Mahra Shah is a Social Media writer and now her Novels (Nafrat e Ishq) are being written with Novels Hub. Novels Hub is a new platform for new or well known Urdu writers to show their abilities in different genre of Urdu Adab.
یہ ناول مافیا اور آرمی پر مبنی ہے ۔۔ پانچ ایسے دوستوں کی کہانی ہے جو انڈر ورلڈ میں بہت سے ضمیر فروشوں کو مار ڈالتے ہیں ۔۔ جو اپنی محبت کے اگے جھکتے ہیں ۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے خاندان کا بدلہ لیتی ہے جو الفائین بنتی ہے جو اس کا باپ اس کو بنانا چاہتا تھا۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس کو اس کی محبت نے بے آبرو کروایا تھا اس کو موت کے منہ میں اتار دیا۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس نے اپنی محبت کا ہمیشہ انتظار کیا تھا۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو اسلام کی طرف بڑھی تھی جس نے ہدایت مانگی تھی اور اس کو دے دی گئی تھی۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس نے اس ہی شخص سے جھوٹ بول کر اس کی نیندیں حرام کر دی تھی جو اس پر اپنا دل وار بیٹھا تھا۔۔۔ یہ کہانی ہے انتقال کی، دوستی کی محبت کی چاہتے کی، ملک سے وفا کی، ظلم کی یہ کہانی ہے دشتِ الفت کی۔۔۔
یہ ناول مافیا اور آرمی پر مبنی ہے ۔۔ پانچ ایسے دوستوں کی کہانی ہے جو انڈر ورلڈ میں بہت سے ضمیر فروشوں کو مار ڈالتے ہیں ۔۔ جو اپنی محبت کے اگے جھکتے ہیں ۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے خاندان کا بدلہ لیتی ہے جو الفائین بنتی ہے جو اس کا باپ اس کو بنانا چاہتا تھا۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس کو اس کی محبت نے بے آبرو کروایا تھا اس کو موت کے منہ میں اتار دیا۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس نے اپنی محبت کا ہمیشہ انتظار کیا تھا۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو اسلام کی طرف بڑھی تھی جس نے ہدایت مانگی تھی اور اس کو دے دی گئی تھی۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس نے اس ہی شخص سے جھوٹ بول کر اس کی نیندیں حرام کر دی تھی جو اس پر اپنا دل وار بیٹھا تھا۔۔۔ یہ کہانی ہے انتقال کی، دوستی کی محبت کی چاہتے کی، ملک سے وفا کی، ظلم کی یہ کہانی ہے دشتِ الفت کی۔۔۔
اس ناول میں علامتی طور پے راد خاندان کے زریعے کولونائیزیشن کو دکھایا ہے کہ کیسے ایک ملک دوسرے ملک پےمہمان بن کے قابض ہوتا ہےاورپھر اُسے اور اس کی قوم کو نقصان پہنچاتا ہے اور میں نے اس میں یہ بھی دکھایا ہےکہ کیسےمادہ پرستی انسان سے اس کاایمان چھین لیتی ہے۔اس کے علاوہ میں نے نئی نسل کو نفس کے ہاتھوں اپنی عصمت کھوتے دیکھایا ہے اور میں نے سماجی اقدار،روایات،زوبان اور لباس کی اہمیت بتائی ہے۔
