Complete Novels

R.I.P

یہ ایک کرائم فیکشن اسٹوری ہے، جسمیں ہمارے معاشرے میں دو خاموش اور گمنام پہلوؤں کا ذکر ہے، ٹاکسک پیرنٹنگ اور سائیکوپیتھی. کہانی ہے کرداروں کے بھولے ماضی اور ناگہانی مستقبل کی. کہانی کے ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ساتھ کردار کیسے روپ بدلیں گے یہ جاننے کے لیے آپکو کہانی بھی اُن کرداروں کے ساتھ ساتھ پڑھنا ہوگی

Raah e Ishq

زندگی میں صرف ایک چیز ایسی ہے جو انسان کو جی بھر کے خوار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اور وہ ہے محبت۔۔۔۔۔۔ وہ آپ کے ساتھ آنکھ مچولی کھیلتی ہے، کبھی آپ کی آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر اپنے ہونے کا اتنا گہرا احساس دلاتی ہے کہ انسان کو لگتا ہے وہ اپنی مُٹھی میں سمندر قید کر سکتا ہے، اور کبھی آپ کو یقین کی سب سے اونچی سیڑھی سے اتنے زور سے دھکا دیتی ہے کہ انسان ساری زندگی سر اُٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں کر سکتا۔۔۔ یہ کہانی بھی ایسے ہی کرداروں کی ہے۔۔۔ کسی کے محبت کو پا لینے کی تو کسی کے محبت میں قربان ہو جانے کی۔۔۔ انتقام سے راہِ عشق کے سفر کی کہانی۔۔۔۔ محبت سے عشق کی کہانی۔۔۔۔۔۔

Raah e Ishq

یہ کہانی ایک مغرور اکڑو خود کے اگے کسی کو کچھ نہ سمجھنے والا بلا کا ایٹیٹیوڈ رکھنے والا ایک فلم انڈسٹری کا بہت مشہور ایکٹر نوفل پاشا کی ہے۔۔۔
اس کہانی میں حالات سے لڑنے والی مگر پر اعتماد لڑکی جو اپنے دم پر سب کچھ کر سکتی ہے زرین فرقان کی ہے۔۔۔۔
مجبوریوں نے اسے نوفل پاشاہ کے پاس پہنچایا تھا۔۔۔۔
وہ ایک میک اپ ارٹسٹ تھی۔۔۔
اس کا وقت اچھا چل رہا تھا مگر اچانک سے وقت نے چکر کھایا۔۔۔
وہ شادی والے رات گھر نہیں پہنچ سکی۔۔۔
اس کی عزت خراب کر دی گئی۔۔۔
اور اس کی عزت خراب کرنے والا نوفل پاشا تھا۔۔۔
اگلے دن باپ نے دھکے مار کے گھر سے نکال دیا۔۔۔
موت کی تمنا کی تھی مگر زندگی نے اسے کیا سے کیا کر دیا وہ خود بھی نہیں جانتی تھی۔۔۔۔
وقت نے ایسا چکر کھایا کہ وہ پاگل کھانے میں ملا تھا۔۔۔
اس کی زندگی برباد ہو گئی۔۔۔
اور لڑکی ایک الگ لڑکی بن گئی۔۔۔
جب ایک دن نوفل نے اپنے سامنے کا منظر دیکھا وہاں پر اسے وہیں لڑکی نظر ائی مگر اس کے ساتھ۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟

Raah e Noor

یہ کہانی ہے اذلان اور اس کی چندہ کی ، یہ کہانی ہے نور کی ، یہ کہانی ہے اللہ کی طرف سفر کی…
یہ کہانی ہے اپنی زندگی کو اللہ کے سپرد کرنے والوں کی…
یہ کہانی ہے محبت کے سفر پر چلنے والوں کی ۔۔
یہ کہانی ہے اللہ کے چنے ہوے بندوں کی ۔۔۔
یہ کہانی ہے زیف اور چندا کی ۔۔۔ یہ کہانی ہے صبر کرنے والوں کی اور صبرکی تلقین کرنے والوں کی۔۔۔
اپنے اذلان کے بغیر کیا رہ پائے گی اس کی چندا اس دنیا میں ؟؟؟

