Romantic Novel

Siyah e Munsaf

“سیاهِ منصف” جرم، انصاف اور انسانی نفسیات کی ایک کہانی ہے۔ جبرئیل راؤ، ایک ذہین مگر پریشان ڈیٹیکٹیو، اپنی شناخت کے رازوں اور ماضی کے سائے سے لڑ رہا ہے۔
کیا وہ انصاف کا علم بلند کرے گا یا خود اندھیرے کا شکار ہو جائے گا؟
یہ ناول آپ کو حیرت، سازش اور جذبات کی دنیا میں لے جائے گا۔

Mera Naseb Mere Angan Ki Roshni Ho Tum

دل ایساکےسیدھےبھی کئےجوتےبڑوں کےضدایسی کی خودتاج بھی اٹھاکرنہیں پہنا
“اس شوپنیگ بیگ میں تمہارے کپڑے ہیں۔توپھریہ میرے روم میں کیا کر رہا ہے۔اس بات کا جواب تو تم دے ہی سکتی ہو”۔عاقب اس کی بےنیازی پر اپنے اندر امڈ رہے غصے کے ابال کو کم کرتے ہوئے سنجیدگی سے پوچھا۔
“جی! اس میں موجود کپڑے ضرور میرے لیۓخریدے گئے ہیں لیکن ہیں نہیں۔”شفق آرام سے سینے ہاتھ باندھ کر بولی۔
اب اس بات مطلب؟عاقب کو اسکی بات پر تپ چڑھی۔
“یہ کپڑے آپ کے پیئسوں سے خریدی گئےتھےجو مجھے نہیں چاہئے۔سیمپل۔”شفق نےکاندھےچڑھاکےلاپرواہی سے جواب دیا۔
“کیوں میں حرام کا کماتاہوں۔”عاقب کوتو آگ ہی لگ گئی۔جبکہ شفق کااطمینان قابل دیدتھا۔
“جی ماشاءالله سےآپ محنت سے حلال ہی کماتے ہیں۔لیکن آپ کی اس حلال کمائی کومیں اپنی ذات پرخرچ کرنا حرام سمجھتی بات اصل یہ ہے۔”شفق کااطمینان اب بھی برقرارتھا۔جبکہ عاقب سرتا پاسلگ چکاتھا۔
“دادو نے مجھے تمہیں شوپنگ کرانے کےلئے کہا تھا سو میں نے کرائی تو میں تمہاری اس بکواس کا کیا مطلب نکالوں؟۔”عاقب مٹھیاں بھینچتےہوئےدانت پیس کر بولا۔ورنہ شفق نےاسکابی پی ہائی کرنےمیں کوئی کسرنہیں چھوڑی تھی۔
“دادو نے نکاح کے لۓ کہا کرلی۔دادو نے اس فنکشن میں میرے ساتھ بیٹھنے کے لۓ کہا بیٹھ گئے۔دادو نے یہ شوپینگ کرانے کو کہا کرادی۔اتنے ہی سیدھے ہیں نا آپ؟ شفق نے استہفامیہ اندازمیں جلانےوالی مسکراہٹ کے ساتھ عاقب کاطنزیہ نظروں سےجائزہ لیا۔
“خیر دادو اور اس گھر کے باقی مکینوں کے خلوص اور محبت پر مجھے کوئی شک نہیں ہے یہ تو ان سب کی عنایت ہے مجھ پر لیکن ان کی محبتوں کو میں اپنی خودداری پر فوقیت دوں یہ شفق ابراز کی اناکوگوارانہیں۔نو نیور محبت اپنی جگہ عزتِ نفس اپنی جگہ۔”شفق نفی میں سر ہلاتی قتعت بھرے انداز میں دو ٹوک بولی۔جس پر عاقب کی بھنویں تنی تھی۔
“جب اتنی ہی خوددارہو تو سب کہ منہ پر لینے سے منع کردیتی کمرے میں چپکے سے بیگ رکھ کر لوگوں کے منہ پر منگھڑت جھوٹ بونے کا مقصد؟۔”شفق جو پلٹ رہی تھی عاقب نے پیچھے سے اسکی نازک کلائی کو اپنے مضبوط آہنی ہاتھوں میں سختی سے قید کیا۔
“ان مخلص لوگوں کی محبت کا پاس،اور اس نام نہاد رشتے کا بھرم رکھناسمجھ لیں۔جو رشتہ ہم دونو کے لئے کاغذ جتنی اہمیت بھی نہیں رکھتا۔”شفق نے اپنی کلائی آزاد کی۔
Ohh! now i undrstand
“ہاہاہا ہاہا۔۔مطلب یہ سارا ڈرامہ اس سلسلے میں تھا۔ اس لئے تم سیم ڈریس بس کلر کے فرق سے پہن کرآئی ہوکی مجھے اس سو کالڈ رشتہ سوری پیپر کا یاد دلا سکو۔؟ویسے یار میں تو تمہیں ایک لااوبالی سی بچی سمجھتا تھا لیکن تم تو ٹیپیکل مڈل کلاس لڑکی نکلی کتنا دماغ لگایا ہے۔آئ مسٹ اپریشیٹ ریئلی فئب یار”۔عاقب قہقہ لگا کر دونو ہاتھوں اپر اٹھا کر تالی مارتےہوئے بولا۔
جسٹ شٹ اپ!مسٹرعاقب حیدراگر مجھے بابا اور بھیا کے زبان کا پاس نا ہوتا تومر کر بھی ان پیپرس پرسائین نا کرتی۔اور رہی بات اس تیس ہزار کے معمولی سے ڈریس کی تو یہ کیا اگر میں اپنے باپ بھائیوں سے چاند بھی مانگوں نا تو وہ مجھے وہ بھی لاکر دینے کی آخری کوشش کرینگے۔وہ اسے ساکت چھوڑ کر دور ہوئی پھر پلٹ کر اسے دیکھا۔
اینڈ موسٹ امپورٹنٹ۔میرا کوئی آئیڈیل نہیں ہے اگر ہوتا بھی تواس میں آپ جیسا کوئی گن نا ہوتا۔یہ میرا یقین ہے کیوں کے جنہیں میں پسند کرتی ہوں انکی سوچ اتنی چھوٹی اور گری ہوئی بالکل نہیں ہو سکتی۔وہ نفرت سے پلٹ کر دھرام کی آواز سے دروازہ بند کرتی چلی گئی۔

