کہانی ہے رمضان جیسے بابرکت مہینے کے اہتمام سے لے کر رب کے عطا کردہ بہترین تحفے عید کی بے شمار خوشیوں تک کی۔۔ کہانی ہے دو گھرانوں کے پیار اور اعتماد کی ، کہانی ہے اپنوں کے سنگ محبتوں کی۔۔ کہانی ہے حیدر صدیقی اور علیزہ فرحان کی۔
تبدیلی جب بھی آتی ہے پورے کروفر سے آتی ہے اور انسان کی سب سے بڑی خوبی ہی یہ ہے کہ وہ اس تغیر کو پوری روح سمیت قبول کرلیتاہے ۔ عجب مائع صفت ہوتا ہے آدمی بھی۔ ڈھلتا جاتا ہے اور مسخ بھی نہیں ہوتا
ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس کی ماں بچپن میں ہی وفات پاجاتی ہے ایک پانچ سالہ کا بچہ جس کو اپنی ماں سے سب سے زیادہ محبت تھی اُس کے جانے کے بعد باپ بھی اُس سے غافل ہوگیا تھا تو اُس نے بھی باغی ہونا شروع کردیا تھا.ایک ایسی لڑکی جس کی زندگی بس اس کے والدین اور ماں باپ کے گرد گھومتی تھی.ایک ایسی لڑکی کی کہانی جو بہت شوخ اور چنچل ہوتی تھی زندگی کو بھرپور جینے کا ہنر جانتی تھی مگر ایک حادثے نے اُس کا یہ ہنر چھین لیا تھا.ایک ایسے لڑکے کی کہانی جو ہر رشتے کو نبہانا جانتا تھا۔.ایک ایسے لڑکے کی کہانی جس نے اپنی محبت سے زیادہ دوستی کو اہمیت دی۔
ہمقدم دو ایسے کزنز کی کہانی جن میں عمروں کے فرق کے باوجود دونوں کی خوب دوستی تھی۔جہاں ایک طرف رشتوں میں منافقت،انا نفرت،حسد،جلن،اسٹیٹس کا تکبر نمایاں تھا وہیں دو دلوں نے دوستی سے بڑھ کر محبت کو دستک دی تھی۔۔
محبت کے الگ معنوں سے آشنا کرواتی یہ کہانی ان چار شخصیات کے گرد بسیرا کرتی ہے جو حقیقی زندگی کے حقائق سے بخوبی واقف ہوتے ہیں ..محبت میں تڑپتے اور محبت کے لیے تڑپتے وہ کردار اپنی محبت کے لیے جینا بہت اچھے سے جانتے ہیں..ہر مرتبہ محبت میں مرنا ضروری نہیں ہوتا بلکہ محبت میں محبتوں کے لیے جینا بھی ایک عظیم محبت ہےیہ کہانی بھی کچھ اسی طرح کے پہلو اجاگر کرتی ہے..
محبت کے الگ معنوں سے آشنا کرواتی یہ کہانی ان چار شخصیات کے گرد بسیرا کرتی ہے جو حقیقی زندگی کے حقائق سے بخوبی واقف ہوتے ہیں ..محبت میں تڑپتے اور محبت کے لیے تڑپتے وہ کردار اپنی محبت کے لیے جینا بہت اچھے سے جانتے ہیں..ہر مرتبہ محبت میں مرنا ضروری نہیں ہوتا بلکہ محبت میں محبتوں کے لیے جینا بھی ایک عظیم محبت ہےیہ کہانی بھی کچھ اسی طرح کے پہلو اجاگر کرتی ہے..
یہ کہانی ہے ایک محبتوں سے جڑے خاندان کی۔ یہ کہانی ہے ایک شوخ و شرارتی لڑکے کی جو یوٹیوب کی دنیا پر راج کرتا ہے۔ یہ کہانی ہے ایک چنچل لڑکی کی جو ناولوں کے جہان میں خوش رہتی ہے۔ یہ کہانی ان دو نفوس کی ہے جن کی زندگی کی ہر تصویر ایک دوسرے سے مکمل ہے۔
شاذان حیات علی کھلی فضاؤں کا باسی تھا اسے باندھ کر رکھنا ساحلوں کی پروردہ ایما کے لیے کیسے ممکن ہوسکتا تھا
مگر وقت کی ایک اکائی اس جیسے صیاد کو اسیر بنا گئی
وہ سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ وہ یوں ہار جائے گا کہ پھر جیتنے کی کوئی خواہش ہی نہ رہے گی
جس ہستی کی وجہ سے وہ دور بھاگتا رہاتھا وہی اسے واپسی کا اذن دے رہی تھی ۔۔