“تیرے جیسا یار کہاں” کہانی ہے دوستوں کے سنگ زندگی جینے کی، محبت کی، دوستی سے دشمنی اور دشمنی سے دوستی تک کے سفر کی، یہ کہانی ہے اللہ کی رضا میں راضی رہنے والوں کی۔ یہ کہانی ہے ماہین سیال اور اس کی دوستوں کی۔
یہ ناول ایک ایسی لڑکی پر ہے جس نے اپنی زندگی کا سب کچھ گنوا دیا اور ایک ایسی لڑکی جس نے اپنا سب سے بڑا خواب خود اپنے ہاتھوں سے توڑا لیکن اپنا وعدہ نبھایا اس وعدے پر ہی لکھا گیا ہے داستانِ شہادت۔ ایک شہید کی داستان محبت کی داستان اور ایک دوستی کی داستان
سورہ تین کا ایک مقصد سمجھ میں آگیا- اس سورہ کی آٹھ آیتیں انسان کی زندگی کے آٹھ مراحل کی ترجمانی کرتی ہیں- اور اتفاقاً اس ناول کے بھی آٹھ ابواب ہیں جو انسان کی زندگی کے انہیں آٹھ مراحل کو بیان کرتے ہیں
کہانی ایسی لڑکی کی جو اپنے اچھے ہمسفر کے آنے کے خواب دیکھتی تھی پھر کسی سبب اس کی امید ٹوٹ جاتی ہے کوئی آتا ہے جو اس کی امید کودوبارہ سے جوڑتا ہے اسے یقین دلاتا ہے
یہ کہانی ہے بدلے کی ، دوستی کی ، وطن سے محبت کی ۔ کہانی ہے ایک ایسے خاندان کی جہاں سب مل جل کر رہتے تھے لیکن ایک غلطی کی وجہ سے سب کچھ بدل گیا۔ کہانی ہے حیدر اور حور کی ۔ کہانی ہے عشق کی ۔
یہ کہانی ہے دوستی کی سکھ دکھ میں ساتھ نبھانے کی دوستی کے لیے جان وارنے کی پرانی دوستی سے ملاقات کی اور اپنوں سے نبھاتے ہر رشتے کی قسمت سے ملی یاری کی یہ کہانی ہیں نو دوستوں کی
جنونِ مقصد ایک سسپنس سے بھری ہوئی کہانی ہے کسی کے جنون کی کسی کے مقصد کی اور کسی کی محبت کی۔ اپنے مقصد کو پانے اور اپنے فرض کو مکمل کرنے کے جنون کی۔ کہانی ہے دو بالکل مختلف لوگوں کی محبت کی۔