family based

Hayaat e Yousuf Episode 1

*یوسف سلیمان*
مجھے ڈرامہ بالکل پسند نہیں۔
وہ گناہوں کی دنیا سے تعلق رکھنے والا ایک سفاک قاتل ہے، ایک ایسا قاتل جو اپنے شکار کو کبھی معاف نہیں کرتا اور اس کا شکار کبھی معصوم نہیں ہوتا۔ وہ اذیت ناک موت دینے میں ماہر ہے۔ قانون سے دو قدم آگے اور دنیا داری سے دو قدم پیچھے، یوسف سلیمان۔
*حیات سلطان*
مجھے دھوکہ اور دھوکہ دینے والے زہر لگتے ہیں”
دھوکے کے درمیان پلنے والی، ایک نازک ہرنی، مگر ہار نہ ماننے والی حیات سلطان۔
*داوود سلطان*
“مجھے قانون تو کیا، قانون کا باپ بھی نہیں پکڑ سکتا۔”
پر اعتماد، سفاک اور اپنے کام میں ماہر، وہ اڑتی چڑیا کے پر گن لینے والا شخص ہے، اپنے آس پاس کے لوگوں کو دھوکہ میں رکھنا اور ان کا فائدہ اٹھانے والا داوود سلطان۔
*حمید خان*
“اگر اس یوسف نام کی بلا کو کوئی مار سکتا ہے تو وہ میں ہوں۔”
بدعنوان، چالاک، گناہ کی دنیا کا ایک اہم پہلو، اپنے کام کو بخوبی جانتا ہے۔ 15 سال سے کوئی اسے چھو بھی نہیں پایا، جو چیز نظر بھر کے دیکھ لیتا ہے، وہ اس کی ہو جاتی ہے۔ خود کو زمینی خدا سمجھنے والا حمید خان۔

Manzil e Rubaru

یہ ہر اس شخص کی داستان ہے جو باطل سے اپنی اپنی جنگ لڑتا رہا۔ کہانی میں موجودہ وقت کی کڑیاں ماضی میں ہوئے ایک حادثے سے جا ملتی ہیں جس حادثے سے ناول کے سبھی کردار کسی نہ کسی طرح منسلک ہیں۔ جیسے جیسے ماضی اور حال کے واقعات کا تعلق سمجھ میں آتا یے، دلچسپی بڑھتی جاتی ہے۔
اس کہانی میں بحرینی شاعر السید ہاشم المحفوظ کی کچھ عربی نظمیں ان کی اجازت سے اردو میں ترجمہ کر کے شامل کی گئی ہیں۔

Manzil e Rubaru Episode 8

یہ ہر اس شخص کی داستان ہے جو باطل سے اپنی اپنی جنگ لڑتا رہا۔ کہانی میں موجودہ وقت کی کڑیاں ماضی میں ہوئے ایک حادثے سے جا ملتی ہیں جس حادثے سے ناول کے سبھی کردار کسی نہ کسی طرح منسلک ہیں۔ جیسے جیسے ماضی اور حال کے واقعات کا تعلق سمجھ میں آتا یے، دلچسپی بڑھتی جاتی ہے۔
اس کہانی میں بحرینی شاعر السید ہاشم المحفوظ کی کچھ عربی نظمیں ان کی اجازت سے اردو میں ترجمہ کر کے شامل کی گئی ہیں۔

Kashmakash Episode 2

اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ زندگی کیا ہے تو میرا ایک لفظی جواب ہو گا
کشمکش ۔
پیدائش سے موت تک کی کشمکش ۔
خوشیوں سے دکھوں تک کی کشمکش
غریبی سے امیری تک کی کشمکش
امیری سے غریبی تک کی کشمکش
بچپن سے جوانی تک کی کشمکش
جوانی سے بڑھاپے تک کی کشمکش
دوستی سے اجنبیت تک کی کشمکش
محبت سے نفرت تک کی کشمکش
یہ کہانی ذوفشاں اکبر کی زندگی کی کشمکش کو بیان کرتی ہے اور اس کہانی کے آئنے میں ہم سب کو اپنی زندگیوں کی کشمکش بھی ضرور نظر آئے گی۔

