مہرالنساء ایک سادہ کتھا ہے ، ایک عورت کی کتھا جسے کچھ اپنا ذاتی چاہئے تھا ۔ہر عورت کی طرح ۔۔۔کچھ ایسا ذاتی جو صرف اسکا ہو ، جو اس پر احسان کرکے نا دیا گیا ہو، ناہی کسی بھیک میں ۔۔۔اب چاہے وہ چھت ہو یا محبت ۔
اور سب کچھ بہتیرین تھا ، بلکل جیسا کہ مہر نے اپنے لیے اتنے سالوں میں تشکیل دیا تھا ، حتی کہ اسکا ٹاکرا ماضی کے ایک پرندے سے جان ہوا ۔۔۔
ایک دھچکا جس نے اسکی تشکیل شدہ پرفیکٹ زندگی میں ایک آرتعاش ڈال دیا ۔
یہ کہانی ہے پولیس افسر اور پولیس سے نفرت کرنے والی حساس لڑکی کی،یہ کہانی ہے کزنز کی جو ایک ہی خاندان سے منسلک ہے۔
یہ کہانی ہے مختلف کرداروں کی، محبت پر یقین کی،محبت میں سب کچھ سہہ کر محبت کا سر بلند کرنے کی،محبت میں ازیت کی،محبت کو سمجھنے کی،محبت کے زریعے محبوب کو بدلنے کی کوشش کی،محرم کو جاننے کی،ایسی لڑکی کی جس کا محبت پر سے یقین اٹھ گیا لیکن کیا وہ دوبارہ محبت کر پائے گی؟، کیا دوسرے انسان کی محبت اس کے دل میں محبت کا دیا روشن کر دے گی؟، یہ کہانی ہے اس لڑکی کی جو محبت تو کرتی ہے مگر محبت ہوتی کیا ہے اسے معلوم نہیں،یہ کہانی ہے ایسے شخص کی جو اپنی محبت کے لئے سب کچھ کرنے کو تیار ہے،یہ کہانی ہے ایسے شخص کی جو محبت کو فریب سمجھتا ہے،تو کیا یہ سب کردار محبت کو محبت اور محرم کو انت الحیات سمجھ پائیں گے؟
صرف ایک ناول نہیں، بلکہ ایک خاموش چیخ ہے — ان لفظوں کے خلاف جو ادب کے پردے میں بےحسی اور بےحیائی کو خوبصورتی کی صورت میں پھیلا رہے ہیں۔ یہ کہانی اُن قلموں کی حقیقت بھی ہے جو سوچے سمجھے بغیر صرف شہرت کے لیے لکھ رہے ہیں، اور ان آنکھوں کی آئینہ دار بھی، جو پڑھتے پڑھتے اپنا شعور کھو بیٹھتی ہیں۔
یہ داستان ہے آبرو نامی ایک نوجوان قاری کی، جس کے دل میں ادب کے لیے عشق تو ہے، مگر سچائی کی تلاش ابھی باقی ہے۔ اور ایک مشہور فحش لکھاری کی، جو لفظوں سے تو ہزاروں دل جیت رہی ہے، مگر اپنا ہی دل ہار چکی ہے — کسی انجانے خلا میں۔
جب ابصار جیسے ایک باشعور استاد کی زبان سے سچائی نکلتی ہے،
تو وہ صرف شعور کو نہیں جگاتی،
بلکہ دلوں کے سوئے ہوئے ضمیر کو بھی جھنجھوڑ دیتی ہے۔
یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جہاں لفظ زخم بننا چھوڑ دیتے ہیں —
اور شاید مرہم بننے کا آغاز کرتے ہیں۔
“کاغذ کے زخم” آج کے نوجوان قلمکاروں اور قارئین کے لیے ایک آئینہ ہے،
جو ادب کی اصل روح کو،
پاکیزگی، سچائی اور ذمہ داری کے دائرے میں واپس لانے کی کوشش کرتا ہے۔