وفا اور یقین کا تعلق بالکل سانس اور جسم کی مانند ہے۔جیسے سانس نا ہو تو جسم بے کار ہے ویسے ہی وفا نا ہو تو تعلق بے کار ہے۔یہ کہانی چند ایسے کرداروں کی ہی ہے جو وفا پہ یقیں کر کے تعلق نبھاتے ہیں اور کچھ اسی تعلق کی دھجیاں اڑاتے دکھائی دیں گے۔یہ کہانی آپ کو مرد کی مخلصی اور اعلی ظرفی بیان کرتی دکھائی دے گی۔
حسد کرنے والوں کا انجام کیا ہوتا ہے؟
بے وفائی کرنے والوں کا انجام کیا ہوتا ہے؟
توبہ کر کہ پلٹنے والوں کی کیا حیثیت بنتی ہے؟
اور کیا مرد اور عورت ایک دوسرے کے ساتھ وفاداری نبھا سکتے ہیں؟
یہ کہانی بچپن کے دو دوستوں کی ہے۔جن کو ایک دوسرے سے محبت ہو گئی تھی۔قسمت نے ایسا کھیل کھیلا دونوں کو الگ ہونا پڑا۔12 سال بعد قسمت نے دونوں کا سامنا دوبارہ کروایا۔مگر وقت بدل چکا تھا۔قسمت بدل چکی تھی۔زوہان مصطفی کی محبت نفرت میں تبدیل ہو گئی تھی۔اور نایاب فہیم عباسی زوہان مصطفی کی محبت کا سامنا کرتے کرتے اپنے اخری حد تک پہنچ گئی تھی۔قسمت نے اگے کیا کیا وہ تو کہانی میں پتہ چلے گا۔مگر وقت مرہم بھی ہوتا ہے اور زخم بھی دیتا ہے