Ghiza e Rooh Episode 2

یہ کہانی ایک ایسی لڑکی کی ہے جو ہمیشہ اپنے آپ کو بدقسمت اور غیر محفوظ محسوس کرتی ہے، اور اسے ہر بات میں کمی نظر آتی ہے۔ وہ خود کو کم تر سمجھتی ہے، مگر پھر ایک دن وہ اپنی زندگی میں ایک نئے سفر کا آغاز کرتی ہے۔ اس سفر میں وہ مختلف حالات اور تجربات سے گزرتی ہے، اور آہستہ آہستہ اسے یہ سمجھ آتا ہے کہ اللہ تعالی نے اس کے لیے ایک خوبصورت زندگی تخلیق کی ہے۔ وہ دیکھتی ہے کہ اللہ نے اسے بہت سی مشکلات اور خطرات سے بچایا ہے۔ اس سفر کے دوران، وہ خود سے محبت کرنا سیکھتی ہے اور اپنی اندرونی طاقت کو پہچانتی ہے۔ آخرکار، وہ ایک پختہ اور خوداعتماد لڑکی بن جاتی ہے جس کا واحد مقصد اللہ کی رضا حاصل کرنا ہوتا ہے۔

Manzil e Rubaru Episode 7

یہ ہر اس شخص کی داستان ہے جو باطل سے اپنی اپنی جنگ لڑتا رہا۔ کہانی میں موجودہ وقت کی کڑیاں ماضی میں ہوئے ایک حادثے سے جا ملتی ہیں جس حادثے سے ناول کے سبھی کردار کسی نہ کسی طرح منسلک ہیں۔ جیسے جیسے ماضی اور حال کے واقعات کا تعلق سمجھ میں آتا یے، دلچسپی بڑھتی جاتی ہے۔
اس کہانی میں بحرینی شاعر السید ہاشم المحفوظ کی کچھ عربی نظمیں ان کی اجازت سے اردو میں ترجمہ کر کے شامل کی گئی ہیں۔

Maktoob Episode 9

مکتوب : محبت اور انتقام کی ذو معنی داستان .
مکتوب کہانی ہے اک لڑکی کی ، جس کا بسیرا خوابوں کی دنیا تو ہے لیکن حقیقت پسندی کے ساتھ ۔
مکتوب کہانی ہے ایک لڑکے کی ، جس نے آنسو بہاتی زندگی سے مسکراہٹوں کا سودا کر رکھا ہے ۔ جس کی آنکھیں اس کے شفاف دل کا آئینہ ہیں۔
مکتوب کہانی ہے ایک سائے کی … سایہ اک قیامت سا …. پُراسرار ہے کچھ اس کی شخصیت میں جو لے ڈوبے ہر کسی کو ، کرے کوشش اسے کھوجنے کی ۔
BE READY FOR THE ROLLER COASTER RIDE OF MAKTOOB

Manzil e Rubaru Episode 6

یہ ہر اس شخص کی داستان ہے جو باطل سے اپنی اپنی جنگ لڑتا رہا۔ کہانی میں موجودہ وقت کی کڑیاں ماضی میں ہوئے ایک حادثے سے جا ملتی ہیں جس حادثے سے ناول کے سبھی کردار کسی نہ کسی طرح منسلک ہیں۔ جیسے جیسے ماضی اور حال کے واقعات کا تعلق سمجھ میں آتا یے، دلچسپی بڑھتی جاتی ہے۔
اس کہانی میں بحرینی شاعر السید ہاشم المحفوظ کی کچھ عربی نظمیں ان کی اجازت سے اردو میں ترجمہ کر کے شامل کی گئی ہیں۔

Ghiza e Rooh Episode 1

یہ کہانی ایک ایسی لڑکی کی ہے جو ہمیشہ اپنے آپ کو بدقسمت اور غیر محفوظ محسوس کرتی ہے، اور اسے ہر بات میں کمی نظر آتی ہے۔ وہ خود کو کم تر سمجھتی ہے، مگر پھر ایک دن وہ اپنی زندگی میں ایک نئے سفر کا آغاز کرتی ہے۔ اس سفر میں وہ مختلف حالات اور تجربات سے گزرتی ہے، اور آہستہ آہستہ اسے یہ سمجھ آتا ہے کہ اللہ تعالی نے اس کے لیے ایک خوبصورت زندگی تخلیق کی ہے۔ وہ دیکھتی ہے کہ اللہ نے اسے بہت سی مشکلات اور خطرات سے بچایا ہے۔ اس سفر کے دوران، وہ خود سے محبت کرنا سیکھتی ہے اور اپنی اندرونی طاقت کو پہچانتی ہے۔ آخرکار، وہ ایک پختہ اور خوداعتماد لڑکی بن جاتی ہے جس کا واحد مقصد اللہ کی رضا حاصل کرنا ہوتا ہے۔

