مینہ کو نہیں پتا تھا کہ زندگی اُس کے غلے پر جائیں گی اور اس کے جینے کے لیے قیمت اُسکے اپنوں کو چکانی پڑے گی۔ وہ بیزار ہوگئی تھی اس بوجھ کے ساتھ جیتے جیتے کہ اُسکی اپنے ہی اُسکی وجہ سے نہیں رہے گے۔
کیا کوئی ہوگا ایسا جو مینہ کو اس کھول سے نکال کر اُسکی زندگی سوار دے گا یا اُسکی بے رنگ زندگی ککو بھر دے گا