہمسفر جسے پاک ذات نے ہمارے لیے چن لیا ہو، اس کے جملہ حقوق ہمارے ہاں محفوظ کر دیے ہوں. زندگی کے سفر میں ہمسفر کا ہونا ہی ضروری نہیں ہے بلکہ اس کی ہمراہی بھی اہمیت کی حامل ہے۔
اور پھر اس ہمسفر کا ساتھ ہم نہیـــں جانتے کہ وہ ہمارے حق میں بہتر بھی ہے کہ نہیـــں…؟
تو پھر یاد رکھو کہ جیسا مرد ہوگا ویسی عورت ملے گئی.
یہ کہانی ہے “فاطق مراد” کی جسے ایک قدم رکھنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑتا ہے اور دوسری طرف بنا سوچے سمجھے زندگی کے ہر پل کو ایڈونچر سمجھ کر گزارنے والی، ضدی اور نکچڑی “حدیقہ بتول” کی۔
انسان مکمل کب ہوتا ہے۔۔؟ یہ تو ہمسفرکی ہمراہی ہے جو اس کے نامکمل کو بھی مکمل کر دیتی ہے۔
ہمسفر جسے پاک ذات نے ہمارے لیے چن لیا ہو، اس کے جملہ حقوق ہمارے ہاں محفوظ کر دیے ہوں. زندگی کے سفر میں ہمسفر کا ہونا ہی ضروری نہیں ہے بلکہ اس کی ہمراہی بھی اہمیت کی حامل ہے۔
اور پھر اس ہمسفر کا ساتھ ہم نہیـــں جانتے کہ وہ ہمارے حق میں بہتر بھی ہے کہ نہیـــں…؟
تو پھر یاد رکھو کہ جیسا مرد ہوگا ویسی عورت ملے گئی.
یہ کہانی ہے “فاطق مراد” کی جسے ایک قدم رکھنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑتا ہے اور دوسری طرف بنا سوچے سمجھے زندگی کے ہر پل کو ایڈونچر سمجھ کر گزارنے والی، ضدی اور نکچڑی “حدیقہ بتول” کی۔
انسان مکمل کب ہوتا ہے۔۔؟ یہ تو ہمسفرکی ہمراہی ہے جو اس کے نامکمل کو بھی مکمل کر دیتی ہے۔
ہمسفر جسے پاک ذات نے ہمارے لیے چن لیا ہو، اس کے جملہ حقوق ہمارے ہاں محفوظ کر دیے ہوں. زندگی کے سفر میں ہمسفر کا ہونا ہی ضروری نہیں ہے بلکہ اس کی ہمراہی بھی اہمیت کی حامل ہے۔
اور پھر اس ہمسفر کا ساتھ ہم نہیـــں جانتے کہ وہ ہمارے حق میں بہتر بھی ہے کہ نہیـــں…؟
تو پھر یاد رکھو کہ جیسا مرد ہوگا ویسی عورت ملے گئی.
یہ کہانی ہے “فاطق مراد” کی جسے ایک قدم رکھنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑتا ہے اور دوسری طرف بنا سوچے سمجھے زندگی کے ہر پل کو ایڈونچر سمجھ کر گزارنے والی، ضدی اور نکچڑی “حدیقہ بتول” کی۔
انسان مکمل کب ہوتا ہے۔۔؟ یہ تو ہمسفرکی ہمراہی ہے جو اس کے نامکمل کو بھی مکمل کر دیتی ہے۔
خوبصورتی سب کچھ نہیں ہوتی، میں نے بہت سے خوبصورت لوگوں کو در در کی ٹھوکریں کھاتے اور بہت سے بد صورت لوگوں کو راج کرتے دیکھا ہے۔۔۔
لیکن معاشرہ، خوش چہرگی کو خوش اخلاقی پر فوقیت دیتے ہوئے جس طرح انسان کو احساس محرومی اور احساس کمتری کا شکار کرتا ہے وہ انتہائی غلط ہے۔ بس اسی سوچ کو بدلنا اس ناول کا مقصد ہے۔