کہانی ہے یہ دو دلوں کی ،
کہانی ہے یہ سفر کی ،
کہانی ہے یہ سفر قلب کی ،
ایک جسم سے دوسرے جسم تک سفر کی،
کہانی ہے یہ بدلے کی،
کہانی ہے یہ انتقام کی،
کہانی ہے یہ کچھ پاکر کھونے کی ،
کہانی ہے یہ سب پاکے بھی ادھورے رہنے کی ،
کہانی ہے یہ رازِ قلب سے صدائیں قلب کی ،
کہانی ہے یہ قلب والوں کی ۔
(یہ کہانی ہے دو لوگوں کی زین داؤد اور صبحہ شیخ کی ہے ،دو مختلف لوگوں کی ، لیکن اس کتاب میں ایک ایک کردار اپنی کہانی رکھتا ہے،یہ کتاب بہت سی باتوں کو غلط ثابت کرے گی اور بہت کو سچ ۔ اس کتاب میں دوا بھی ہے اور زہر بھی لیکن۔۔ یہ ہم نے سوچنا ہے کہ ہم کس کو چُنیں ۔ اس کتاب میں سفر بھی ہے اور منزل بھی ،کوئی رک کر سفر طے کر رہا ہے اور کوئی بھاگ بھاگ کر ۔ منزل سب کو ملی ہے کسی کو زندگی میں کسی کو امر ہو جانے کے بعد ۔ اس کتاب کے بہت سے کردار ہیں لیکن آج کے زمانے کے ، ہم جیسے ہی ، ہمارے جیسے مسئلے ، اور شاید حل بھی یہیں مل جائیں)
ہر اُس دھڑکتے دل کے لئے جو دلدل کے دالان میں دھڑکتا ہے ،مگر محتاط رہتا ہے ،اپنی دھڑکن کو آگ کی چنگاریوں سے محفوظ کر لطیف رکھتا ہے،دارِ فُرقت پہ اپنے دالان سے باہر نکلنے کا راستہ پا لیتا ہے اور دانش عمل بننے کی تگ و دو کرتا ہے ۔۔۔۔۔