وفات الحب” کا مطلب ہے “وفات محبت” اور محبت جب انتقام کے سفر میں ہو جائے تو اس کی وفات لازم ہو جاتی ہے۔مگر ایک لفظ “نکاح” بھی ہوتا ہے جو محبت کو جینے کی ایک وجہ بنتا ہے۔ یہ کہانی بھی سیٹھ راحیل اور رجب کی کچھ ایسی ہی محبت کی ہے۔ یہ کہانی ہے دھوکے کی یعنی سیٹھ علی اور حیا کی اور یہ کہانی ہے بدلے کی آگ میں جلتے سیٹھ نواز اور سیٹھ فردوس کی۔
ایسی محبت جس میں حسب نسل دنیا معنی نہیں رکھتی۔ روح کی محبت جس میں خود کوہی سلگا دیا۔
کہانی ہے پری وش کی جس کی زندگی کو ایک واقع نے الجھا کے رکھ دیا سوالیہ نشان بنا دیا۔ کہانی ہے زوبی کی جو اپنے من پسند شخص کو دوستی کی خاطر چھوڑ رہی ہے۔ کہانی ہے ازلان کی جو اپنی محبت کو پانے کے لیے خود کو بھول کے آخری حد بھی پار کرنے کو تیار ہے۔ کہانی ہے عمر کی جو اپنے مفاد کے لیے ہر ایک کی زندگی داؤ پہ لگانے کو تیار ہے۔ اس کہانی میں ہر کردار خود کی زندگی کو سلجھانے میں لگا ہے۔ ہر کردار اپنی ایک منفرد خاصیت رکھتا ہے۔ اور یہ کہانی ایک ایسے انسان کی بھی ہے جو نیگیٹو سے پوزیٹو کی طرف آتا ہے۔
اس کہانی میں آپ کو غصہ، اداسی ، بے بسی، مفادپرستی، غم اور ان سب کے اوپر حاوی ہوتے محبت کے سچے جذبات پڑھنے کو ملیں گے۔
یہ کہانی ہے ایک بکھرے ہوئے خاندان کی. یہ کہانی ہے بچپن کے تلخ حالات کی تلخیوں کو خود میں ڈالنے والی لڑکی کی. ایک ایسی لڑکی کی جسے مرد زات سے نفرت ہے. جو شادی جیسے رشتے کو بوجھ سمجھتی ہے. یہ کہانی ہے ولید حسن شیرازی کی. جو محبت کی راہ میں ہزاروں تکلیفیں سہتا ہے. جو محبت کو کھو کر پالیتا ہے. یہ کہانی ہے عطاء اللہ خان صاحب کے دو دیوانوں کی.
محبت کا سودا نقد سہی لیکن ہوتا کچھ لو اور دو کے اصول پر ہی ہے۔کسی کی خاطر خود کو بدل لینا اپنی نفی نہیں محبوب سے محبت کی انتہا ہے۔
جویر اور ساشا میں سے کون خود کو بدلے گا اس کا فیصلہ محبت کو کرنا ہے۔۔۔۔۔
ایک ایسی لڑکی کی کہانی جو زندگی میں محبت کی اہمیت سے انکاری نہیں تھی یا محبت کرنے والوں کی اس کے دل میں قدر نہیں تھی، ہاں مگر یہ ضرور تھا کہ راہ حیات میں ساتھ چلنے والے ہمسفر کے لیے اس کے دل نے ایک پیکر تراش رکھا تھا – ایسا انسان جو اپنے عمل سے محبت کا اظہار کرنے والا ہو، جو جذبات کے ہاتھوں مات کھانے کے بجائے کچھ کر گزرنے کا عزم رکھتا ہو پھر یوں ہوا کہ اسے ایسا شخص مل بھی گیا مگر
عید کے خوبصورت لمحوں کو مزید لطف عطا کرنے کے لیے ایک ایسی تحریر جو ہمیں خواہش سے تقدیر کے فیصلے تک کا سفر کرنے والے ایک ایسے مسافر کی داستان سناتی ہے جس نے سنگ میل کو منزل سمجھ لیا تھا مگر کاتب تقدیر نے اس کے لیے کچھ اور لکھ رکھا تھا ۔۔۔
زندگی میں کچھ خواہشیں کچھ چاہتیں چند واقعات کی نظر ہو کر حسرت بن کر رہ جاتی ہیں۔۔کہانی کرداروں کی جستجو اور چاہتوں کے گرد گھومتی نظر آتی ہے، جو کسی نہ کسی مقام پر پوری ہوتی ہیں یا دل میں دبی حسرت ہو کر رہ جاتی ہیں۔۔
کہانی میں آپ ملیں گے کچھ ایسے چلبلے کرداروں سے جو آپکے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دے گے ،
اس کہانی میں آپ ملے گے تین دوستوں سے جو کچھ زیادہ ہی پاگل ہیں اور ان کو سدھارنے والے بھی ان سے کم نہیں ہیں،
اس کہانی میں آپ ملیں گے ایک بدتمیز شاگردہ اور انکے سلجھے ہوئے پروفیسر سے،ایک حکم چلانے والے باس اور انکی نافرمان سیکرٹری سے ،ایک کھڑوس ہیرو اور ان پر مرنے والی ڈبل کھڑوس ہیروئن سے اب انکی زندگی آپس میں کیسے الجھتی ہے یہ جاننے کے لئے ناول سے جڑے رہیئے۔
یہ کہانی دو بہت ہی محبت کرنے والے بھائیوں کی ہیں ، ہو ایک دوسرے کے بنا سانس بھی نہ سکتے ہیں، لیکن قسمت کی ستم ظرفی نے اُن میں سے ایک کہ دل میں ایسی بدگمانی ڈالی کہ وہ اپنے بھائی کو تکلیف دینے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا ہے۔ اور دو دوستوں کی جو ایک دوسرے کے لیے جان بھی دے دیں اگر دینا پڑی تو بے شک دوستی کبھی کبھی خونی اور کاغذی رشتوں سے زیادہ پائیدار ہوتی ہے اگر دوست سچا ہو تو۔
زندگی میں کچھ خواہشیں کچھ چاہتیں چند واقعات کی نظر ہو کر حسرت بن کر رہ جاتی ہیں۔۔کہانی کرداروں کی جستجو اور چاہتوں کے گرد گھومتی نظر آتی ہے، جو کسی نہ کسی مقام پر پوری ہوتی ہیں یا دل میں دبی حسرت ہو کر رہ جاتی ہیں۔۔
یہ کہانی ہے ان جانبازوں اور جانثاروں کی جنہوں نے اس دنیا کے مشکل راستوں کو چن کر اپنی آخرت کو آسان کر لیا، کہانی ہے جذبہ شہادت کی جس جذبے کو کوئی زوال نہیں، حق اور باطل کی لاکار میں، حلال اور حرام کی تکرار میں جیتا ہے تو بس مٹی کا جانثار۔