Raah e Yaar Teri Musaftein

آپ کو پتہ ہے طهٰ آپ کا مسئله کیا ہے ؟۔آپ صرف اپنا سوچتے ہیں ۔۔۔۔۔۔آپ کے لئے صرف اپنی ذات اہم ہے اپنے جذبات کی فکر ہے باقی خود سے جڑے لوگوں کے احساسات سے کوئی سروکار آپ کو نہ کل تھا نہ ہی آج ہے ۔ڈھائی سال تک میں نے آپ کی ہر بات مانی ہے ۔آپ نے کہا میں واپس جانے کا نام نہ لوں ،کسی کا ذکر نہ کروں ،سب بھول کر ایک نئی شروعات کروں ۔۔۔۔۔۔۔میں نے سب کیا ۔مگر اب اور نہیں۔۔۔۔آخر ہر بار میں ہی کیوں مانوں جبکہ ہر بار غلط بات پر آپ کی بے جا ضد اور انا آڑے آ جاتی ہے ۔غلطی آپ کی تھی سزا وار بھی آپ تھے ۔مجھے تو ناحق حصے دار بنایا آپ نے مگر اب میں اور سزا نہیں کاٹ سکتی بس بہت ہو گیا ۔۔۔۔۔۔۔ہم جائیں گے طهٰ ۔میں اور جنت جائیں گے آپ جائیں نہ جائیں آپ کی مرضی “۔اپنی بات پر زور دیتے دو ٹوک لہجے اور گیلی آواز میں کہتے ہوئے وہ بھرائی آنکھوں سے اسکو دیکھ رہی تھی۔مزید بحث و منت سماجت کی کوئی وقعت نہیں تھی ۔وہ بے جا ضد پر اڑا تھا تو وہ بلا وجہ اس کے ساتھ کیوں پسے ۔ٹائی پر رکا ہاتھ ساکت ہوا ،سرخی مائل ہوئی آنکھوں میں تکلیف کی رمق مزید بڑھی ،وہ اسکی بات پر سکتے کی سی كیفیت میں گھرا اسکی طرف پلٹا تھا ۔کچھ تھا جو بے آواز ٹوٹ کر کرچی کر چی ہوا تھا ۔شاید اسکا مان تھا ۔تو وہ اب بھی اس کے لئے “ہم”کی فہرست میں نہیں آ پایا تھا ۔وہ اس دائرے سے باہر کھڑا تھا پچھلے ڈھائی سال کی رفاقت بھی اس کے دل میں اسکے لئے جگہ بنانے میں نا کام ٹھہری ۔وہ جذبات و احساسات کی جس نہج پر کھڑا تھا ۔اسکے اندر ہو رہی توڑ پھوڑ میں ام ہانی کی اس بات نے تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کا سا کام کیا تھا ۔اور ام ہانی کے فرشتوں کو بھی نہیں خبر ہوئی تھی وہ اسکی عام سی بات کو کس خاص تناظر میں دیکھ رہا تھا ۔
“جب فیصلہ کر ہی لیا ہے تو جاؤ پھر ۔روکا کس نے ہے ؟۔مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا اب نہ کسی کے آنے سے اور نہ کسی کے جانے سے ۔سنا تم نے “اب ” کوئی فرق نہیں پڑتا “۔سخت کٹیلے سے انداز میں کہتے پہلی بار اسکی آواز اونچی ہوئی تھی ۔ام ہانی کی آنکھیں اہانت کے احساس سے بھر آئی تھیں ۔ایک دوسرے کے سامنے کھڑے ان دو نفوس کا المیہ یہ تھا کہ وہ دونوں ہی اس وقت اپنے اپنے احساسات کے زیر اثر اس قدر مرغوب ہو چکے تھے کہ دوسرے کو سمجھنا چاہتے ہی نہیں تھے ۔

Raakh

ماضی کی تلخ یادیں انسان کی شخصیت کو بری طرح متاثر کرتی ہیں، کوئ ساری زندگی کے لیے خود ذہنی اذیت کا شکار رہتا ہے تو کوئی دوسروں کو اپنے انتقام کی آگ میں جلاتا ہے۔ یہ کہانی ہے بہادری کی،اپنے حق کے لیے لڑنے والوں کی اور ظلم کی،ایسا ظلم جس کے اختتام پر کچھ نا بچ سکے گا،سب راکھ ہو جائے گا۔

Raaz e Ulfat

یہ کہانی ھے زونایشہ سلطان اور ہاشم محمود خان کی، جن کے درمیان حدید ہمایوں خان نہ ہوتے ہوئے بھی موجود ھے،اور یہ دونوں اپنی منزل سے کوسوں دوری پر ھیں۔
ایک غلط فہمی دونوں کے کے درمیان ایک لمبے عرصے تک موجود رہتی ھے اور وہ غلط فہمی کیا ھے جاننے کے لئے آپ کو ناول پڑھنا پڑے گا۔ اس میں موجود اور بھی بہت سے کردار ھیں جو آپ کو پسند آئیں گے، رائیٹر آپ کی حوصلہ افزائی منتظر۔

1 35 36 37 51
Open chat
Hello 👋
How can we help you?