“تَوَكُل” محبت، ایمان، اور صبر کی ایک دلکش کہانی ہے جو جدید دور کے پاکستان کی پس منظر میں سیٹ کی گئی ہے۔ داریا، جو ایک شہر میں رہتی ہے، اور ارحان، جو دوسرے شہر میں مقیم ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے غیر متوقع طور پر ایک دوسرے سے جڑتے ہیں۔ ان کی جڑت ایک گہری اور جذباتی محبت میں بدل جاتی ہے، مگر یہ متعدد دل شکنیوں سے بھری ہوئی ہوتی ہے کیونکہ ارحان بار بار داریا کا اعتماد توڑتا ہے۔
داریا کا سفر ایک گہرے موڑ پر آتا ہے کیونکہ اس کی ارحان کے ساتھ محبت اسے اللہ کے قریب کرتی ہے۔ اپنے پختہ نمازوں اور ثابت قدم ایمان کے باوجود، ہر جدائی مایوسی لاتی ہے، لیکن اس کا عزم ایک اعلیٰ منصوبے پر اعتماد کرنے کا مضبوط ہوتا ہے۔ جب ان کی بے ترتیب رشتہ اپنے ٹوٹنے کی حد تک پہنچ جاتا ہے، تو داریا ایک مشکل فیصلہ کرتی ہے اور بیرون ملک اسکالرشپ کے حصول کے لیے
دنیا میں بہت سی کہانیاں لکھی جاتی ہیں اور وقت کیساتھ ختم ہو جاتی ہے مگر ان کی یادیں ہمیشہ رہ جاتی ہیں ،،، لیکن اگر یہ کہانیاں ایمان کی لگن اور محبت کے جذبے سے اور نفرت کی لگام دے کر پروئی جائیں،،، مزاح کی چاشنی سے،،، ذہانت کی سیڑھی سے اور وفا کے قرض سے سمیٹی جائیں تو ایسی کہانیاں کبھی ختم نہیں ہوتی بلکہ وقت کیساتھ ساتھ پروان چڑھتی ہیں،،،، وقت کی ایک یہی تو اچھی عادت ہے ،، وہ سب کچھ سیکھا دیتا ہے اچھا ہو یا برا مگر ہماری آنے والی زندگی کیلئے بہت کچھ سکھا کر نئی راہیں کھول دیتا ہے،،، یہ کہانی ایسے ہی کچھ کرداروں سے منسلک ہیں،، جن کو جاننے کیلئے اس کہانی سے جڑے رہنا آپکی ترجیح ہے
دنیا میں بہت سی کہانیاں لکھی جاتی ہیں اور وقت کیساتھ ختم ہو جاتی ہے مگر ان کی یادیں ہمیشہ رہ جاتی ہیں ،،، لیکن اگر یہ کہانیاں ایمان کی لگن اور محبت کے جذبے سے اور نفرت کی لگام دے کر پروئی جائیں،،، مزاح کی چاشنی سے،،، ذہانت کی سیڑھی سے اور وفا کے قرض سے سمیٹی جائیں تو ایسی کہانیاں کبھی ختم نہیں ہوتی بلکہ وقت کیساتھ ساتھ پروان چڑھتی ہیں،،،، وقت کی ایک یہی تو اچھی عادت ہے ،، وہ سب کچھ سیکھا دیتا ہے اچھا ہو یا برا مگر ہماری آنے والی زندگی کیلئے بہت کچھ سکھا کر نئی راہیں کھول دیتا ہے،،، یہ کہانی ایسے ہی کچھ کرداروں سے منسلک ہیں،، جن کو جاننے کیلئے اس کہانی سے جڑے رہنا آپکی ترجیح ہے
اکثر اوقات انسانی نفسیات کے سرے کچھ منفی رویوں کے باعث یوں الجھ جاتے ہیں کہ پھر رشتوں کو نبھانے کا ہنر تلاش کرنا مشکل ہوجاتا ہے ایسے میں کسی پر خلوص انسان کا ساتھ ہی ان الجھی ڈوریوں کو سلجھا سکتا ہے
