ایک کہانی بچپن کے حسین لمحوں کے نام ، اس جگہ کے نام جس سے جدا ہوکر معلوم ہوا کہ وہ درسگاہ کتنی خاص تھی۔ اس دوستی کے نام جو خاص لوگوں کے لیے بہت خاص بھی تھی تو کسی بے وفا کے لیے محض ہتھیار تھی۔ یہ نفرت ، دوستی اور محبت کے سفر کی ہنسی مذاق ، دکھ ،درد آنسوں اور اعتبار جیسے پہلؤں کے اجزاء سے بھرپور کہانی ہے
کہانی محبت جنون پاکیزگی اور دیوانگی کے گرد گردش کرتی ہے۔بنیادی کرداروں کے تصور سے کوسوں دور انکی زندگی کی تصویر بدل کر وہ رکھ دیکھاتی ہے جس کا محور انکی سوچیں کبھی نہیں رہی۔وجہ جنونیت کا شکار وہ کردار ہے جو جنہیں اپنی چاہت حاصل کرنے کا جنون ہمیشہ سے تھا۔مختلف کرداروں کی زندگی کی تصویر جان کر آپ کو کچھ نرالہ پڑھنے کو ملے گا۔
اس ناول میں علامتی طور پے راد خاندان کے زریعے کولونائیزیشن کو دکھایا ہے کہ کیسے ایک ملک دوسرے ملک پےمہمان بن کے قابض ہوتا ہےاورپھر اُسے اور اس کی قوم کو نقصان پہنچاتا ہے اور میں نے اس میں یہ بھی دکھایا ہےکہ کیسےمادہ پرستی انسان سے اس کاایمان چھین لیتی ہے۔اس کے علاوہ میں نے نئی نسل کو نفس کے ہاتھوں اپنی عصمت کھوتے دیکھایا ہے اور میں نے سماجی اقدار،روایات،زوبان اور لباس کی اہمیت بتائی ہے۔
یہ ناول انسانی جذبات کی پیچیدگیوں اور رشتوں کی نزاکتوں کو بیان کرتا ہے۔ یہ کہانی محبت کی دو دھاری تلوار کی مانند ہے، جو نعمت بھی ہے اور لعنت بھی۔ اس میں حسد کی وہ تلخی ہے جو خون کے رشتوں کو بھی زہریلا بنا دیتی ہے، جو اپنوں کو دشمن بنا دیتی ہے۔ یہ کہانی ان لوگوں کی ہے جو بے گناہ ہوتے ہوئے بھی سزا بھگتتے ہیں، جو اپنوں کے ہاتھوں زخم کھاتے ہیں۔
یہ ناول ایک ایسے سفر کی داستان ہے جہاں ایک انسان کیسے اچھائی سے برائی کی طرف مائل ہوتا ہے، اور یہ کہ کیسے ایک خوبصورت سیرت، صورت کی چمک دمک سے کہیں زیادہ اہم ہے۔ یہ کہانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ اگر دل سیاہ ہو تو دنیا کی تمام خوبصورتی بے معنی ہو جاتی ہے۔ ناول کے کرداروں کے ذریعے، یہ پیغام دیا ہے کہ حقیقی خوبصورتی دل کی پاکیزگی میں ہے، نہ کہ صرف چہرے کی خوبصورتی میں۔
اس ناول کو پڑھتے ہوئے قاری کو اپنی عقل کو وسیع کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ صرف ایک کہانی نہیں بلکہ ایک تلخ حقیقت ہے جو ہمارے اطراف میں روز بروز پیش آ رہی ہے۔ یہ ناول ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہمیں اپنے دل کو خوبصورت بنانا چاہیے، کیونکہ یہی ہماری اصل خوبصورتی ہے۔