Tum Dena Sath Mera

“جانے دیں بابا اب ماما بھی کیا کرینگی وہ اب ٹیپیکل ماؤں کی طرح نہیں بول سکتی نا کے۔ مہتاب سدھر جاؤ کل کو پرائے گھر جانا ہے وہاں تمہارے یہ نخرے اٹھانے کے لئے ہم نہیں ہونگے پھر جب ساس طعنہ مارے گی نا تب میری باتیں یاد آے گی دیکھنا ۔مہتاب نے خالص ماؤں والے انداز میں کہا تو پورا لاؤج سب کی قہقہوں سے گونج اٹھا۔آفتاب جو مہتاب کی بحث کی وجہ سے اپنی کافی لے کر کمرے کی جانب بڑھ رہا تھا دیھمی مگر جاندار مسکراٹ نے اسکے ہونٹوں کو بھی چھوا۔”

Raah e Ishq

یہ کہانی ایک مغرور اکڑو خود کے اگے کسی کو کچھ نہ سمجھنے والا بلا کا ایٹیٹیوڈ رکھنے والا ایک فلم انڈسٹری کا بہت مشہور ایکٹر نوفل پاشا کی ہے۔۔۔
اس کہانی میں حالات سے لڑنے والی مگر پر اعتماد لڑکی جو اپنے دم پر سب کچھ کر سکتی ہے زرین فرقان کی ہے۔۔۔۔
مجبوریوں نے اسے نوفل پاشاہ کے پاس پہنچایا تھا۔۔۔۔
وہ ایک میک اپ ارٹسٹ تھی۔۔۔
اس کا وقت اچھا چل رہا تھا مگر اچانک سے وقت نے چکر کھایا۔۔۔
وہ شادی والے رات گھر نہیں پہنچ سکی۔۔۔
اس کی عزت خراب کر دی گئی۔۔۔
اور اس کی عزت خراب کرنے والا نوفل پاشا تھا۔۔۔
اگلے دن باپ نے دھکے مار کے گھر سے نکال دیا۔۔۔
موت کی تمنا کی تھی مگر زندگی نے اسے کیا سے کیا کر دیا وہ خود بھی نہیں جانتی تھی۔۔۔۔
وقت نے ایسا چکر کھایا کہ وہ پاگل کھانے میں ملا تھا۔۔۔
اس کی زندگی برباد ہو گئی۔۔۔
اور لڑکی ایک الگ لڑکی بن گئی۔۔۔
جب ایک دن نوفل نے اپنے سامنے کا منظر دیکھا وہاں پر اسے وہیں لڑکی نظر ائی مگر اس کے ساتھ۔۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟؟

Yaar e Yaram Season 1

زندگی کی راہوں میں ہم سب کو دوستوں کی ضرورت ہوتی ہے، اور یہ ناول اسی دوستی کی کہانی ہے۔ “یار یارم” میں میں نے دوستی کی حقیقت، وفاداری اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ یہ کہانی ایک ایسے سفر کی عکاسی کرتی ہے جہاں دوست ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں اور اپنی دوستی کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔اس ناول میں موجود تمام کردار فرضی ہیں ان کا حقیقی زندگی سے کوئی تعلق نہیں-
یہ ناول صرف ایک کہانی نہیں، بلکہ ایک پیغام بھی ہے کہ حقیقی دوستی کبھی ختم نہیں ہوتی۔ میں امید کرتی ہوں کہ یہ کہانی آپ کو اپنی دوستیوں کی قدر کرنے پر مجبور کرے گی اور آپ کو یاد دلائے گی کہ زندگی کی خوبصورتی ان لوگوں میں ہے جو ہمارے ساتھ ہیں۔۔۔۔۔۔۔
1 5 6 7 11
Open chat
Hello 👋
How can we help you?