“کیوں زندگی کبھی غم کے اندھیروں میں گھرِ جاتی ہے اور کبھی روشنیوں سے منور ہو جاتی ہے؟ ‘عریسہ’ ایک ایسی کہانی ہے جو انسانی جذبات، بکھری یادوں، اور بےقرار روحوں کے درمیان گردش کرتی ہے۔ یہ ناول ہمیں یہ سوال کرنے پر مجبور کرتا ہے کہ کیا واقعی محبت کے بغیر زندگی ممکن ہے؟ یا محبت کا چھن جانا بھی ایک نئی روشنی کا آغاز ہو سکتا ہے؟ یہ کہانی ہمیں دکھاتی ہے کہ زندگی کے پیچیدہ راستوں میں گم ہونا ہی شاید خود کو پانے کا پہلا قدم ہوتا ہے۔”
کیوں ہر پل، ہر موڑ پر ایسا لگتا ہے کہ کائنات نے ایک نیا سوال اٹھا دیا ہے، اور اس سوال کا جواب تلاش کرنا ہی زندگی کی سب سے بڑی جنگ بن جاتا ہے۔ کیا تم واقعی وہی ہو جو تمہیں لگتا ہے؟ کیا تمہیں اپنی تقدیر کا علم ہے، یا تم صرف ایک داستان کے کردار ہو؟”
کہانی ہے خواب کی تعبیر کی ،کہانی ہے یہ مقاصد کی تکمیل کی، کہانی ہے آگے بڑھتے بڑھتے بہت کچھ پیچھے چھوڑ جانےکی۔ کہانی ہے سوالات کی ۔ جن کے خواب نہیں ہوتے کیا وہ کامیاب نہیں ہوتے
کہانی ہے خواب کی تعبیر کی ،کہانی ہے یہ مقاصد کی تکمیل کی، کہانی ہے آگے بڑھتے بڑھتے بہت کچھ پیچھے چھوڑ جانےکی۔ کہانی ہے سوالات کی ۔ جن کے خواب نہیں ہوتے کیا وہ کامیاب نہیں ہوتے
کہانی ان کرداروں کی جنہوں نے رات کے اندھیرے میں نور کا چراغ ڈھونڈ لیا۔ یہ کہانی انابت ابراہیم کی ہے جو سکون کی متلاشی ہے۔ یہ کہانی مومن اسحاق کی ہے جس نے اپنا قرآن کھو کر اپنا مقصد کھو دیا
یہ داستان ہے بے اعتباری کے راستے سے اعتبار کے راستے پر روانہ ہونے کی۔
یہ داستان ہے ایسی لڑکی کی جس کا ایک روز ایسے شخص سے سامنا ہو جاتا ہے جس کی وہ ساری زندگی شکل بھی نہیں دیکھا چاہتی تھی۔ اس ملاقات کے بعد اس کی زندگی مکمل طور پر پلٹ جاتی ہے اور پھر وہ زندگی کے ایسے سفر پر چل پڑتی ہے جو اسے ایک نئے انسان میں ڈھال دیتا ہے۔
یہ داستان ہے تکلیفوں کے ساتھ ہنس کر زندگی جینے والوں کی۔
محبت کرنے والوں کی کہانی، محبت میں قربانی دینے والوں کی کہانی، محبت میں بچھڑنے والوں کی کہانی،محبت میں لمبا انتظار کرنے والوں کی کہانی، محبت کو پا لینے والوں کی کہانی۔
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
اک ایسے لرزہ خیز کرداروں کی کہانی جس میں ایک نوجوان گروہ نے ایک کردار کی قیادت کا حلف اٹھایا اور پاک سر زمین کو ان کالے سانپوں سے بچانے میں لگ گئے جو اس پاک سر زمین کو میلی آنکھ سے دیکھنے کہ ہمت کرتے ہیں، اس کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتے اور اس کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔۔۔۔۔سو یہ کردار ایسی کئی جرائم پیشہ تنظیموں سے لڑتے نظر آئیں گے تاکہ ان کو نیست ونابود کرسکیں اور اپنی اس پاک ارضی میں امن و امان قائم رکھ سکیں