عذر گناہ ، عذرگناہ ایک گہر ا لفظ نہیں ہے میرا نہیں خیال کہ اس کے معنی کسی کو سمجھ نہ آئیں۔خیر!ہم جو گناہ کرتے ہیں۔ ان میں چند ہی گناہوں کو تسلیم بھی کرتے ہیں ۔بعض گناہوں پر عذر پیش کردیتے ہیں۔ایسا عذر جو اگر دوسرا شخص سن لے تو اسے وہ بے مطلب لگے اور ہم کند ذہن۔
ایسے ہی عذر گناہ کے تمام کردار ہیں جن کے پاس بھی یہ عذر موجود ہے۔
یہ ناول مافیا اور آرمی پر مبنی ہے ۔۔ پانچ ایسے دوستوں کی کہانی ہے جو انڈر ورلڈ میں بہت سے ضمیر فروشوں کو مار ڈالتے ہیں ۔۔ جو اپنی محبت کے اگے جھکتے ہیں ۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو اپنے خاندان کا بدلہ لیتی ہے جو الفائین بنتی ہے جو اس کا باپ اس کو بنانا چاہتا تھا۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس کو اس کی محبت نے بے آبرو کروایا تھا اس کو موت کے منہ میں اتار دیا۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس نے اپنی محبت کا ہمیشہ انتظار کیا تھا۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جو اسلام کی طرف بڑھی تھی جس نے ہدایت مانگی تھی اور اس کو دے دی گئی تھی۔۔ ایک ایسی لڑکی کی کہانی جس نے اس ہی شخص سے جھوٹ بول کر اس کی نیندیں حرام کر دی تھی جو اس پر اپنا دل وار بیٹھا تھا۔۔۔ یہ کہانی ہے انتقال کی، دوستی کی محبت کی چاہتے کی، ملک سے وفا کی، ظلم کی یہ کہانی ہے دشتِ الفت کی۔۔۔
یہ کہانی دو مختلف دنیاؤں کے دو لوگوں کی ہے—اسفندیار خان، جو لندن میں ایک بےپرواہ، خود پسند اور غرور میں ڈوبا ہوا شخص ہے، اور میرت ابراہیم، جو لاہور کی ایک نیک دل، خوددار اور سنجیدہ لڑکی ہے، جو لندن میں اپنے خوابوں کو پورا کرنے آئی ہے۔ یہ صرف محبت کی نہیں، بلکہ ایک رہسی، ماضی کے رازوں، سازشوں، اور قسمت کے کھیل کی کہانی ہے، جس میں ایمان، انتقام، اور قربانی کے رنگ بھی شامل ہیں۔
یہ کہانی ہے ایک بے خوف شہزادی کی، جس کی آنکھوں میں شاہی وقار اور ذہن میں تلوار کی تیزی تھی۔ یہ داستان ہے ایک کھوئے ہوئے وارث کی، جسے قسمت نے چرواہے کی پوشاک پہنا دی مگر رگوں میں دوڑتا شاہی خون اسے اپنا حق یاد دلاتا رہا۔ ستلج کی بے رحم موجیں جسے بہا لے گئیں، ریت کی بے انتہا وسعتوں نے جسے چھپا لیا، وہی وارث اب دراڑوں سے نکل کر واپس آ چکا ہے۔ بادشاہی محلات کی سازشیں، ریت کے ذروں میں دفن راز، اور تخت پر براجمان ایک غاصب— سب اس طوفان کے منتظر ہیں جو ایک چرواہے کے روپ میں پل بڑھ کر انتقام کی آگ بن چکا ہے۔ یہ کہانی صرف تخت کے حصول کی نہیں، اس حق کی بھی ہے جسے چھینا گیا تھا، اس جنگ کی بھی ہے جو تقدیر اور طاقت کے بیچ لڑی جائے گی۔ ستلج گواہ ہے، ریت خاموش ہے، مگر وہ جو کھو گیا تھا، وہ اب لوٹ آیا ہے
یہ وہ کہانی ہے جہاں راجہ اور رانی کو آپکو تلاش کرنا ہے میں نے اِن سب کو مہرے کہا ہے۔
