یہ کہانی ایک جوان بیوہ ذرجان کی ہے۔ جو اپنی زندگی اپنے بیٹے کی وجہ سے جی رہی تھی۔ اسکی زندگی پر سکون تھی جبتک اُسکا بچپن کا دوست اسکی زندگی میں واپس نہیں لوٹ آتا۔ جو آتے ساتھ ہی اپنی پسندیدگی کا اظہار کر دیتا ہے۔ اس مرکزی کہانی کے ساتھ اور بھی کہانیاں چلتی ہیں۔
فیری ٹیلز خیالی ہوتی ہیں۔۔جس میں شہزادی اور شہزادہ ایک لمبی مشکلات کی مسافت کے بعد بلآخر ایک ہو جاتے ہیں۔۔اور کہانی ایک حسین مقام پر احتتام پزیر ہو جاتی ہے۔۔
فیری ٹیلز حقیقی بھی ہوتی ہیں۔۔جس کے کردار کسی سلطنت کے شہزادی شہزادہ نہیں ہوتے۔۔بلکہ حقیقی دنیا کے عام کردار ہوتے ہیں۔۔جن کی شروعات تو حسین ہوتی ہے مگر مسافت بدصورت ہوتی ہے اور پھر جانے اس کانٹے دار راستوں سے چھلنی ہونے کے بعد وہ ایک ہوتے بھی ہیں یا نہیں۔۔
اس فیری ٹیل کے کردار بھی محض عام انسان ہیں۔۔جن کے احتتام کا کسی کو علم نہیں۔۔”
یہ کہانی ہے کہ ایک ایسی لڑکی کی جو اپنی بچپن کی یک طرفہ محبت کے خول میں قید ہے جسے اپنی یکطرفہ محبت کے سوا کچھ نہیں سوجھتا ۔ یہ کہانی ہے اک ایسے لڑکے کی جس کے نزدیک محبت ایک سراب ہے جو صرف لوگوں کو دھوکے میں رکھتا ہے ۔ لیکن جب اسے محبت ہوئی تو اِک لاحاصل سے. ان دونوں کی سوچیں منزلیں بےحد مختلف ہے ۔ کیا یہ لاحاصل کا سفر کبھی حاصل تک کی تکمیل کرپائے گا ۔
Millay Kuch Is Tarah is a Funny, Cousins Based, Friendship Based Romantic Novel by Saman Waheed.
لیلیٰ، ایک دل کی گہرائیوں سے ہمدرد ماہرِ نفسیات، اپنی خوبصورت کیفے کی دنیا میں خوشیوں کی تلاش کرتی ہے۔ مگر، جب اس کی راہ آذان سے ملتی ہے—ایک کامیاب کاروباری، جس کی شخصیت میں محبت بھرا نرم پہلو اور خفیہ طور پر مجرموں کی جان لینے والا دوسرا پہلو چھپا ہوا ہے—اس کی دنیا میں طوفان آ جاتا ہے۔
آذان کی پرانی دوستی، جو ایک کڑوی دشمنی میں بدل چکی ہے، ایک ناپسندیدہ کردار کو سامنے لاتی ہے۔ ایک گہری غلط فہمی نے ان کے ماضی کی خوبصورت یادوں کو بدلے کی آگ میں جھونک دیا ہے۔
لیلیٰ کی زندگی اب ایک پیچیدہ جال میں پھنس گئی ہے، جہاں محبت، راز، اور خطرے کی دھوپ چھاؤں میں، “لوہے محفوظ” کے فلسفے کی حقیقت سامنے آتی ہے—یہ عقیدہ کہ سب کچھ مقدر میں ہے، اور ہر گھڑی میں ہمارے لیے کچھ بڑا اور بہتر چھپا ہوا ہے۔ مشکلات کی اس راہ پر، لیلیٰ اور آیان کو یہ سچائی دریافت کرنی ہے کہ ہر درد اور ہر چیلنج، دراصل ایک بڑی تقدیر کا حصہ ہے
زندگی کی راہوں میں ہم سب کو دوستوں کی ضرورت ہوتی ہے، اور یہ ناول اسی دوستی کی کہانی ہے۔ “یار یارم” میں میں نے دوستی کی حقیقت، وفاداری اور ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ یہ کہانی ایک ایسے سفر کی عکاسی کرتی ہے جہاں دوست ایک دوسرے کے ساتھ مل کر چیلنجز کا سامنا کرتے ہیں اور اپنی دوستی کو مزید مضبوط کرتے ہیں۔اس ناول میں موجود تمام کردار فرضی ہیں ان کا حقیقی زندگی سے کوئی تعلق نہیں-
یہ ناول صرف ایک کہانی نہیں، بلکہ ایک پیغام بھی ہے کہ حقیقی دوستی کبھی ختم نہیں ہوتی۔ میں امید کرتی ہوں کہ یہ کہانی آپ کو اپنی دوستیوں کی قدر کرنے پر مجبور کرے گی اور آپ کو یاد دلائے گی کہ زندگی کی خوبصورتی ان لوگوں میں ہے جو ہمارے ساتھ ہیں۔۔۔۔۔۔۔
یہ کہانی ایک جوان بیوہ ذرجان کی ہے۔ جو اپنی زندگی اپنے بیٹے کی وجہ سے جی رہی تھی۔ اسکی زندگی پر سکون تھی جبتک اُسکا بچپن کا دوست اسکی زندگی میں واپس نہیں لوٹ آتا۔ جو آتے ساتھ ہی اپنی پسندیدگی کا اظہار کر دیتا ہے۔ اس مرکزی کہانی کے ساتھ اور بھی کہانیاں چلتی ہیں۔
ایک دل کو چھو لینے والے سفر کا تجربہ کریں جو دوستی، ہنسی، اور جذبات سے بھرپور ہے اور آپ کو زندگی کے نشیب و فراز سے گزارتا ہے۔ مزاح اور گہرے تعلق کے لمحات کا یہ امتزاج آپ کو اپنی یادگار دوستیوں کی یاد دلائے گا۔ اس کہانی کا حصہ بنیں اور ان لمحوں کو دوبارہ جئیں جو سچی دوستی کی پہچان ہیں۔
(آزار! کہانی ہے ان لوگوں کی جو دوسروں کو پانے کیلئے اپنا آپ بھی گنوا بیٹھتے ہیں۔ جن کو لگتا ہے کسی کے کھو جانے سے وہ آزار ہو جاۓ گۓ اور جی نہیں سکے گۓ۔ لیکین ناہی وہ آزار ہوتے ہے ۔ بلکہ جیتے بھی ہے۔۔۔۔ اور جیتتے بھی۔)
یہ کہانی ایک جوان بیوہ ذرجان کی ہے۔ جو اپنی زندگی اپنے بیٹے کی وجہ سے جی رہی تھی۔ اسکی زندگی پر سکون تھی جبتک اُسکا بچپن کا دوست اسکی زندگی میں واپس نہیں لوٹ آتا۔ جو آتے ساتھ ہی اپنی پسندیدگی کا اظہار کر دیتا ہے۔ اس مرکزی کہانی کے ساتھ اور بھی کہانیاں چلتی ہیں۔