کبھی کبھار ایک غلط فیصلہ کئی زندگیاں خراب کردیتا ہے۔ یہ کہانی بھی ایک ایسے ہی فیصلے سے شروع ہوتی ہے جو قیص کو کسی کا مجرم بنا دیتا ہے تو وہیں ایک معصوم کو والدین کی پُرشفقت آغوش سے ایک انجان دنیا میں بھیج دیتا ہے جہاں ایک محسن اسے بچا کر زندگی کے طرف واپس لاتا ہے۔۔۔
یہ کہانی ہے ایک ایسے لڑکے کی جو خودغرضی کی انتہا کر دیتا ہے۔۔۔۔
یہ کہانی ہے ایسے لڑکے کی، جو منہ بولے رشتے کی ایک نئی مثال قائم کرتا ہے۔
“تو ضروری” کہانی ہے ایک ایسی دوستی کی جس میں محبت نے اپنی جگہ ایسے بنائی کہ خود کردار بھی اس میں الجھ کر رہ گئے یہ کہانی ہے ایک ایسے خاندان کی جس کے ہر فرد میں آپس میں صرف محبت اور خلوص کی گنجائش ہے مگر کہتے ہیں نہ انسان اپنی راہ خود چنتا ہے اور خاندان کا ہر فرد مختلف ہوتا ہے اس کہانی میں جہاں ہر کوئی محبت میں قربان ہونے کو تیار ہے وہی ایک شخص اپنی حسد میں کسی کو بھی قربان کرنے کو تیار ہے ۔اس محبت اور حسد کی جنگ میں نقصان کس فرد کا کتنا گہرا ہوگا جاننے کے لئے پڑھیے ” تو ضروری”۔
یہ کہانی ہے ایک ڈیوارسی فادر اور ایک سنگل مدر کی، کہانی ہے ارحم اور اجیارہ کی، یہ کہانی ہے ان کے دو معصوم بچوں زیان اور میرال کی اور ان کی زندگی میں موجود خلاء کی اور ان کی چھوٹی چھوٹی معصوم خواہشات کی کہ کیسے اپنے بچوں کی خواہشات کو پورا کرتے قسمت ان دونوں کو ایک دوسرے کے مقابل لے آئی تو کیا کر پائیں گے یہ دونوں اپنے بچوں کی زندگی کا خلاء پر یا پھر ہمیشہ کی طرح قسمت لے گی ان دونوں کا امتحان آئیے جانتے ہیں کچھ خاص سے۔۔۔
یہ داستانِ عشق ہے ۔ وہ عشق جس کی تاثر منکرین کو آہستہ آہستہ اپنی گرفت میں لیتی ہے۔ اور پھر ان کے پاس اسی عشق کو اوڑھ لینے کے سواء کوٸ چارہ نہیں ہوتا۔ اس کہانی کے کردار آپ کو یہی عشق اوڑھتے نظر آٸیں گے۔ کچھ خاموش محبتیں جن کی خاموشی فضا میں رقص کرنے لگتی ہے۔ لیکن انسان ٹھہرا صدا کا نافہم جو اس خاموشی کو محسوس کرنے میں صدیاں لگا دیتا ہے۔ ماضی کے کچھ ایسے ناسور جو وبال جان بن جاتے ہیں۔ اور پھر صدیوں تک پیچھا نہیں چھوڑتے۔
کہانی میں آپ ملیں گے کچھ ایسے چلبلے کرداروں سے جو آپکے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دے گے ،
اس کہانی میں آپ ملے گے تین دوستوں سے جو کچھ زیادہ ہی پاگل ہیں اور ان کو سدھارنے والے بھی ان سے کم نہیں ہیں،
اس کہانی میں آپ ملیں گے ایک بدتمیز شاگردہ اور انکے سلجھے ہوئے پروفیسر سے،ایک حکم چلانے والے باس اور انکی نافرمان سیکرٹری سے ،ایک کھڑوس ہیرو اور ان پر مرنے والی ڈبل کھڑوس ہیروئن سے اب انکی زندگی آپس میں کیسے الجھتی ہے یہ جاننے کے لئے ناول سے جڑے رہیئے۔