Manzil e Rubaru Episode 5

یہ ہر اس شخص کی داستان ہے جو باطل سے اپنی اپنی جنگ لڑتا رہا۔ کہانی میں موجودہ وقت کی کڑیاں ماضی میں ہوئے ایک حادثے سے جا ملتی ہیں جس حادثے سے ناول کے سبھی کردار کسی نہ کسی طرح منسلک ہیں۔ جیسے جیسے ماضی اور حال کے واقعات کا تعلق سمجھ میں آتا یے، دلچسپی بڑھتی جاتی ہے۔
اس کہانی میں بحرینی شاعر السید ہاشم المحفوظ کی کچھ عربی نظمیں ان کی اجازت سے اردو میں ترجمہ کر کے شامل کی گئی ہیں۔

Kashmakash – Upcoming Novel

کیا کھوج رہی ہیں ؟”
“خود کو ”
“آسمان پر ؟”
“نہیں خود کو خود میں ہی کھوج رہی ہوں ”
“پھر آسمان پر نگاہیں کیوں ؟”
“آسمان کو تو رشک بھری نظروں سے دیکھ رہی ہوں کتنا خوش قسمت ہے نا یہ دن میں اسکا ساتھی سورج ہوتا ہے رات کو یہ چاند ستارے ،تنہائی اور دکھ تو صرف انسان کی ہی قسمت میں ہیں ”
“لیکن جب بارش یا طوفان آتا ہے تو سورج اور یہ چاند ستارے چھپ جاتے ہیں”
“تب آسمان اکیلا ہوتا ہے ”
“بجلی زوروں سے چمکتی ہے، بادل گرجتے ہیں لیکن آسمان اکیلا ہوتا ہے ، بارش ہوتی ہے ،بارش کے بعد آسمان پر قوس قزاح نظر آنے لگتی ہے آسماں اکیلا نہیں رہتا بلکہ اور خوبصورت ہو جاتا ہے چاند اور ستارے تو لوگ روز ہی دیکھتے ہیں لیکن قوس قزاح کبھی کبھار دیکھینے کو ملتی ہی اور آسمان سب کی نظروں کا مرکز بن جاتا ہے ”
“مطلب ؟”
آسمان سے نظریں ہٹا کر اس نے ابراہیم کو دیکھا وہ اس سے اپنے سوال کا جواب چاہ رہی تھی روئی روئی آنکھیں ،سرخ ناک اور چہرے پر بکھرے بال وہ نظریں چرا گیا اب اسکی نظریں آسمان پر تھی اور زوفشاں کی اس پر ۔
“مطلب یہ کہ دکھ اور مصیبتیں بھی بارش کی طرح ہیں آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں لیکن جاتے جاتے انسان کو بہت کچھ سکھا جاتے ہیں اب یہ ہم پر ہے کہ ہم آسمان کی طرح مظبوط بن کر انکا مقابلہ کرتے ہیں یا چاند ستاروں کی طرح ڈر کر چھپ جاتے ہیں ”
“آپکی باتیں میرے سر کے اوپر سے گزر جاتی ہیں ”
وہ ہلکا سا مسکرائی یکدم ہی موسم بدلنے لگا چاند بادلوں میں چھپ گیا اور آسمان پر کالے بادلوں نے ڈیرا جما لیا ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا کی لہریں انکے جسم سے ٹکرائی کچھ دنوں سے اب دھند نہیں پڑ رہی تھی جنوری کا مہینہ شروع ہو گیا تھا ۔
“آپ ٹھیک ہیں ؟”
“ہاں مجھے کیا ہونا ؟”
“وہ اس دن آپ رو رہی تھی میں آنا چاہتا تھا پر مجھے لگا کہ اچھا نہیں لگے گا ”
“آپ آتے تو اچھا لگتا مجھے ”
اسکے جملے پر وہ رک سا گیا وہ دوبارہ سے آسمان میں گم ہو گئی ۔
