ایک ایسی دنیا جہاں خاندانی دشمنیاں گہری تھیں۔ کہانی ایک ایسے شخص کی ہے جس کی محبت نے اسے دھوکہ دیا۔ یہ کہانی ایک ایسے شخص کی ہے جو تمام حدیں پار کر کے دو خاندانوں کی دشمنی کے باوجود اپنی محبت کو پانے کی کوشش کرتا ہے۔ ساتھ ہی، یہ کہانی ایک قیدی کی ہے جو اپنے بدلے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کی کوشش کرتا ہے، اس کے سر پر انتقام لینے کا جنون سوار ہے جس کا وہ بیس سال سے انتظار کر رہا تھا۔ کیا وہ انتقام لینے کی جستجو میں اپنا نیا رشتہ کھو دے گا؟ کیا وہ اس راستے میں کامیاب ہو گا جس کا اس نے انتخاب کیا؟ یا وہ اپنے ہی انتقام کی آگ میں جلے گا؟ قتل کے اسرار، سسپنس اور گہری خاندانی دشمنیوں کے درمیان، وفاداری اور غداری کے درمیان کی لکیریں دھندلا جاتی ہیں۔ ماضی کے صدمے دوبارہ سامنے آتے ہیں، ایک الجھتی ہوئی تاریخ کو ظاہر کرتے ہوئے جس سے زندگیوں اور رشتوں کو بکھرنے کا خطرہ تھا۔ کیا انتقام کی جستجو جرم اور جذبے کی اس دل گرفتہ کہانی میں چھٹکارے یا تباہی کا باعث بنے گی؟
کہانی محبت جنون پاکیزگی اور دیوانگی کے گرد گردش کرتی ہے۔بنیادی کرداروں کے تصور سے کوسوں دور انکی زندگی کی تصویر بدل کر وہ رکھ دیکھاتی ہے جس کا محور انکی سوچیں کبھی نہیں رہی۔وجہ جنونیت کا شکار وہ کردار ہے جو جنہیں اپنی چاہت حاصل کرنے کا جنون ہمیشہ سے تھا۔مختلف کرداروں کی زندگی کی تصویر جان کر آپ کو کچھ نرالہ پڑھنے کو ملے گا۔
آزار! کہانی ہے ان لوگوں کی جو دوسروں کو پانے کیلئے اپنا آپ بھی گنوا بیٹھتے ہیں۔ جن کو لگتا ہے کسی کے کھو جانے سے وہ آزار ہو جاۓ گۓ اور جی نہیں سکے گۓ۔ لیکین ناہی وہ آزار ہوتے ہے ۔ بلکہ جیتے بھی ہے۔۔۔۔ اور جیتتے بھی۔
قَلَق ایک سفر ہے ؛ محبت پا لینے سے کھو دینے تک کا سفر۔ اس میں پانچ مرکزی کردار ہیں داؤد محمود ، اُس کا خالہ زاد بھائی ریّان قاسم ، اَمر فاطمہ ، امر کا ساتھی حسن اور ریّان کی منگیتر مناہل مصطفیٰ۔ تمام کزنز ایک دوسرے کے ساتھ بہت گھلے مِلے ہوتے ہیں۔ اُن میں کسی شے کا پردہ نہیں۔ داؤد امر کو پسند کرتا ہے لیکن اُسے اِس بات کا احساس نہیں ہوتا اور جب یہ محسوس کرتا ہے کہ امر کے بغیر اُس کا کوئی وجود نہیں تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔خوشیوں سے زندگی گزارتے اِس خاندا میں ایک طوفان سب کو ہِلا کر رکھ دے گا۔
بڑوں کی مرضی سے ریِّان اور مناہل کا رشتہ ہوتا ہے لیکن اُن کے نکاح والے دن امر غائب ہو جاتی ہے جس پر داؤد اُس کو واپس لانے کی ہر ممکن کوشش کرتا ہے۔ ہر شخص بے چین و بے سکون ہو گا اور بے سکونی ہی قَلَق ہے۔ کہانی میں ایسا سسپنس اور پیچیدگیاں ہیں کہ اِسی وقت کے ساتھ ساتھ ہم پر امر اور حسن کی زندگی کے متعلق بہت سے انکشاف ہوتے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ ہر گُتھی سلجھتی جاۓ گی اور یہ سفر اپنی منزل کو پہنچ جاۓ گا۔ یہ منزل سب کا انتظار تو ختم کر دے گی لیکن کیا سب کے اندر کا قَلَق ختم کر پاۓ گی؟ قَلَق صرف دو لوگوں کی داستان نہیں بلکہ یہ ہر اُس شخص کی کہانی ہے جو اپنی محبت کی جنگ لڑتے لڑتے اپنی منزل پا لیتا ہے خواہ پھر وہ شہید ہو یا غازی۔