زندگی اک سراب کہانی ہے مصوری سے خطاطی تک کے سفر کی۔۔۔ محبت کرنے اور نبھانے والوں کی۔ مادی چیزوں کے پیچھے بھاگنے والوں کی۔۔۔
گمراہی سے ہدایت تک کے سفر کی کہانی۔ نفرت سے محبت تک کے سفر کی کہانی۔
اک ایسی لڑکی کی کہانی جو ڈری ڈری سہمی سہمی اپنے گھر کی لاڈلی تھی مگر حالات کچھ اس طرح ہوئے جس میں اس لڑکی نے بے وجہ ظلم سہے بے وجہ اپنوں سے دور ہوئی بے وجہ اپنے شریک حیات کے طعنے سنے۔۔۔۔
زندگی میں “اپنے” بہت معنی رکھتے ہیں۔ہر چیز کو،ہر کام کو ایک حد تک وقت دینا چاہیے۔کام کے پیچھے لوگوں کو اور لوگوں کے پیچھے کام کو نظرانداز کرنا فقط بیوقوفی ہے۔زندگی میں ہر چیز کا بیلنس رکھنا بہت ضروری ہے۔
جو چیز اہم ہوتی ہے انسان اُسے پانے،اُس تک پہنچنے کے لیے محنت اور جدوجہد کرتا ہے۔سوچو وہ چیز مل گئی جس کے پیچھے اپنوں کو ساری زندگی نظر انداز کیا تو آخر میں کیا رہے گا پاس؟اپنے نہیں،دکھ درد بانٹنے والا نہیں تو کیا واقعی کوئی چیز معنی رکھتی ہے؟کیا واقعی لوگوں سے،رشتوں سے،اپنوں سے بھی زیادہ کوئی چیز اہم ہے!؟
یہ کہانی بھی اسی موڑ پر گردش کرتی ہے۔اپنے کام کے پیچھے جنونی مکمل طور پر اپنے آپ کو اُس پر وقف کرنے کے بعد آخر اُسے کیا ملا؟جس کے ساتھ زندگی کی ڈوریں بندھ چکی تھیں جب اُسے ہی نہ سمجھ سکا تو کیا سمجھ سکا؟