یہ طویل مکمل ناول ایسی داستان ہے جس میں انسان کے اطراف رہنے والے لوگوں کے رویے بعض اوقات اس کی نفسیات پر کچھ ایسے اثرات مرتب کرتے ہیں کہ وہ زندگی کے بارے میں کوئی خوبصورت نظریہ قائم ہی نہیں کرپاتا اور دوسروں کے حالات و واقعات کے مطابق اپنا انجام بھی سوچ لیتا ہے ابیحہ ثانی کے لیے زندگی ایسی ہی تھی- جو کسی اور کے آئینے میں اپنا عکس تلاش کر رہی تھی – ایک وہم کی مکڑی نے اس کی امید پر ناامیدی کا جالا تان رہی تھی کہ قسمت نے اس کے خیالات کو زیر و زبر کردیا
دنیا میں بہت سی کہانیاں لکھی جاتی ہیں اور وقت کیساتھ ختم ہو جاتی ہے مگر ان کی یادیں ہمیشہ رہ جاتی ہیں ،،، لیکن اگر یہ کہانیاں ایمان کی لگن اور محبت کے جذبے سے اور نفرت کی لگام دے کر پروئی جائیں،،، مزاح کی چاشنی سے،،، ذہانت کی سیڑھی سے اور وفا کے قرض سے سمیٹی جائیں تو ایسی کہانیاں کبھی ختم نہیں ہوتی بلکہ وقت کیساتھ ساتھ پروان چڑھتی ہیں،،،، وقت کی ایک یہی تو اچھی عادت ہے ،، وہ سب کچھ سیکھا دیتا ہے اچھا ہو یا برا مگر ہماری آنے والی زندگی کیلئے بہت کچھ سکھا کر نئی راہیں کھول دیتا ہے،،، یہ کہانی ایسے ہی کچھ کرداروں سے منسلک ہیں،، جن کو جاننے کیلئے اس کہانی سے جڑے رہنا آپکی ترجیح ہے
Durr-e-Mihara had learned to see discouragement and self negation everywhere. All her childhood was ruined and she lost all her relations. Dragging her life to the way she finds a guy who softly wraps up all her grief within himself.
زندگی نام ہے بدلاؤ کا اور یہ کبھی ایک جیسی نہیں رہتی، مختلف وقت اور حالات سے گزرتی ہے اور اپنے بدلاؤ کے اثرات اپنے گزارنے والوں پر اچھی یا بری صورت میں لازمی چھوڑ کر جاتی ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں اس کہانی کے کرداروں کی زندگی کے بدلاؤ نے ان پر کیسے اثرات چھوڑے ہیں ۔
زندگی میں “اپنے” بہت معنی رکھتے ہیں۔ہر چیز کو،ہر کام کو ایک حد تک وقت دینا چاہیے۔کام کے پیچھے لوگوں کو اور لوگوں کے پیچھے کام کو نظرانداز کرنا فقط بیوقوفی ہے۔زندگی میں ہر چیز کا بیلنس رکھنا بہت ضروری ہے۔
جو چیز اہم ہوتی ہے انسان اُسے پانے،اُس تک پہنچنے کے لیے محنت اور جدوجہد کرتا ہے۔سوچو وہ چیز مل گئی جس کے پیچھے اپنوں کو ساری زندگی نظر انداز کیا تو آخر میں کیا رہے گا پاس؟اپنے نہیں،دکھ درد بانٹنے والا نہیں تو کیا واقعی کوئی چیز معنی رکھتی ہے؟کیا واقعی لوگوں سے،رشتوں سے،اپنوں سے بھی زیادہ کوئی چیز اہم ہے!؟
یہ کہانی بھی اسی موڑ پر گردش کرتی ہے۔اپنے کام کے پیچھے جنونی مکمل طور پر اپنے آپ کو اُس پر وقف کرنے کے بعد آخر اُسے کیا ملا؟جس کے ساتھ زندگی کی ڈوریں بندھ چکی تھیں جب اُسے ہی نہ سمجھ سکا تو کیا سمجھ سکا؟