یہ کہانی ایک ایسی شہزادی کی ہے جس کی پیدائش پر اُسکی ماں اُسکی مارنے کا حکم دیتی ہے مگر اسکا غلام اسکو بچا لیتا ہے اپنے ساتھ لے جاتا ہے بادشاہ بہت رحم دل تھا مگر وہ اپنے بیوی ( ملکہ ) کی باتوں میں آ کے پورے ملک میں ظلم کی برسات کرتا ہے ۔۔۔۔ شہزادی کا نام پریش سے امامہ رکھا جاتا بچپن سے ہی اُس پر ظلم ہوتا رہتا ہے مگر جب وہ بڑی ہوتی ہے تو بادشاہ کا سپاہی اُس سے شادی کرتا ہے ۔۔ جعفر ایک اگر ہی قوت کا مالک ہوتا ہے یہ دنیا جہاں انسان رہتے ہیں وہاں پر جادو گرنیاں بھی رہتی ہے ۔۔۔ شہزادی کا نکاح جب جعفر سے ہوتا ہے تو اس میں الگ سے طاقت آ جاتی ہے ۔۔۔ جعفر کو بادشاہ شہزادی کو ڈھونڈنے کا حکم دیتا ہے مگر جب جعفر ناکام ہوتا ہے تو بادشاہ اسکو قید کرتا ہے۔۔۔۔۔ امامہ تاشا اور لائبہ کے ساتھ مل کر جعفر کو چھڑوانے جاتی ہے تو وہ ملکہ کو لے اتے ہیں ساتھ۔۔۔۔۔۔ ملکہ سب دیکھا دیتی ہے امامہ کو کس وجہ سے وہ دونوں بہنیں ایک دوسری سے دور تھی ملکہ ایک طاقتور جادو گرنی تھی اپنی بیٹیوں کی زندگی بچانے کے لیے وہ قید میں رہی تھی جب امامہ کو سچ پتہ چلتا ہے تو وہ محل میں جانے کی خواہش کرتی ہے مگر مگر انکار کر دیتا ہے جس کی وجہ سے تاشا امامہ بن کر جاتی ہے ۔۔۔ محل میں حملا ہو چکا تھا جب تاشا اعلان کرتی ہے شہزادی ہونے کا تو جنگ رُک جاتی ہے مگر بادشاہ شہزادی ہونے کا ثبوت مانگتا ہے جو اسکا خون ہوتا ہے ۔۔۔۔۔۔ بادشاہ وہ خون اپنے بیٹی کو پلاتا ہے جس سے وہ ٹھیک ہو جاتی ۔۔۔۔ بادشاہ شہزادی کو تسلیم کر لیٹا ہے مگر رات کے وقت تاشا کو سچ پتا چلتا ہے جس کو وہ امامہ کا دشمن اُسکے چچا کو سمجھ رہے تھے وہ تو اسکا اپنا باپ اُسکے خون کا پیاسا نکلا تھا ۔۔۔۔۔
وفات الحب” کا مطلب ہے “وفات محبت” اور محبت جب انتقام کے سفر میں ہو جائے تو اس کی وفات لازم ہو جاتی ہے۔مگر ایک لفظ “نکاح” بھی ہوتا ہے جو محبت کو جینے کی ایک وجہ بنتا ہے۔ یہ کہانی بھی سیٹھ راحیل اور رجب کی کچھ ایسی ہی محبت کی ہے۔ یہ کہانی ہے دھوکے کی یعنی سیٹھ علی اور حیا کی اور یہ کہانی ہے بدلے کی آگ میں جلتے سیٹھ نواز اور سیٹھ فردوس کی۔
وفات الحب” کا مطلب ہے “وفات محبت” اور محبت جب انتقام کے سفر میں ہو جائے تو اس کی وفات لازم ہو جاتی ہے۔مگر ایک لفظ “نکاح” بھی ہوتا ہے جو محبت کو جینے کی ایک وجہ بنتا ہے۔ یہ کہانی بھی سیٹھ راحیل اور رجب کی کچھ ایسی ہی محبت کی ہے۔ یہ کہانی ہے دھوکے کی یعنی سیٹھ علی اور حیا کی اور یہ کہانی ہے بدلے کی آگ میں جلتے سیٹھ نواز اور سیٹھ فردوس کی۔
وفات الحب” کا مطلب ہے “وفات محبت” اور محبت جب انتقام کے سفر میں ہو جائے تو اس کی وفات لازم ہو جاتی ہے۔مگر ایک لفظ “نکاح” بھی ہوتا ہے جو محبت کو جینے کی ایک وجہ بنتا ہے۔ یہ کہانی بھی سیٹھ راحیل اور رجب کی کچھ ایسی ہی محبت کی ہے۔ یہ کہانی ہے دھوکے کی یعنی سیٹھ علی اور حیا کی اور یہ کہانی ہے بدلے کی آگ میں جلتے سیٹھ نواز اور سیٹھ فردوس کی۔