“لگتا ہے بارش ہونے والی ہے ”
“یاد رکھئے گا زوفشاں بارش ہمیشہ کے لئے نہیں ہوتی کچھ دیر کے لئے ہوتی ہے پھر رک جاتی ہے ”
“کبھی کبھار مسلسل بھی ہوتی ہیں بارشیں اور ان مسلسل بارشوں کی وجہ سے سیلاب آتے ہیں اور اپنے ساتھ سب کچھ بہا کر لے جاتے ہیں ”
وہ آسمان سے نظریں ہٹاتی اسکی طرف دیکھ کر بولی تو انکے درمیان کچھ دیر کے لئے خاموشی چھا گئی۔
“کچھ دکھ بھی سیلاب کی طرح ہوتے ہیں ابراہیم اپنے ساتھ سب کچھ بہا کر لے جاتے ہیں انساں، اسکے ارمان اور اسکے خواب بھی ”
“خواب دوبارہ بھی تو دیکھے جا سکتے ہیں نا ؟”
اس نے دوبارہ اپنی نظریں آسمان سے ہٹائی وہ اسی کی طرف دیکھ رہا تھا اسکے دیکھنے پر اپنی نظریں پھیر گیا۔
“خواب ٹوٹنے کی چھبن انسان کو بہت ازیت دیتی ہے ابراہیم اتنی کہ وہ نئے خواب دیکھنے سے ڈرنے لگتا ہے ”
“میرا خواب ٹوٹتا تو خیر تھی میرے ساتھ میرے خاندان کا بھی خواب ٹوٹا ہے یہ خواب ہم سب نے مل کر دیکھا تھا ”
آسمان سے ایک بوند اسکے چہرے پر گری اور اسکے ہاتھوں پر کسی کا پہلا آنسو گرا۔
“م۔۔۔میں۔۔۔ن۔۔نے۔۔بہت۔۔۔محنت۔۔۔کی۔۔”
“م۔۔مجھے۔۔۔ل۔۔لگا۔کہ میری پکی نوکری لگ۔۔جائے۔۔گی۔۔تو۔۔سب۔۔ٹھیک۔۔۔”
آنسو اسکی آنکھوں سے متوازن گرنا شروع ہو گئے بارش کی بوندوں کی رفتار بھی تیز ہوئی۔
“م۔۔۔میں۔۔ہوٹل۔۔میں۔۔کام نہیں کر۔۔کرنا چاہتی تھی”
“میں بھی عام لڑکیوں کی طرح زمہ داریوں کے بوجھ سے آزاد جینا چاہتی تھی ل۔۔لیکن م۔۔میں۔۔ہر۔۔رات کل کی فکر م۔۔میں گزارتی ہوں۔۔۔میرا۔۔ہر۔۔دن سوچوں میں گ۔۔گزرتا ہے”
“میں بھی عام لڑکیوں کی طرح جینا چاہتی تھی لیکن میری زندگی نے مجھ سے میرے سارے رنگ چھین لئے اس زندگی نے مجھے بے رنگ بنا دیا ان روز مرہ کی مصیبتوں نے مجھ سے میری ساری رونقیں چھین لی ابراہیم۔۔۔۔”
“میرے لہجے میں کرواہٹ بھر دی ”
“م۔۔۔میں۔۔ن۔۔نے سب برداشت کر کہ پھر بھی ایک خواب دیکھا۔۔۔۔اس۔۔خواب۔۔کو۔۔حقیقت بنانے کی کوشش کی۔۔لیکن۔۔۔”
“ک۔۔۔کیا۔۔۔م۔۔میرا۔۔خوشیوں۔۔پر۔۔کوئی حق نہیں ؟”
ایک بوند ابراہیم کی پلکوں پر آئی ۔
اپنی شال اتار کر اس نے زوفشاں پر اوڑھی وہ وہیں رک گئی اسکے ہونٹ جیسے کسی نے سی دئے تھے وہ اسکی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھنے لگی۔
“جائیں آپکو سردی لگ جائے گی”
“جائیں زوفی۔۔۔”
زوفشاں اسکی طرف دیکھے بغیر وہاں سے بھاگتی ہوئی اسکی نظروں سے دور ہوئی۔
Project will Launch it’s Episode on 23rd June.

 

1 2 3 4 5
Open chat
Hello 👋
How can we help you?