نسلوں سے چلی آتی ونی کی رسم میں ہمیشہ لڑکیوں کی زندگی ہی تباہی کا شکار ہوتی رہی ہے لیکن یہ کہانی ہے ایک ایسے لڑکے کی جو اپنے جگری دوست کے قتل کے الزام میں خون بہا میں دیا گیا۔جہاں ایک دوست زندگی کی بازی ہار جاتا ہے تو دوسرے کو اپنے دوست کے قتل کی پاداش میں نوکر سے بدتر درجہ دے کر ظلم و ستم کیا جاتا ہے۔یہ کہانی ہے دولت کے نشے میں اندھے ہوئے لوگوں کی جن کی رگوں میں سفید خون کی گردش ہے۔ایک ایسی کہانی جہاں بدلے کی آگ ہر ایک وجود کو اپنی لپیٹ میں لے گی۔ایک انسان کی موت کے بعد محبت جیسے انمول جذبے کی دھجیاں اڑیں گی اور ہر کوئی خون کی ہولی کھیلے گا۔
شطرنج کی بساط بچھے گی اور ہر پیادہ تباہی میں اپنا اپنا کردار ادا کرتے دھیرے دھیرے خود کو اندھیروں کے حوالے کر دے گا۔لیکن پیادوں کے اس کھیل میں بازی جیت لینے والا ایک ماہر کھلاڑی کہانی کے اختتام تک تجسس کی ایسی ڈوری سے سب کو باندھے رکھے گا کہ کہانی پلٹنے پر دیکھنے والی ہر آنکھ دنگ رہ جائے گی
یہ داستان ہے دو دوستوں کی جو بچپن سے ایک دوسرے کے ساتھ تھے، حسد کی، ذہنی غلامی کی۔یہ داستان ایک فرضی کہانی ہے لیکن اس میں کچھ باتیں ایسی ہیں جو آج کل ہمارے معاشرے کا اہم ناسور بن چکے ہیں تو اس لیے اسے کہانی کی طرح لیا جائے اور ان باتوں کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ یہ میری طرف سے ان کے نام جو ذہنی غلامی سے نکلنا چاہتے ہیں۔
یہ کہانی ہے ساتھ نبھانے والوں کی۔جنید انصاری اور اس کی مخلص ساتھی عفراء انصاری کی۔ایک محبت بھرے خاندان میں چھپے حاسدین کی۔والدین اور اولاد کے تعلق کی۔کہانی ہے اللہ پر توکل کی اور گِر کر دوبارہ اُٹھنے کی۔ایک دوسرے کا مان برقرار رکھنے کی۔