ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
یہ کہانی ہے ایشال حمدان کی جس نے صبر سے راز رکھا۔ یہ کہانی ہے شہذین کاظم کی جو خود اپنی ہی محبت کو آزمانے کی غلطی کر بیٹھا۔
یہ کہانی ہے ازلان جازب کی جسے وہ لڑکی راہ راست پر لائی جسے وہ بیچ راستے تن تنہا چھوڑنا چاہتا تھا۔
شرط، آزمائش اور صبر سے جڑی محبت کی کہانی۔۔۔۔
“ایک ایسا شخص جس نے مجھے اپنے انتقام کے لئے استعمال کیا ،جس کی منافقت کا عالَم یہ تھا کہ اس نے محبت اور نرمی کی آڑ میں اپنی نفرت کا کچھ یوں برملا اظہار کیا کہ میں آخری وقت تک اسکے مکر و فریب کو پہچان تک نہ سکی ۔جس کے لئے میں صرف ایک مہرہ تھی ۔اس کے سوا میری اسکے دل و نظر میں کوئی وقعت نہیں تھی ۔کیا وہ اس قابل تھا کہ میں اسکے لئے آنسو بہاتی ؟میرے اندر کی عورت نے گوارہ نہیں کیا اس شخص سے آنکھوں کی نمی تک کا تعلق رکھے ۔تو بس مجھ پر اسکے احساسات کا احترام واجب سا ہو گیا ۔”
وہ اب بھی اسے نہیں دیکھ رهی تھی اور وہ اب بھی صرف اسے ہی دیکھ رہا تھا ۔اسکی بے لچک آواز ،اسکے لب و لہجے کی سرد مہری چینخ چینخ کر بتا رہی تھیں وہ اسکے لئے “کوئی نہیں “تھا ۔بے یقینی کی سرحد پر کھڑا اپنا آپ حیدر کو خود ٹھٹکا رہا تھا ۔وہ غلط نہیں تھی مگر پھر بھی اسکا صحیح ہونا اسکے دل کو اچھا نہیں…
ریحان جہانگیر، ایک کامیاب بزنس وومن اور آدھی پاگل عورت، شکاگو میں ایک بزنس ڈیل پہ دستخط کرنے جاتی ہے۔ مگر وہاں اس کا سامنا ایک پرانے چہرے سے ہوتا ہے۔ اب وہ چہرہ، ایک دوست کا ہے، یا دشمن کا، یہ ماضی اور مستقبل کے بیچ لڑی جانے والی حال کی اس پر اسرار اور دل دہلا دینے والی داستان پڑھ کر جانیں، کیونکہ زندگی ہمیشہ دھوپ میں سایہ نہیں دیتی
یہ کہانی ہے زندگی کے اتار چڑھاو اور تلخ حقائق کی، محنت کی، محبت کی، نفرت کی،رشتوں کی، احساس کی ،دوستی کی ، دشمنی کی ،دھوکہ دہی کی ،سچائی کی ،یقین کی ، خوف کی ،زندگی کی دوڑ میں جیتنے والوں کی، اپنے دل کی سلطنت کے بادشاہ کی، دو انجان ہمسفر ساتھیوں کی
یہ داستانِ عشق ہے ۔ وہ عشق جس کی تاثر منکرین کو آہستہ آہستہ اپنی گرفت میں لیتی ہے۔ اور پھر ان کے پاس اسی عشق کو اوڑھ لینے کے سواء کوٸ چارہ نہیں ہوتا۔ اس کہانی کے کردار آپ کو یہی عشق اوڑھتے نظر آٸیں گے۔ کچھ خاموش محبتیں جن کی خاموشی فضا میں رقص کرنے لگتی ہے۔ لیکن انسان ٹھہرا صدا کا نافہم جو اس خاموشی کو محسوس کرنے میں صدیاں لگا دیتا ہے۔ ماضی کے کچھ ایسے ناسور جو وبال جان بن جاتے ہیں۔ اور پھر صدیوں تک پیچھا نہیں چھوڑتے۔
یہ داستانِ عشق ہے ۔ وہ عشق جس کی تاثر منکرین کو آہستہ آہستہ اپنی گرفت میں لیتی ہے۔ اور پھر ان کے پاس اسی عشق کو اوڑھ لینے کے سواء کوٸ چارہ نہیں ہوتا۔ اس کہانی کے کردار آپ کو یہی عشق اوڑھتے نظر آٸیں گے۔ کچھ خاموش محبتیں جن کی خاموشی فضا میں رقص کرنے لگتی ہے۔ لیکن انسان ٹھہرا صدا کا نافہم جو اس خاموشی کو محسوس کرنے میں صدیاں لگا دیتا ہے۔ ماضی کے کچھ ایسے ناسور جو وبال جان بن جاتے ہیں۔ اور پھر صدیوں تک پیچھا نہیں چھوڑتے۔
یہ داستانِ عشق ہے ۔ وہ عشق جس کی تاثر منکرین کو آہستہ آہستہ اپنی گرفت میں لیتی ہے۔ اور پھر ان کے پاس اسی عشق کو اوڑھ لینے کے سواء کوٸ چارہ نہیں ہوتا۔ اس کہانی کے کردار آپ کو یہی عشق اوڑھتے نظر آٸیں گے۔ کچھ خاموش محبتیں جن کی خاموشی فضا میں رقص کرنے لگتی ہے۔ لیکن انسان ٹھہرا صدا کا نافہم جو اس خاموشی کو محسوس کرنے میں صدیاں لگا دیتا ہے۔ ماضی کے کچھ ایسے ناسور جو وبال جان بن جاتے ہیں۔ اور پھر صدیوں تک پیچھا نہیں چھوڑتے۔
یہ کہانی ہے نفرت سے محبت تک کے سفر کی، جو رب کی رضا میں راضی ہوگیا اس نے سب کچھ پالیا،یہ کہانی ہے محبت کے بعد یقین کی،ضروری نہیں ہے کہ محبت کے بدلے ہمیشہ محبت مل جائے۔
یہ داستانِ عشق ہے ۔ وہ عشق جس کی تاثر منکرین کو آہستہ آہستہ اپنی گرفت میں لیتی ہے۔ اور پھر ان کے پاس اسی عشق کو اوڑھ لینے کے سواء کوٸ چارہ نہیں ہوتا۔ اس کہانی کے کردار آپ کو یہی عشق اوڑھتے نظر آٸیں گے۔ کچھ خاموش محبتیں جن کی خاموشی فضا میں رقص کرنے لگتی ہے۔ لیکن انسان ٹھہرا صدا کا نافہم جو اس خاموشی کو محسوس کرنے میں صدیاں لگا دیتا ہے۔ ماضی کے کچھ ایسے ناسور جو وبال جان بن جاتے ہیں۔ اور پھر صدیوں تک پیچھا نہیں چھوڑتے۔