کچھ کہانیاں صرف درد سے بھری ہوتی ہیں
اُن میں مرہم رکھنے والے کم ہوتے ہیں
اُن میں چالیں زیادہ ہوتی ہیں
اُن میں انتقام ہوتا ہے
اُن میں نفرت ہوتی ہے
اُن میں بس ہر ایک استعمال ہوتا ہے
اُن میں سب بس کلنک بن کر رہ جاتے ہیں
اور جو بچ جاتے ہیں وہ زندہ نہیں رہتے
ایسی کہانیوں کا اختتام بس موت ہے
صرف موت
مارسیل کی گہری پرکشش عمارتوں کی فرہنگ میں سے ایک داستان کی شروعات ہوتی ہے۔۔مارسیل کی حیرت انگیز بناوٹ دیکھنے والے کو الگ ہی دنیا میں لے جاتی ہے۔فرانس کا یہ شہر جہاں صرف ظلم و زیادتی ،گناہ اور خوف کا راج تھا ۔مارسیل ایک اسلامی اور کرائم مافیا بیسڈ ناول ہے۔ جو ایک چھ سالہ بچی “دُرِ فاحا قریشی ” کی کہانی بیان کرتا ہے، جو اپنے خاندان کے بے رحمانہ قتل کے بعد ایک سخت گیر مگر پراسرار لڑکے حنیٰ کے ساتھ زندگی کے نئے راستے پر نکلتی ہے۔ ظلم، انتقام، قربانی اور ایمان کی روشنی میں لپٹی یہ کہانی جذبات، سسپنس اور غیر متوقع موڑ سے بھرپور ہے۔ کیا فاحا اپنی کھوئی ہوئی زندگی اور خوشیاں واپس حاصل کر پائے گی؟ کیا حیان سکندر اپنی نفرت اور تلخی کے حصار سے باہر آ سکے گا؟ کیا زیان قریشی کو اس کے بچپن کی محبت مل پائے گی ؟سامنے آئے گا یتیموں پر ظلم و جبر کرنے والوں کا انجام۔۔۔!!
“یہ کہانی ہے ایک ایسے انسان کی جو کفر کی تاریکیوں سے نکل کر ہدایت کے نور میں ڈھل جاتا ہے…”
کہانی ملک کے رکھوالعوں کے گرد گھومتی ہے کہانی کسی ایک شخصیت کا تعاقب نہیں کرتی بلکہ یہ مختلف کرداروں کا مجموعہ ہے جو اپنے آپ میں اہم ہے۔ کہانی ہے کرنل جبرئیل کی سربراہی کی زارا جبرئیل کے ساتھ کی میرال خان کی شخصیت کے بھول بھلیوں کی عنصب جہانگیر کی بہادری کی شامیراسامہ کی محبت کی اروا شمس کی پاکیزگی کی ایس کے کی قید کی روپا دیوی کے عشق کی اور صدام حیدر کے انتقام کی ماضی کے دریچوں میں دوبے ان رازوں کی جو کھل کر بہت سی حقیقتیں نگل لیتے ہیں۔ دہلیز کے پار وہ کہانی ہے انصاف کی ملک کی خاطرجان دینے کی اور لڑ کر فتح یاب ہونے کی۔۔۔
یہ کہانی ہے ایک لڑکی کی ،جو اپنے ماں باپ کی موت کا بدلہ لیتی ہے۔ ایک بھائی کی جو اپنی بہن کو محفوظ کرنا چاہتا ہے۔ ایک ایسے عاشق کی جو اپنی محبت کو اپنے ہاتھوں سے خود دور کر دیتا ہے۔
حب یعنی محبت۔۔۔کبھی نہ کبھی، کسی نہ کسی سے ہو ہی جاتی ہے۔اور دل۔۔۔کبھی نہ کبھی، کسی نہ کسی کا ٹوٹ ہی جاتا ہے۔
محبت کا ہونا اور دل کا ٹوٹنا ایسے ہے جیسے زندگی کا ہونا اور پھر موت آجانا،بہار کا ہونا اور پھر خزاں آجانا۔
یہ کہانی کچھ انہیں طرح کے پہلوؤں کے گرد گردش کرتی ہے۔۔۔محبت،نفرت اور انتقام۔۔۔جہاں محبت میں قرب کی طلب ہوتی ہے وہیں نفرت میں انتقام کی۔اب دیکھنا یہ ہے کہ اس محبت،نفرت اور انتقام کی جنگ میں جیت آخر کس کی ہوتی ہے۔