خواب۔۔۔ یہ تتلیوں کی طرع ہوتے ہیں۔۔۔۔ بے اختیار اپنے پیچھے بھاگنے پہ مجبور کردیتے ہیں۔۔۔۔انسان گرتا ہے اس راستے کی مشقتوں کو سہتے ہوئے بہت سی آزمائشوں سے گزرتا ہے مگر اپنا سفر نہیں روکتا اور آخرکار ایک دن وہ اس راستے پہ چلتے چلتے دوڑنا اور دوڑ کر منزل کو پالینا سیکھ جاتا ہے۔۔۔۔اس کہانی میں بہت سے کردار ہیں مرکزی بھی اور ثانوی بھی مگر اس کہانی کا ایک کردار اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے آزمائشوں سے بھرے سفر پہ نکلنے والا وہ شخص ہے جو اس کہانی کو ایک ہی نام دیتا ہے۔۔۔۔
خواب۔۔۔ یہ تتلیوں کی طرع ہوتے ہیں۔۔۔۔ بے اختیار اپنے پیچھے بھاگنے پہ مجبور کردیتے ہیں۔۔۔۔انسان گرتا ہے اس راستے کی مشقتوں کو سہتے ہوئے بہت سی آزمائشوں سے گزرتا ہے مگر اپنا سفر نہیں روکتا اور آخرکار ایک دن وہ اس راستے پہ چلتے چلتے دوڑنا اور دوڑ کر منزل کو پالینا سیکھ جاتا ہے۔۔۔۔اس کہانی میں بہت سے کردار ہیں مرکزی بھی اور ثانوی بھی مگر اس کہانی کا ایک کردار اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے آزمائشوں سے بھرے سفر پہ نکلنے والا وہ شخص ہے جو اس کہانی کو ایک ہی نام دیتا ہے۔۔۔۔
یہ کہانی ہمارے معاشرے کی خواتین پر لکھی گئی ہے جس میں ان کے کئی پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا ہے ان کے کردار کی اہمیت بیان کی گئی ہے ۔ یہ کہانی ایک رسم جسے خون بہا کہا جاتا ہے پر لکھی گئی ہے ۔ خواتین کی زندگی میں پیدا ہونے والی مشکلات اور مجبوریوں کا تذکرہ کیا گیا ہے ۔ عائلی زندگی کی محبت اور مجبوریوں کے نام یہ کہانی ایک پیغام بھی دیتی ہے ۔
سچی کہانی جس نے سب کو یلا کر رکھ دیا ایسی داستان جسے آج تک کوئی حل نہیں کر پایا۔ آخر ایسا کیا ہوا تھا اس رات جس نے پھر آنے والے کئی سالوں تک لوگوں کی نیند اڑا دی۔ جاننے کے لئیے پڑھئیے آخری اسٹیشن۔
نورِ صبح بظاہر ایک عام سی کہانی ہے۔ جس میں زندگی کے مختلف پہلوؤں پر بات کی گئی ہے۔ ہمارے معاشرے میں ہونے والے ایک اہم مسئلے پر توجہ دلوانا اس ناول کا اصل مقصد ہے۔ یہ کہانی جہاں آپ کے چہرے پر مسکان لائے گی وہیں آپ کہیں آپ کی آنکھوں کے گوشے بھی نم کریگی۔ یہ آپ کو بتائے گی کہ ہر تعلق سے بڑھ کر ایک تعلق ہے جو ہمارا خالقِ حقیقی سے ہے اور اگر اس پر توکل ہو تو اس دنیا میں کیا ممکن نہیں؟ مزید صبر، دوستی،رشتوں کی نزاکت، محبت کی اقسام، خوابوں کا ٹوٹنا اور پھر سے جڑنا، آزمائشوں کا آنا اور اُن پر پورا اترنا، گر کر دوبارہ اٹھ کھڑا ہونا، قسمت کے فیصلوں کو ماننا، والدین کی اہمیت، کفرانِ نعمت اور ایسی بہت سی چھوٹی چھوٹی باتوں کو ملا کر نورِ صبح کو تخلیق کیا گیا ہے۔
یہ کہانی تین ایسے زخمی دلوں کے ارد گرد گھومتی ہے جن کے زخموں کا سبب ایک ہی شخص ہے۔مرڈر مسٹری۔۔ ہوس کے اندھے پجاری لوگ جنہیں نہ رشتوں کا پاس نہ مذہب کا۔۔ ہمارے معاشرے میں پلتے ناسور ۔۔ ہماری آنے والی نسلوں کی تباہی کے عوض اپنے پیٹ کا دوزخ بھرنے والے لوگ۔۔ کہیں نہ کہیں ہمارے معاشرے میں موجود قانون کی لاقانونیت۔۔ اور ایسی زہر بھری فضا کے باوجود کہیں نہ کہیں سانس لیتی محبت۔۔ زخم گزیدہ دلوں کی مرہم۔۔ انتقام۔۔ محبت۔۔ اور رنج کے متفرق و مخالف جذبات سے گندھی اس کہانی کا ہر کردار فرضی ہے۔۔ مماثلت اتفاقیہ ہوگی
یہ کہانی تین ایسے زخمی دلوں کے ارد گرد گھومتی ہے جن کے زخموں کا سبب ایک ہی شخص ہے۔مرڈر مسٹری۔۔ ہوس کے اندھے پجاری لوگ جنہیں نہ رشتوں کا پاس نہ مذہب کا۔۔ ہمارے معاشرے میں پلتے ناسور ۔۔ ہماری آنے والی نسلوں کی تباہی کے عوض اپنے پیٹ کا دوزخ بھرنے والے لوگ۔۔ کہیں نہ کہیں ہمارے معاشرے میں موجود قانون کی لاقانونیت۔۔ اور ایسی زہر بھری فضا کے باوجود کہیں نہ کہیں سانس لیتی محبت۔۔ زخم گزیدہ دلوں کی مرہم۔۔ انتقام۔۔ محبت۔۔ اور رنج کے متفرق و مخالف جذبات سے گندھی اس کہانی کا ہر کردار فرضی ہے۔۔ مماثلت اتفاقیہ ہوگی